نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدرجمہوریہ نے کینسر کی بڑھتی بیماری پر قابو پانے کے لئے کثیر جہتی حکمت عملی اپنانے کی اپیل کی


ہمیں کینسر کو روکنے اورلوگوں کی جان بچانے کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے : نائب صدرجمہوریہ

سروائیکل کینسر قابل علاج بھی ہے اور اسے روکا بھی جاسکتا ہے:نائب صدرجمہوریہ

نائب صدرجمہوریہ نے کینسر کےعلاج میں ہونے والے خرچ میں کمی لانے کی فوری ضروری کواجاگرکیا

نائب صدرجمہوریہ نے آئی ایف سی پی سی 2021 ورلڈ کانگریس کا افتتاح کیا

Posted On: 01 JUL 2021 8:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی یکم جولائی 2021 :  نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کینسر کی بڑھتی بیماری پر روک تھام کے لئے ایک کثیر جہتی حکمت عملی اپنانے کی اپیل  کی۔ ایک صحت مند زندگی اپنانے کی ضرورت پر موثر بیداری مہم کی شروعات کرنے سے لے کر سماجی سطح پر مستقل طور سے طبی جانچ کیمپ کا انعقاد کرنے تک، اجتماعی مہم پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا ،‘‘ آئیے ہم کینسر کو روکنے اور لوگوں کی زندگی بچانے کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کریں’’۔

نائب صدرجمہوریہ نے یہ باتیں انڈین سوسائٹی آف کولپواسکوپی اینڈ سروائیکل پیتھولوجی کے ذریعہ منعقد آئی ایف سی پی سی 2021 ورلڈ کانگریس کا ورچوئل طور سے افتتاح کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے اس پروگرام کے دوران انڈین جرنل آف گائناکولوجیکل آنکولوجی کے ایک خصوصی ایڈیشن کا بھی افتتاح کیا۔

اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ ہندوستانی خواتین کے درمیان سروائیکل ا کینسر سب سے عام کینسر بنا ہوا ہے، نائب صدرجمہوریہ نے بتایاکہ  سروائیکل کینسر کا بچاؤ اور علاج دونوں ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقینی طور سے صحت مند خواتین کی مستقل اسکریننگ کے ذریعہ سے جلد علاج ہونے کی وجہ سے اس بیماری کےتخمینوں میں  کمی آئی ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ‘‘اگر ہم سروائیکل کینسر کو روکنے، اسکریننگ کرنے او رعلاج کرنے کے لئے وسیع حکمت عملی اپناتے ہیں تو ہم اس بیماری کو عوامی طبی مسائل کی شکل میں ختم کرسکتے ہیں’’۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ویکسین کے ذریعہ سے  سروائیکل کینسر سے بچاؤ کیا جاسکتا ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ لڑکیوں کو دیئے جانے والےایچ پی وی-اینٹی ویکسین کو سروائیکل کینسر کی روک تھام کےلئے ایک  مثبت ہتھیار کی شکل میں دیکھا جاتا ہے۔

جناب نائیڈو نے پرائیویٹ اسپتالوں سے اپیل کی کہ وہ دیہی علاقوں میں طبی ماہرین کا مستقل دورہ کروانے اور لوگوں میں بچاؤ کی تدابیر کے بارے میں بیداری پھیلانے کا کام کریں، ساتھ ہی سروائیکل کینسر کی ابتدائی علامات کے بارے میں بتانے، بیماری کا جلد سے جلد پتہ لگانے کی اہمیت اور ایچ پی وی ویکسین کے فائدے کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کا کام  کریں۔

کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہاکہ دنیا بھر میں صرف 2020 میں تقریبا ایک کروڑ لوگوں کی موت کینسر سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ کینسر سے ہونے والی اموات کا تقریبا 70 فیصد  کم آمدنی والے اور درمیانی آمدنی والے ملکوں میں ہوتا ہے، کینسر سے  متعلق مریض اور اموات کی شرح کا بوجھ ان ملکوں پر سب سے زیادہ پڑتا ہے اورساتھ ہی ساتھ ان ملکوں کی معیشت پر بھی اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔

اس بات پ زور دیتے ہوئے کہ کم سے کم ایک تہائی عام کینسر کو روکا جاسکتاہے،جناب نائیڈو نے اپنی تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر معاملوں میں کینسر کا پتہ آخری مرحلہ میں  ہوپاتا ہے، جس سے بیماری کاعلاج  زیادہ  چیلنج والا ہوجاتاہے۔

کینسر کے مریضوں اوران کے گھر والوں کی نازک حالت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہاکہ کینسر کے علاج کے دوران مریض اوران کے گھر والے نہ  صرف جسمانی اور ذہنی طور سے بلکہ معاشی طور سے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘‘ کئی معاملوں میں گھر  والے علاج کےخرچ کوپورا کرنے کےلئے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی کو ختم کردیتے ہیں’’۔ کینسر کے علاج میں ہونے والے بے   تحاشہ خرچ کا ذکر کرتے ہوئےنائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ کینسر کے علاج میں ہونے والے خرچ میں کمی لانے کی فوری ضرورت ہے۔

ایوشمان بھارت یوجنا کو بھارتی سرکار کی ایک اہم پہل بتاتے ہوئے جس میں 10.74 کروڑ ضرورت مند اور مالی اعتبار سے کمزور خاندان کو  جامع بیمہ کوریج مہیا کیا گیا ہے، جناب نائیڈو نے کہاکہ یہ بھارت میں سرکاری اور نجی علاقوں کے  درج اسپتالوں کے دوسرے اور تیسرے درجہ کے  اسپتالوں میں بھرتی کے لئے فی سال 5 لاکھ روپئے کا کور مہیا کرے گا۔

نائب صدرجمہوریہ نے غیرچھوت چھات والی بیماریوں( این سی ڈی) کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بھی تشویش کااظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ  عالمی وبا کے خلاف ہماری لڑائی کے بیچ این سی ڈی میں ہونےوالے اضافہ کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔  جناب نائیڈو نے واضح کہا کہ ایک سست رفتار زندگی، غیر معیاری کھانا پینا، جسمانی سرگرمیوں میں کمی، تمباکو کا استعمال اور شراب کی نقصان دہ کھپت  کے علاوہ آلودگی کی اعلی سطح بھی این سی ڈی میں اضافہ میں مددگار ثابت ہورہا ہے۔ اسے ایک تشویشناک صورتحال بتاتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے  این سی ڈی کو روکنے اور وقت سے  پہلے ان کے اسباب سے ہونےوالی اموات  میں کمی لانے کےلئے ٹھوس کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

جسمانی اور ذہنی صحت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے عظیم روحانی لیڈر سوامی وویکانند کے الفاظ کو دہرایا ،  انہوں نے کہاکہ   آپ کو  اپنی صحت پر گہری نظر رکھنی چاہئے باقی سب چیزوں کو اس کے ماتحت چھوڑ دینا چاہئے۔

نائب صدرجمہوریہ نے طبی برادری اورحفظان صحت سے جڑے پیشہ ور افرادکی اس بات کےلئے تعریف کی انہوں نے جاری عالمی وبا کے دوران اپنی بیش بہاخدمات انجام دیں۔ انہو ں نے کہاکہ پوری دنیا عالمی وبا کے خلاف جاری لڑائی کے دوران طبی برادری کی  انتھک اوربے لوث خدمت کا احسان مند ہے۔ جناب نائیڈو نے  انٹرنیشنل فیڈریشن  آف سروائیکل پیتھولوجی اور کولپوسکاپی  کے علاوہ انڈین سوسائٹی آف کالپوسکاپی اور سروائیکل پیتھولوجی کی اس بات کے لئے تعریف کی کہ انہوں نےپورے عزم کے ساتھ سروائیکل  کینسر کا بوجھ  پوری دنیا میں کم کرنے کے لئے زبردست کوششیں کیں۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن ، پروفیسر سنیل کمار (ڈائریکٹر جنرل آف ہیلتھ سروسیز، حکومت ہند) آئی ایف سی پی سی کے عہدیداران، سینئر ڈاکٹر  آئی ایس سی سی پی کے ارکان اور صحت کے ماہرین کے علاوہ طلباء نے بھی اس ورچوئل تقریب میں شرکت کی۔

 

 

 

******

 

 

U-NO.6120

ش ح۔ح ا۔ ف ر



(Release ID: 1732203) Visitor Counter : 156