ارضیاتی سائنس کی وزارت

آئی آئی ٹی ایم نے بادی و شمسی توانائی کے شعبوں کے لئے درکار موسمیاتی پیش گوئی کے متعلق صنعتی حصص داروں کے اشتراک سے ورچول ورکشاپ کا انعقاد کیا


حکومت آئندہ پانچ برسوں کے دوران توانائی کے شعبے سے متعلق موسمیاتی پیش گوئی سرگرمیوں کو مزید تقویت دے گی: سکریٹری ارضیاتی سائنسز

بادی توانائی کے شعبے کے لئے ہر 15 سے 20 منٹ کے دوران انتہائی لوکلائزڈ اور لوکیشن اسپیسفک ہائی فریکوئینسی فورکاسٹ کی ضرورت ہوتی ہے: سکریٹری ارضیاتی سائنسز

Posted On: 14 JUL 2021 6:01PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  14/جولائی 2020 ۔ ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) اپنے 2021-26 کے منصوبے میں توانائی کے شعبے سے متعلق پیش گوئی کی سرگرمیوں کو مزید تقویت دے گی۔ یہ بات ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ایم راجیون نے آج ورچول طریقے سے منعقدہ ’’بادی و شمسی توانائی کی پیداوار کے لئے موسمیاتی پیش گوئی: موجودہ صورت حال اور مستقبل کا منظرنامہ‘‘ کے موضوع پر ایک ورکشاپ میں کہی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت سرکار تجدید و قابل تجدید توانائی سے متعلق سبھی امکانات اور فوسل ایندھن کے اخراج میں کمی لانے کے سبھی ممکنہ متبادل کا پتہ لگارہی ہے۔ ڈاکٹر راجیون نے کہا کہ یہ ارضیاتی سائنس کی وزارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں ان صنعتوں کی مدد کرے جو بادی توانائی کے شعبے میں کام کررہی ہیں۔ وزارت کی ذمے داری ہے کہ وہ ایسی صنعتوں کو درست موسمیاتی پیش گوئی کی سہولت دستیاب کرائے، جن پر یہ شعبہ حددرجہ منحصر ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹروپیکل میٹرولوجی (آئی آئی ٹی ایم)، پونے، انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) اور نیشنل سینٹر فار میڈیم رینج ویدر فورکاسٹنگ (این سی ایم آر ڈبلیو ایف) جیسے ادارے حصص داروں کے لئے بادی اور شمسی توانائی سے متعلق موسمیاتی پیش گوئی جاری کرتے ہیں۔ تاہم بڑھتی ہوئی مانگ اور حصص داروں کی توقعات کے سبب ایسی ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ بادی اور شمسی توانائی کی پیش گوئی سے متعلق موجودہ نقطہ نظر پر نظر ثانی کی جائے۔ آئی آئی ٹی ایم، پونے کے ذریعے آج منعقدہ ورکشاپ کا مقصد ایسی ابھرتی ہوئی مانگ کی تکمیل کرنا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/MoES1.JPEG.jpg

اپنی افتتاحی تقریر میں مباحثے کے موضوع کا تعین کرتے ہوئے ارضیاتی سائنس کی وزارت کے سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ قابل تجدید توانائی کا شعبہ انتہائی اہم ہے اور ارضیاتی سائنس کی وزارت کو اس سے گہرائی کے ساتھ جڑنا چاہئے اور یہ عہد کرنا چاہئے کہ وہ ایسی موسمیاتی پیش گوئی کی سہولت دستیاب کرائے جو کہ بادی اور شمسی توانائی کے شعبوں کے لئے ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے صنعت کی مدد کے لئے کام شروع کردیا ہے اور ہم اس میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس ورکشاپ کے توسط سے ہمیں متعدد مفید سفارشات موصول ہوں گی۔ آج کے تبادلہ خیال کی بنیاد پر جو باتیں سامنے آئیں گی اس پر ارضیاتی سائنس کی وزارت فیصلہ کرے گی اور آئی آئی ٹی ایم و این سی ایم آر ڈبلیو ایف صنعت کی ضرورت کے مطابق پیش گوئی کی سہولت دستیاب کرانے کے لئے طریقہ کار کا نفاذ کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/MoES2.JPEG.jpg

ڈاکٹر راجیون نے بادی و شمسی توانائی کے شعبوں کی ضرورتوں کی تکمیل کی راہ میں درپیش دشواریوں کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لئے انتہائی لوکلائز اور لوکیشن اسپیسفک پیش گوئی کی ضرورت پڑتی ہے۔  انھوں نے کہا کہ ہر 15 سے 20 منٹ میں ایک انتہائی ہائی فریکوئینسی فورکاسٹ بھی درکار ہوتی ہے۔

این سی ایم آر ڈبلیو ایف کے سربراہ ڈاکٹر اے کے مترا نے کہا کہ ارضیاتی سائنس کی وزارت نے انسمبل فورکاسٹنگ سسٹم کا نفاذ کیا ہے جو این ڈبلیو ڈی فورکاسٹ  کی غیریقینی سے نبردآزما ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انسمبل فورکاسٹنگ سسٹم انتہائی ہائی ریزولیوشن کے ہوتے ہیں، جو توانائی کے شعبے سے متعلق متعدد طرح کی پیش گوئی میں مدد کرسکتے ہیں۔

بھارت کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر موہاپاترا نے کہا کہ موسم اور آب و ہوا سے متعلق پیش گوئی کا قابل ذکر رول ہوتا ہے اور توانائی کے شعبوں سے متعلق معیشت کو یہ بہتر بناسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ روز بروز موسم میں ہونے والی تبدیلی کا بجلی کی پیداوار، تقسیم اور لوڈ پیش گوئی پر قابل ذکر اثر پڑتا ہے۔

آئی آئی ٹی ایم پونے کے ڈائریکٹر پروفیسر روی ننجندیاہ نے کہا کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے موجودہ منظرنامے میں اپنے کاربن فٹ پرنٹ میں کمی لانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے متبادل تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو کہ اپنی فطرت میں سبز اور ماحولیات دوست ہوں۔ شمسی اور بادی توانائی ایسے ہی دو متبادل ہیں جن کا بھارت میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔ ہماری حکومت نے 2022 تک قابل تجدید توانائی کے وسائل سے 175 گیگاواٹ کی تنصیبی صلاحیت حاصل کرنے کا ایک بڑا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ہدف کے حصول کے لئے درست پیش گوئی لازم ہے۔

 

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 6560

 


(Release ID: 1735702) Visitor Counter : 242


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil