جل شکتی وزارت

انسیفلائٹس سے متاثرہ پانچ ریاستوں میں محض 22 مہینے کے اندر N97کو گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی


جل جیون مشن نے انفلائٹس کی روک تھام کے اقدامات کو خاطر خواہ طور پر مستحکم کیا ہے، 2021-22کے لیے پانچ ریاستوں کی جے ای۔اے ای ایس حصکے کے طور پر 463 کروڑ روپے مختص کئے گئے

Posted On: 10 JUL 2021 2:35PM by PIB Delhi

 

جاپانی انفلائٹس۔ ایکیوٹ انفلائٹیس سینڈروم (جے ای اے ای ایس) سے متاثرہ علاقوں کے ہر گھر میں صاف ستھرے نل کے پانی کی تر جیحی بنیادبپر فراہمی کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے پر زور وکالت کے پیش نظر 22مہینے کے مختصر عرصے میں جل جیون مشن نے جے ای ۔ اے ای ایس سے متاثرہ 61ضلوں کے 97لاکط کسبوں کو نل کا پانی فراہم کیا ہے ۔ اس طرح جل جیون مشن نے آسام، بہار، تملناڈو، اتر پردیش اور مغربی بنگال کے متاثرہ اضلاع میں اقتصادی طور پر کمزور کنبوں کو نل کا صاف ستھرا پانی سپلائی کر کے جے ای۔اے ای ایس کو پھیلنے سے روکنے کا موثر اقدام کیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00188DE.jpg

 

پندرہ اگست 2019کو جب جل جیون مشن کا اعلان کیا گیا تھا ۔ تو پانچ ریاستوں میں جے ای۔ اے ای ایس سے متاثرہ 61اضلاع کے محض 8.02 لاکھ گھروں میں مل کے پانی کی سپلائی تھی۔ گزشتہ 22 مہینوں میں ان اضلاع کے مزید 97.41 لاکھ کنبوں کو نل کا صاف پانی فراہم کیا گیا ہے ۔  اب جے ای۔ اے ای ایس سے متاثرہ ضلعوں میں 1.05 کروڑ گھروں میں نل کے ذریعے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔

جے ای۔ اے ای ایس سے متاثرہ ترجیحی اضلاع کے لیے پینے کے پانی کے وسائل ادا  پانی کی آلودگی کی سطح کی بنیاد پرخصوصی اقدامات مختص کی گئی ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت 0.5 فی صد بجٹ جے ای۔ اے ای ایس سے متاثرہ اضلاع میں پینے کا پانی سپلائی کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے اور ترجیحی بنیاد پر اضلاع دیہی کنبوں کو نل کا صاف پانی سپلائی کرنے کی سرگرمیوں کے لیے ہے۔ 462.81کروڑ روپے ان پانچ ریاستوں کو 2021-22 کے لیے جے ای۔ اے ای ایس حصے کے طور پرالاٹ کیے گیے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OAQ7.png

 

جاپانی انسفلائٹس۔ اکیوٹ انفلائٹس سنڈروم (جے ای۔اے ای ایس) صحت سے متعلق ایک سنگین مسئلہ ہے : یہ بیماری عموماً بچوں یا نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں بیماری یا موت ہو سکتی ہے ۔ یہ انفیکشن خاص طور پر ناقص معاشی پس منظر کے غذائیت کا شکار بچوں کو متاثر کرتا ہیں۔پانچ ریاستوں کے 61 اعلیٰ ترجیحی ضلعوں کی شناخت کی گئی ہے جہاں روک تھام کے اقدامات کیے جائیں گے اور یہ کام وزارت صحت کی نگرانی میں پانچ وزارتیں کرینگی۔ جل جیون مشن ان ریاستوں میں بیماریوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے ایک کلیدی پروگرام ہے۔

 

وزیر  اعظم کے ویژن ۔ ‘‘سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس ’’ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے مشن کا مقصد یہ ہے  کہ ‘‘ کوئی بھی رہہ نہ جائہ’’ اور ہر گاؤں کے ہر گھر میں نل کے پانی کا کنکشن یقینی بنایا جائے۔ 2019میں جل جیون مشن کے آغاز پر ملک کے 18.95کروڑ دیہی کنبوں میں سے صرف 3.23 کروڑ (سترہ فی صد) کنبوں  کے پاس نل کے پانی کی سہولت موجود تھی۔ 22 مہینے میں کووڈ19- عالمی وباء اور لاک ڈاؤن  کی وجہ سے خلل کے باوجود جل جیون مشن تیزی سے لاگو کیا گیا اور 4.44کروڑ کنبوں کو نل کا پانی فراہم کیا گیا، گوا، تلنگانہ، انڈومان اور نکوبار، جزائر اور پڑوچیری نے دیہی علاقوں میں سوفیصد گھروں میں نل کا پانی فراہم کر کے ‘‘ہر گھر جل ’’ کا نشانہ حاصل کر لیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ہر گھر میں نل کے صاف پانی کی فراہمی کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے اس وقت 69ضلعوں اور 98 ہزار سے زیادہ گاؤوں کے ہر گھر میں نل کا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے۔

 

جل  شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شخاوت  آسام ، بہار ، تملناڈو، اتر پردیش اور مغربی بنگال کے وزراء اعلیٰ کے تام اپنے مکتوبات میں جے ای۔ اے ای ایس سے متاثرہ علاقوں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی اکثریتی آبادی والے گاؤوں اور دیگر متاثرہ علاقوں میں تمام گھروں میں مل کے پانی کی فراہمی کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے اس پر زور  دئیے جانے کا مسلسل اعادہ کرتے رہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003E49I.jpg

ان پانچ ریاستوں میں بہار نے جے ای۔ اے ای ایس سے متاثرہ ترجیحی اضلاع کے دیہی کنبوں میں نل کا پانی سپلائی کنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان ضلعوں میں اوسطاً 85.53 فی صد نل کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔ نالندہ میں 96فی صد نل کے پانی کے کنکشن دیئے گئے، اسکے بعد سارن اور گو پال گنج میں 94فی صد ویشالی اور سیوان میں 91فی صد، مغربی چمپارن میں 84 فی صد اور مشرقی چمپارن میں 80فی صد گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن دیئے جا چکے ہیں اور ریاست میں یہ نمایاں کار کردگی والے علاقے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004FGU2.png

 

ملک میں اسکولوں کے بچوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڈی مکرزوں میں پینے کے پانی کی سپلائی کی کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے سو روزہ مہم شروع کی جس کا آغاز مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے دو اکتوبر 2020کو کیا تھا ۔ اس کے نتیجے میں ریاستوں (مرکزی انتظام  والے علاقوں بشمول ہریانہ ، ہماچل پردیش، پنجاب، گجرات، آندھرا پردیش، گوا، تملناڈو، تلنگانہ، انڈومان نکوبار جزائر نے اسکولوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڈی سنٹروں میں نل کے پانی کی سہولت فراہم کی ہے:  آسام اور مغربی بنگال میں نل کے پانی کی سہولت والے اسکولوں اور آنگن واڈی مرکزوں کی تعداد قومی اوسط سے نیچے ہے۔ مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے آسام، بہار، اتر پردیش اور مغربی بنگال کے وزراء اعلیٰ کو خط لکھ کر ان پر زور دیا ہے کہ وہ پانی اسکولوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڈی مرکزوں میں پینے کا صاف پانی سپلائی کرنے کے اقدامات کریں اور آئندہ چند مہینے کے اندر یہ کام مکمل کریں ۔

جل جیون مشن کا اعلان وزیر اعظم نے پندرہ اگست 2019 کو لال قلعہ سے کیا تھا اور یہ 2024 تک ملک کے ہر دیہی کنبے کو نل کا صاف پانی سپلائی کرنے کے لیے ریاستوں،مرکزی انتظام والے علاقوں کے اشتراک سے یہ کام جاری ہے۔  2021-22 کے لیے جل جیون مشن کا مجموعی بجٹ 50011کروڑ روپے سے ریاستوں کے اپنے وسائل اور پندرہ یوٹی مالی کمیشن کی 26940کروڑ روپے کی گرانٹ کے ساتھ اس سال ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے سیکٹر پر لگائے جا  رہے ہیں۔ اس سے گاؤوں میں نئے روزگار پیدا ہو رہے ہیں اور دیہی معشیت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔

 

*******

 

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 6422


(Release ID: 1734534) Visitor Counter : 240


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Tamil