نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے وبائی امراض کے تناظر میں طرز عمل میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا


انہوں نے کہا کہ ٹیکہ کاری کے بعد بھی کووڈ کےتئیں مناسب  طرز عمل اختیار کرنا ضروری ہے

نائب صدر جمہوریہ نے معاشرے کے کچھ طبقات میں ویکسین کے بارے میں  ہچکچاہٹ کو دور کرنے کی اپیل کی

نائب صدر جمہوریہ  نے لوگوں کے مابین فرضی خبروں ، خوف اور توہم دور کرنے کے لئے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا

نائب صدر جمہوریہ نے کووڈ – 19 کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں پانچ اصولوں کو اختیار کرنے کا مشورہ دیا

نائب صدر جمہوریہ  نے فعال طرز زندگی ، مقوی غذا اور متوازن دماغی صحت کو فروغ دینے کی اپیل

نائب صدر جمہوریہ  نے  عظیم گلوکار ، آنجہانی ایس پی بالاسبرامنیم کو زبردست خراج تحسین پیش کی

جناب نائیڈو نے نامور مصنفین کی تیلگو میں 80 مختصر کہانیوں کے مجموعے ‘کوٹھا (کورونا) کتھالو’ کا ورچوئل طریقے سے اجراء کیا

Posted On: 10 JUL 2021 1:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 10  جولائی      نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج معاشرے کے کچھ لوگوں کے مابین ویکسین کے تئیں ہچکچاہٹ کو دور کرنے کی اپیل کی اور فرضی  خبروں کا مقابلہ کرنے نیز کووڈ – 19  سے متعلق خرافات کو دور کرنے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔  

لوگوں میں ذہنی تناؤ اور خوف کے اثر کی وضاحت کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ کووڈ – 19 اور ٹیکے لگانے سے متعلق غلط معلومات نہایت تشویش کا باعث ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات ، ڈاکٹروں اور دیگر افراد پر زور دیا کہ وہ لوگوں کےخوف و ہراس کو دور کریں اور لوگوں میں ٹیکہ کاری کی اہمیت پر آگاہی پیدا کریں۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری  مہم کو نافذ کررہا ہے ، جناب نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ہندوستانی پر معاشرتی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود ٹیکہ لگوائے اور دوسروں کو بھی ٹیکے لگانے کے لئے حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکہ کاری  مہم کو ایک عوامی تحریک بننا چاہئے اور اس کی قیادت نوجوانوں کو کرنا چاہئے۔

اس موقع پر جناب نائیڈو نے کووڈ – 19 پر پوری دنیا کے نامور مصنفین کی تیلگو میں 80 مختصر کہانیوں پر مشتمل ایک کتاب "کوٹھا (کورونا) کتھالو" کا اجراء کیا ۔ انہوں نے لوگوں کو وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے پانچ اصولوں کو اپنانے کی تجویز پیش کی ۔ ان میں ایک فعال طرز زندگی  کے نتیجے میں باقاعدگی سے جسمانی ورزش یا یوگا شامل ہیں۔  روحانی تسکین حاصل کرنا ، صحت مند غذائیت سے بھرپور کھانا کھانا ، مناسب طرز عمل جیسے ماسک پہننا ، سماجی دوری برقرار رکھنا اور کثرت سے ہاتھ دھونا اور ہمیشہ فطرت کی حفاظت کرنا نیز فطرت کے ساتھ ہم آہنگی سے زندگی بسر کرنا  شامل ہے۔

انہوں نے اس وبائی امراض کے تناظر میں طرز عمل میں تبدیلیوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

یہ کہتے ہوئے کہ ہندوستان نے وسیع آبادی اور صحت کے مناسب ڈھانچے کی کمی کے باوجود وبائی بیماری سے نمٹنے میں معقول حد تک بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ، انہوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں سائنسدانوں ، ڈاکٹروں ، صحت کے کارکنوں اور دیگر لوگوں کی کوششوں کو سراہا۔

یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ کووڈ – 19 وبائی مرض نے باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی کی اہمیت کی نشاندہی کی ہے ،جناب نائیڈو نے کہا کہ جدید طرز زندگی اور سست عادات بہت سی غیر متعدی  بیماریوں کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کا باعث بنی ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ  نے اس وبائی مرض کے تناظر میں صحت عامہ کے مسئلے کی حیثیت سے ذہنی صحت کی اہمیت اور اس کو جامع انداز میں حل کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مراقبہ اور روحانیت متوازن زندگی کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوگی۔ متوازن غذا کے استعمال کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ، انہوں نے لوگوں ، خاص طور پر نوجوانوں کو فاسٹ فوڈ کے عادی بننے سے خبردار کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے ذاتی حفظان صحت کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ اس سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ اس  وبائی مرض نے ذاتی حفظان صحت کو ضروری بنا دیا ۔ انہوں نے لوگوں سے ٹیکہ کاری کے بعد بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی۔

یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ہندوستانی اخلاقیات فطرت کے ساتھ محبت اور ہم آہنگی کے ساتھ رہنا ہے ، نائب صدر نے رہائشی جگہوں کو اچھی طرح سے ہوادار اور اچھی طرح سے روشن رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر ، جناب نائیڈو نے عظیم  گلوکار ، آنجہانی جناب ایس پی بالاسبرامنیم کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا ، جن کے نام یہ کتاب منسوب ہے۔ ورسٹائل گلوکار کی زندگی کو یاد کرتے ہوئے ،جناب نائیڈو نے کہا کہ موسیقی کے پانچ دہائیوں پر محیط اپنے سفر میں ، جناب ایس پی بالاسبرامنیم نے موسیقی کی دنیا پر ایک انمٹ نقوش چھوڑاہے۔علاوہ ازیں  اس کتاب کی اشاعت کے لئے مصنفین اور پبلشروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ، جناب نائیڈو نے اپنی اصل  زبان اور مادری زبان کو محفوظ رکھنے کی ضرورت کا  بھی اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تعلیم تک تعلیم کا میڈیم مادری زبان میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتظامیہ اور عدلیہ میں مقامی زبان کے استعمال کو اہمیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے تکنیکی تعلیم میں ہندوستانی زبانوں کے استعمال کو بتدریج اضافہ کرنے پر بھی زور دیا۔ جناب نائیڈو نے لوگوں سے گزارش کی کہ وہ دوسری زبانوں کو کمتر نہ جانتے ہوئے ہمیشہ اپنی مادری زبان میں بولیں۔

اس ورچوئل پروگرام میں آندھرا پردیش ودھان سبھا کے سابق ڈپٹی اسپیکرجناب منڈالی بودھ پرساد ، امریکہ میں مقیم ماہر امراض قلب ، ڈاکٹر الّا  سرینواس ریڈی ، آل انڈیا تیلگو فیڈریشن کے صدر ڈاکٹر سی ایم کے ریڈی ، امریکہ میں مقیم ماہر امراض قلب  ، ڈاکٹر کیسانی موہن کشور ، وامسی آرٹ تھیٹر کے بانی صدر وامسی راما راجو نیز ہندوستان اور بیرون ممالک کے متعدد افراد نے اس ورچوئل  پروگرام میں شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-6417



(Release ID: 1734469) Visitor Counter : 220