کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندستانی تاریخ میں کسی ایک سہ ماہی (مالی سال 22-2021کی پہلی سہ ماہی، 95 ارب ڈالر) میں اب تک کی سب سے زیادہ برآمد
ہندستان نے مالی سال 22-2021 میں 400 ارب ڈالر کابرآمداتی ہدف رکھا ہے
کووڈ 19 وبا کے باوجودمزدوروں کی اکثریت والے شعبوں (انجینئرنگ پروڈکٹ، چاول، سمندری مصنوعات، وغیرہ )برآمدات میں تیز اضافہ ہوا ہے۔ اب تک کا سب سے زیادہ ایف ڈی آئی بہاؤ(فلو)81.72 ارب ڈالر مالی سال 21-2020 میں آیا ہے
ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعہ 623 اضلاع میں موجود50 ہزار اسٹارٹ اپ کو منطوری دی گئی
جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ’’دنیا ہندستان کو ایک بھروسے مند اور اعتماد کرنے والے شراکت دار کے طور پر دیکھتی ہے‘‘
Posted On:
02 JUL 2021 5:16PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2 جولائی 2021/ کامرس اور صنعت ، ریل اور صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے 22-2021 کی پہلی سہ ماہی (اپریل-جون) میں کامرس اور صنعت کی وزارت کی حصولیابیوں کی جانکاری مشترک کرنے کے لئے آج ایک پریس کانفرنس کی ہے۔ اس دوران انہوں نےبتایا کہ کیسے 22-2021 کے لئے 400 ارب امریکی ڈالر برآمد کا امید افزاں ہدف حاصل کیا گیا ہے۔
جناب پیوش گوئل نے کہا کہ سیکٹر پر مبنی قدم ، تمام شراکت داروں کی حصہ داری اور حکومت کی مجموعی حصہ داری نے گروتھ حاصل کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پروسیس کو آسان بنانے وقت کی حد لائسنس کی توسیع جیسے اقدام کا نتیجہ ہے ، ملک میں ریکارڈ برآمد ہوئی ہے۔ جناب گوئل نے معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کو خصوصی طور سے آگے آکر رہنمائی کرنے اور مرکزی بجٹ کے بعد ویبنار کے ذریعہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور سبھی کو اپنی بہترین کارکردگی کرنے کے لئے ترغیب دینے کے لئے شکریہ ادا کیا۔
جناب گوئل نے کہا کہ وبا کے باوجود خدمات کے شعبے کے کارکردگی بھی بہترین رہی ہے۔ مالی سال 20-2019 میں خدمات شعبے کی برآمد کا تقریباً97 فی صد ہدف حاصل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈز کے ساتھ غوروخوض کے بعد انہیں یقین ہے کہ 2025 تک خدمات کے شعبے سے 350 امریکہ ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کی جاسکتی ہے۔
پریس کانفرنس میں کامرس او ر صنعت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش اور جناب ہردیپ سنگھ پوری بھی شامل ہوئے۔ اس موقع پر کامرس کے محکمہ کے سکریٹریوں نے میڈیا کو اپنے اپنے محکموں کی حصولیابیوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
ہندستان کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ برآمد
ہندستان کی تاریخ میں 21-2020 کی پہلی سہ ماہی میں اب تک کی سب سےزیادہ 95 ارب ڈالر کی برآمد کی گئی ہے۔ یہ 21-2020 کی پہلی سہ ماہی کے برآمد سے 85 فی صدی اور 20-2019 کی پہلی سہ ماہی کی برآمد سے 18 فی صدی زیادہ ہے۔ جو کہ 19-2018 کی پہلی سہ ماہی میں ہوئے گزشتہ سب سے زیادہ برآمد (82 ارب امریکی ڈالر )کے مقابلے میں 16 فی صدی زیادہ ہیں اور 21-2020 کی چوتھی سہ ماہی (90 ارب امریکی ڈالر ) کی سب سے زیادہ برآمد کے ریکارڈ سے بھی زیادہ ہے۔
لیبر پر مبنی شعبوں کی برآمد میں تیز تر اضافہ دیکھاجارہا ہے
مزید لیبر پر مبنی کئی شعبوں کی برآمد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔انجیئنئرنگ پروڈکٹس کے شعبے میں برآمد 20-2019 کی پہلے سہ ماہی کے مقابلہ میں 5.2 بلین امریکی ڈالر بڑھی ہے۔ ا سی طرح چاول کی برآمد میں 2020 سے لگاتارا ضافہ ہورہا ہے اور 20-2019 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلہ میں 22-2021 کی پہلی سہ ماہی میں 37فی صد اضافہ ہوا ہے۔
اپریل 2021 میں دنیا کی اہم معیشتوں کے مقابلوں میں ہندستان کی برآمداتی کارکردگی
ہندستان نے دنیا کی اہم معیشتوں کے مقابلے میں اپریل 2020 میں برآمداتی شعبے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ، اپریل 2019 کے مقابلہ میں اپریل 2021 کے دوران ہندستان کی برآمد میں اضافہ، جاپان، امریکہ، کوریا اوربرطانیہ جیسی دیگر اہم ایڈوانس معیشتوں کے مقابلے میں زیادہ تھی۔
ریکارڈ ایف ڈی آئی فلو
ہندستان میں 21-2020 میں 81.72 امریکی ڈالر کی اب تک کی سب زیادہ ایف ڈی آئی فلو ہوا ہے۔ یہ 20-2019 میں حاصل شدہ 74.39 ارب امریکی ڈالر کے مقابلے میں دس فی صدی زیادہ ہے۔
اسٹارٹ اپ انڈیا
ڈ ی پی آئی ٹی سے تسلیم شدہ اسٹارٹ اپ کی تعداد پچا س ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ یہ اسٹارٹ اپ ہندستان کے 623 اضلاع میں موجود ہے۔سال 21-2020 میں 16 ہزار سے زیادہ تسلیم شدہ اسٹارٹ اپ کے ذریعہ تقریباً 1.8 لاکھ نوکریاں پیدا ہوئی ہیں۔ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم سے کئی گنا زیادہ فائدہ پہنچا ہے۔
انویسٹمنٹ کیلئرنس سیل
کلیئرنس اور فنڈ حاصل کرنے کے لئے قومی واحد کھڑی نظام ایک ون اسٹاپ ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے۔ مربوط کرنے کے پہلے مرحلے میں 43محکموں/وزارتوں اور 14 ریاستوں کے واحد کھڑکی نظام کو شامل کیا جارہا ہے۔
وزیر موصوف نے اپنی بات یہ کہتے ہوئے ختم کی دنیا ہندستان کو ایک بھروسے مند اور اعتماد کے لائق شراکت دار کے طور پر دیکھ رہی ہے اور یہ طے وقت پر کوالٹی سے بھر پور اور خدمات دینے کی ہندستان کی صلاحیت پر زیادہ بھروسہ کرتی ہے۔ اشیا اورخدمات کی توسیع ہونے سے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ معیشت مضبوط ہوگی۔محصول میں اضافہ ہوگا اور حکومت محروم طبقے لوگوں کی کہیں بہتر طریقے سے مدد کر سکے گی۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-6148
(Release ID: 1732435)
Visitor Counter : 245