امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے احمد آباد میں نیشنل فورینسک سائنس یونیورسٹی کے منشیات اور دماغ پر اثر انداز ہونے والی نشیلی اشیاء کی تحقیق اور تجزیہ کے لئے نئے تعمیر شدہ جدید ترین مرکز کا افتتاح کیا


خواتین کے خلاف جرائم کی تحقیقات سے متعلق ورچوئل ٹریننگ کا افتتاح کیا گیا

دنیا بھر میں نیشنل فورینسک سائنس یونیورسٹی کی اعلیٰ کارکردگی اور شہرت کے پیش نظر اس مرکز کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا

وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ 2009 میں بویا گیا ایک چھوٹاسا  بیج ،اب بڑھ کر ایک تناور برگد کا پیڑ بن چکا ہے، جس سے فوجداری نظام انصاف مستحکم ہوگا

ملک کے فوجداری نظام انصاف کو زیادہ طاقتور اور نتیجہ خیز بنانے کی غرض سے اس بات کی بہت اہمیت ہے کہ اس یونیورسٹی کو ملک کی بہترین یونیورسٹی بنایا جائے

ملزم سے معلومات حاصل کرنے یا جرم کا اعتراف کرانے کے لئے سخت طویل جرح یا اذیت رسانی کا دور ختم ہو چکا ہے اور اب خطرناک ترین مجرموں کو بھی، سائنسی تحقیقات کی بنیاد پر کیفر کردار تک پہنچا یا جاسکتا ہے

ہماری نئی تعلیمی پالیسی میں سائنسی تعلیم پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے بھی اس بات پر زور دیا  ہے کہ ہماری تعلیمی پالیسی اور نظام اس قسم کا ہونا چاہئے کہ طلباء کو ہر شعبے میں بہترین معلومات حاصل  ہوسکیں

اس مرکز میں قائم کئے گئے سائبر ڈیفنس سینٹر اور بالسٹک ریسرچ سینٹر، پورے ایشیاء میں منفرد نوعیت کے ہیں اور ملک اس شعبے میں خود کفیل ہونے کی جانب گامزن ہے

سائبر جنگ اور سائبر جرائم کے خلاف لڑائی کی ہمارے لئے بہت اہمیت ہے۔ سائبر سکیورٹی، بھارت کی سکیورٹی کے لئے اور وزیراعظم کے پچاس کھرب ڈالرز کی معیشت کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے

اکیسویں صدی میں بھارت کو بہت سے چیلنج در پیش ہیں۔ ان سےکامیابی سے نمٹنے کے مقصد سے ہمیں اپنے فوجداری نظام انصاف کو مستحکم بنانا ہوگا اور فورینسک سائنس اس کا لازمی جز ہے

حکومت، ملک بھر کے پولیس  عہدیداروں، جج صاحبان، وکیلوں اور قانون سے متعلق یونیورسٹیوں کے ساتھ جامع مذاکرات کر رہی ہے، تاکہ تین اہم قانونوں : ضابطہ فوجداری، تعزیرات ہند اور قانون شہادت میں بنیادی ترامیم کی جاسکیں اور موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کی غرض سے انہیں جدید ترین بنایا جاسکے

ہماری پولیس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ یا تو کوئی کارروائی نہیں کرتی، یا انتہائی کارروائی کرتی ہے۔ ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ ’’درست انصاف ہے‘‘ اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب ہم سائنسی شہادت پر مبنی تحقیقات پر عمل کریں

پورا ملک، منشیات کے سبب ہمارے سماج سکیورٹی اور معیشت پر پڑنے والے مضر اور نقصان دہ اثرات کے بارے میں فکر مند ہے

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم منشیات پر مبنی  اشیاء کو بھارت میں اسمگل نہیں ہونے دیں گے اور ہم بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق گزر گاہ بھی نہیں بننے دیں گے اور اس مقصد کے حصول کے لئے ہم نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دو برس میں بہت سے اقدامات کئے ہیں

Posted On: 12 JUL 2021 9:06PM by PIB Delhi

 

 

نئی دہلی، 12 ؍جولائی : مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے احمد آباد میں نیشنل فورینسک سائنس یونیورسٹی کے منشیات اور دماغ پر اثر انداز ہونے والی نشیلی اشیاء کی تحقیق اور تجزیہ کے لئے نئے تعمیر شدہ جدید ترین مرکز کا افتتاح کیا۔ جناب امت شاہ نے خواتین کے خلاف جرائم کی تحقیقات سے متعلق ورچوئل ٹریننگ کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیراعلیٰ جناب وجے روپانی، ریاستی وزیر داخلہ جناب پردیپ سنگھ جڈیجا،  مرکزی داخلہ سکریٹری  جناب اجے بھلہ اور  مرکزی و ریاستی حکومت کے بہت سے دیگر  سینئر  عہدیدار بھی موجود تھے۔

          https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q7Y0.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا  کہ جب وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں دوسری مدت کے لئے حکومت قائم ہوئی تھی، تو  دنیا بھر میں نیشنل فورینسک سائنس یونیورسٹی کی اعلیٰ کارکردگی اور شہرت کے پیش نظر اس مرکز کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور  یہ بہت مناسب فیصلہ تھا۔ مرکزی داخلہ سکریٹری نے کہا کہ  جب گجرات فورینسک سائنس یونیورسٹی قائم کی گئی تھی، تو اس وقت  جناب نریندر مودی، گجرات کے وزیراعلیٰ تھے اور وہ خود  ریاست کے وزیر داخلہ تھے اور جب نیشنل فورینسک سائنس  یونیورسٹی قائم کی گئی ہے تو جناب نریندر مودی  وزیراعظم ہیں اور وہ خود مرکزی وزیر داخلہ ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ 2009 میں بویا گیا ایک چھوٹا سا بیج اب بڑھ کر ایک تناور برگد کا پیڑ بن چکا ہے، جس سے فوجداری نظام انصاف مستحکم ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کے فوجداری نظام انصاف کو زیادہ طاقتور اور نتیجہ خیز بنانے کی غرض سے اس بات کی بہت اہمیت ہے کہ اس یونیورسٹی کو ملک کی بہترین یونیورسٹی بنایا جائے۔ انہوں نے  مزید کہا کہ ملزم سے معلومات حاصل کرنے یا جرم کا اعتراف کرانے کے لئے سخت طویل جرح یا اذیت رسانی کا دور ختم ہو چکا ہے اور اب خطرناک ترین مجرموں کو بھی، سائنسی تحقیقات کی بنیاد پر کیفر کردار تک پہنچا یا جاسکتا ہے۔ ہماری نئی تعلیمی پالیسی میں سائنسی تعلیم پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے بھی اس بات پر زور دیا  ہے کہ ہماری تعلیمی پالیسی اور نظام اس قسم کا ہونا چاہئے کہ طلباء کو ہر شعبے میں بہترین معلومات حاصل  ہوسکے اور اس سے سب سے زیادہ فائدہ  نیشنل فورینسک سائنس یونیورسٹی کو ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025AAX.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ  ملک کی 7  ریاستوں نے  نیشنل فورینسک سائنس یونیورسٹی گجرات سے ملحق  کالج اورعمدگی کے مراکز کھولنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ یونیورسٹی  پورے ملک میں اپنی شاخیں قائم کرے گی اور  نوجوانوں کو ایک موقع فراہم کرے گی کہ وہ فورینسک سائنس میں  آگے آئیں۔  اس مرکز میں قائم کئے گئے سائبر ڈیفنس سینٹر اور بالسٹک ریسرچ سینٹر، پورے ایشیاء میں منفرد نوعیت کے ہیں اور ملک اس شعبے میں خود کفیل ہونے کی جانب گامزن ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  سائبر جنگ اور سائبر جرائم کے خلاف لڑائی کی ہمارے لئے بہت اہمیت ہے، کیونکہ بھارت ایک ابھرتی ہوئی معیشت ہے۔ سائبر سکیورٹی، بھارت کی سکیورٹی کے لئے اور وزیراعظم کے پچاس کھرب ڈالرز کی معیشت کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ بلیٹ پروف سازو سامان کی جانچ کے لئے بالیسٹک ریسر چ سینٹر میں کئی نئی سہولیات قائم کی گئی ہیں۔ جس  سازو سامان کی پہلے امریکہ اور یورپ میں جانچ کی گئی تھی، اب یہاں بھی  اس کی جانچ کی جارہی ہے اور  پورے ملک کی پولیس،  مرکزی مسلح پولیس فورسز اور فورس کے اہلکاروں کے تحفظ  کے لئے اس سے سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ جناب امت  شاہ نے کہا کہ  بہت سے ٹسٹ کرنے کے لئے اس یونیورسٹی میں ایک کٹ بھی تیار کی گئی ہے، جو پورے ملک کے پولیس فورس کو  فراہم کردی جائے گی۔ جہاں کہیں بھی  نشیلی اشیاء ضبط کی جائیں گی، تو اس کٹ کے ذریعے جانچ  کرنے کے بعد تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  گزشتہ  ڈیڑھ سال میں سب سے زیادہ مقدار میں  منشیات اور نشیلی اشیاء ضبط کی گئی ہیں، جو اب تک ایک ریکارڈ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003EZS0.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اکیسویں صدی میں بھارت کو بہت سے چیلنج در پیش ہیں۔ ان سےکامیابی سے نمٹنے کے مقصد سے ہمیں اپنے فوجداری نظام انصاف کو مستحکم بنانا ہوگا اور فارینسک سائنس اس کا لازمی جز ہے۔ 130  کروڑ کی آبادی    اور  مارکیٹ ، مشکل جغرافیائی مقامات  والی سرحدیں اور پڑوسی ممالک کی وجہ سے جرائم کی  بدلتی شکلوں کے پیش نظر   یہ بہت ضروری ہے کہ  فورینسک سائنس اور فوجداری نظام انصاف  کو مستحکم بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ  حکومت، ملک بھر کے پولیس  عہدیداروں، جج صاحبان، وکیلوں اور قانون سے متعلق یونیورسٹیوں کے ساتھ جامع مذاکرات کر رہی ہے، تاکہ تین اہم قانونوں : ضابطہ فوجداری، تعزیرات ہند اور قانون شہادت میں بنیادی ترامیم کی جاسکیں اور موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کی غرض سے انہیں جدید ترین بنایا جاسکے۔ ہم فرسودہ بن چکی چیزوں کو ہٹا کر  آج کے تقاضوں کو پورا کرنے والے نئے شعبے شامل کرنا چاہتے ہیں۔ میں دوسرے کئی لوگوں کے ساتھ یہ تجویز کرتا ہوں کہ ایسے تمام معاملات ، جن میں 6 سال سے زیادہ کی سزا کا التزام ہے، انہیں  فورینسک سائنس لیبارٹری میں مطالعہ کے لئے لازمی بنایا جائے۔ اس کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ہر ضلع میں  موبائل فارینسک لیبس موجود ہوں اور اس کے لئے نوجوانوں کی مدد کی ضرورت ہوگی، جس کے لئے نیشنل فارینسک سائنس یونیورسٹی کو  ہر ریاست میں اپنے کالج  کھولنے ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ضلع میں موبائل فارینسک  لیبارٹریاں ہونے کی بہت اہمیت ہے۔ ہم  اس سلسلے میں بہت جلد  کام کرنے والے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ اپنیشدس میں ایک جملہ ہے کہ سوراج کی قدر انصاف ہے اور  میرا یقین ہے کہ اس کے ذریعے  انصاف  یقینی ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004CVPJ.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ  ہماری پولیس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ یا تو کوئی کارروائی نہیں کرتی، یا انتہائی کارروائی کرتی ہے۔ ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ ’’درست انصاف ہے‘‘ اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب ہم سائنسی شہادت پر مبنی تحقیقات پر عمل کریں۔ اس بات کی بہت اہمیت ہے کہ  ہم اس سمت میں پیش قدمی کریں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  پورا ملک، منشیات کے سبب ہمارے سماج سکیورٹی اور معیشت پر پڑنے والے مضر اور نقصان دہ اثرات کے بارے میں فکر مند ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم منشیات پر مبنی  اشیاء کو بھارت میں اسمگل نہیں ہونے دیں گے اور ہم بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق گزر گاہ بھی نہیں بننے دیں گے اور اس مقصد کے حصول کے لئے ہم نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دو برس میں بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ ،منشیات  سے متعلق دہشت گردی بھارت کے لئے ایک اور خطرہ ہے، اس سے حاصل ہونے والی رقم کو دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ اسے روکا جائے۔ جناب شاہ نے کہا کہ عمدگی  کا مرکز، جسے یہاں قائم کیا گیا ہے، اپنے آپ میں ایک مکمل یونٹ ہے۔ گجرات کی اس فارینسک یونیورسٹی میں  دنیا کی بہترین لیباریٹری کے مساوی  نظام  تیار کیا  گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی  نے  جو خواب دیکھا تھا اس کا آج  افتتاح کیا جا رہا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ  انہیں پوری امید ہے کہ اس  فارینسک یونیورسٹی کے بدولت  آئندہ 4 -5  سال میں  پوری دنیا میں اس کی غیر معمولی شناخت مزید مستحکم ہوگی۔ حکومت ہند  نے  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اسے مزید آگے لے جانے کا عہد کیا ہے۔ مرکزی  وزیر داخلہ نے  جگن ناتھ رتھ یاترا کے مقدس موقع پر اس سینٹر کا افتتاح کرتے ہوئے تمام عہدیداروں،  سائنس دانوں اور ملازمین کو  نیک خواہشات پیش کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع م۔ ق ر

6487U-



(Release ID: 1735017) Visitor Counter : 200


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Bengali