سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مضبوط، متحرک ’آکسی جانی‘ بنیادی سطح پر آکسیجن کی شدید اور دائمی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے

Posted On: 01 JUL 2021 5:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی،01جولائی  2021:   ہندوستانی محققین نے ایک مضبوط، موبائل گروپ آکسیجن کنسنٹریٹر تیار کیا ہے جسے دیہی علاقوں میں استعمال کیا جاسکتا  ہے نیز کسی بھی جگہ ہنگامی صورتحال میں بھی تیزی سے تعینات کیا جاسکتا ہے۔

کووڈ-19 کی دوسری لہر طبی آکسیجن کی شدید قلت کا باعث بنی۔  اگرچہ بڑے شہروں میں  بحران کی  سپلائی چین حدود پر قابو پاکر تیزی سے کنٹرول کیا گیا لیکن چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں اس بحران نے ملک میں طبی آکسیجن بنیادی ڈھانچے کی دائمی کمی کو  بے نقاب کردیا۔

بحران پر قابو پانے کے لیے  دو قسم کے حل کی ضرورت ہوتی ہے — 5 سے 10 ایل پی ایم گھریلو استعمال کے لیے ذاتی نوعیت کے 02 نوعیت کے کنسنٹریٹر اور بڑے اسپتالوں میں 500 ایل پی ایم، پی ایس اے پلانٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔ البتہ ان کے پاس وسائل کی ناقص تنصیبات سے متعلق تعیناتی کے لیے درکار پورٹیبلیٹی کا فقدان تھا جبکہ  ذاتی توجہ  مرکوز کرنے والے اسپتالوں میں کسی کسی مستحکم بنیاد پر وہ استعمال نہیں کرسکتے تھے۔ اس صورت حال میں ضروری نقل وحمل کے ساتھ ایک جامع ٹیکنالوجی کی ضرورت کو جنم دیا۔

حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت ایک خود مختار انسٹی ٹیوٹ ، جواہر لال نہرو سینٹر برائے ایڈوانسڈ سائنسی تحقیق کی ایک ٹیم نے ’آکسی جانی‘ کے نام سے ایک نیا حل تیار کیا جس کا مقصد  سائنس اور انجینئرنگ میں ان وسیع چیلنجوں سے نمٹنا تھا۔

یہ کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران تیار کیا گیا تھا  جس میں متعدد بڑے ڈیزائن کے چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی گئی جس میں  مادوں کی کھپت اور مختلف صلاحیتوں والے اسپتالوں میں ضرورت کو مد نظر رکھا گیا۔

آکسی جانی، پریشر سوینگ ایڈسوپشن (پی ایس اے) ٹیکنالوجی کے اصول پر مبنی ہے۔ اس ٹیم نے لیتھیم زیولائٹس (ایل آئی ایکس) کو تبدیل کیا جو عام طور پر سوڈیم زیولائٹس کے ساتھ آکسیجن کنسنٹریٹر میں استعمال ہوتا ہے جو زہریلا ٹھوس فضلہ پیدا نہیں کرتا اور اسے  ہندوستان میں تیار کیا جاسکتا ہے۔

اگرچہ اس کے پیچھے کی سائنس کو اچھی طرح سمجھا گیا ہے اور ایسی صورت حال میں ایک انجینئرنگ حل تیار کرنا جو پورٹیبل ڈیوائس میں سوڈیم کے ساتھ کام کرسکتا ہے اور  جب  انجینئرنگ کے چیلنجوں کو درپیش شدید سورسنگ کے مسائل ہوں تو یہ بازار کے خاص فرق کو پورا کرسکتا ہے۔ اس سلسلے کے ہر مرحلے میں رکاوٹوں پر قابو پانا پڑا ، دستیاب زیولائٹس کے ساتھ کام  کرنے سے لے کر ڈیہیومڈ فائنگ اور  درست ایڈسورپشن-پریشر سائیکل کو ڈیزائن کرنے کے مؤثر طریقوں تک رسائی کی گئی۔

یہ کنسنٹریٹر  ایک ماڈیولر ہے اور وہ متعدد حل نکال سکتا ہے جس میں طبی ہوا کو طبی آکسیجن میں تبدیل کرنا شامل ہے۔ یہ ایک مکمل طور پر ایک ایسا آف گرڈ حل  ہے جس میں ایسے تمام ماڈیولس شامل ہیں جو دیہی علاقوں میں تعیناتی کی سہولت فراہم کرسکتے ہیں۔ مزید برآں 13 ایکس زیولائٹس سے پیدا ہونے والے فضلہ کو ایک اچھے زرعی کارآمد مواد میں بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

اس کثیر جہتی اقدام میں جے این سی اے ایس آر سے ڈاکٹر ایس وی دیواکر، ڈاکٹر مہر پرکاش، پروفیسر سنتوش انسومالی اور البرٹا کی یونیورسٹی سے معاون کار پروفیسر اروند راجیندرن اور جناب ارون کمار (آئی ویو ڈیجی ٹیک) نے  آکسی جانی کی تیاری کی کاوشوں   میں  جناب رتوک داس (ایم ایس کے طالب علم) کی مدد  کے ساتھ  کام انجام دیا۔  پروفیسر ایم ایسوا رام مورتی، پروفیسر تپس مجی اور پروفیسر سری دھر راجا رمن  نے  تکنیکی صلاح فراہم کی۔ جے این سی اے ایس آر کے صدر پروفیسر جی یو کلکرنی اور آئی آئی ٹی کانپور کے پروفیسر امیتابھ بندوپادھیائے نے ترقیاتی کاوشوں کی سرپرستی کی۔ اس پرٹوٹائپ کے لیے مالیاتی امداد جے این سی اے ایس آر اور آئی آئی کانپور کی ندھی پریاس اسکیم کے ذریعے کی گئی۔ زیولائٹس کامواد ، اٹلی کی ہونیویل یو او پی کے عطیے کے ذریعے حاصل کیا گیا۔

ٹیکنالوجی کے اس نئے کلاس کو ’’گروپ کنسنٹریٹرس‘‘ کہا جاتا ہے جس میں پی ایس اے کے بڑے پلانٹوں کا استحکام ہے جو اسی طرح کی پورٹیبلیٹی کا حامل ہے جیسے کہ ذاتی کنسنٹریٹرس میں ہوتی ہے۔ نیز یہ سستا بھی ہے۔ یہ آلہ 30-40 ایل پی ایم کی حد میں ہےجو امکانی طور پر آئی سی یو کے استعمال کے لیے بھی مفید ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ON5Z.jpg

 

تصویر: تین مختلف یونٹوں کا ایک ماڈیولر ڈیزائن تاکہ اس حل کو مختلف اسپتالوں کی ضروریات پر مبنی ضرورت کیلئے پیش کیا جاسکے۔

*****

U.No.6167

(ش ح - اع - ر ا)                                      


(Release ID: 1732586) Visitor Counter : 227


Read this release in: English , Hindi , Punjabi