سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بلیک کاربن قبل از وقت اموات کا باعث بن سکتا ہے: مطالعہ

Posted On: 30 JUN 2021 3:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 30 جون: ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بلیک کاربن کا انسانی صحت پر نمایاں منفی اثر پڑتا ہے اور وہ قبل از وقت موت کی طرف جاتا ہے۔ اس مطالعے سے ہوا کی آلودگیوں کی وجہ سے ہونے والی اموات کے تخمینے میں بہت حد تک مدد مل سکتی ہے۔

مطالعے میں پایا گیا ہے کہ ہند -گنگاٹک کے میدانی علاقے کو بلیک کاربن (بی سی)والی آب و ہواکا سامنا ہے جس سے انسانی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ تاہم ، بیشتر آلودگیوں پر مبنی وبائی امراض کا مطالعہ بنیادی طور پر بڑے پیمانے پر ارتکاز  'پارٹیکولیٹ ماس کنسنٹریشن'(پی ایم 10 اور / یا- پی ایم 2.5) سے رابطے سے متعلق رہے ہیں ، اس  انکشاف سے یہ پتہ چلتا ہے  کہ  اس کے اصل ماخذ اور ترکیب کے ذریعہ افراد کو الگ الگ کیے بغیر مساوی زہریلےذرات کو اس سے جوڑ لیتے ہیں ، جس سے حقیقی طور پرالگ الگ لوگوں میں  صحت سے متعلق مختلف  منفی نتائج  برامد ہوتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بی سی ایروسول کے رابطے میں آنے کی وجہ سے اموات کے لحاظ سے صحت  پر پڑنے والے منفی اثرات کا اندازہ ہندوستان میں کبھی نہیں لگایا جا سکا ہے۔

آر کے مال کی زیر قیادت ٹیم نے بنارس ہندو یونیورسٹی میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق  ریسرچ (ایم سی ای سی سی آر) کے شعبہ سائنس اینڈ ٹکنالوجی - مہمانہ سنٹر کے محکمہ سائنس سے ندھی سنگھ ، اعلی مہوش ، ترتھنکر بینرجی ، سنتو گھوش ، آر ایس سنگھ سمیت متعدد سائنس دانوں نے اس پر تحقیق کی ہے۔ وارانسی میں قبل از وقت اموات پر بی سی ایروسول ، فائن (پی ایم 2.5) ، اور کورس (پی ایم 10) پارٹیکولیٹس اور ٹریس گیسوں (ایس او 2 ، این او 2 ، او 3) کے مجموعی اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ایک مشہور انگریزی جریدہ "ایٹماسفیئرک انوارنمنٹ" میں اپنی تحقیق شائع کی ہے۔

وسطی انڈو -گنگٹک میدانی علاقوں(آئی جی پی) میں ایک عام شہری آلودگی کے ایک خاص مرکز  پر تحقیق کی گئی جس میں پایا گیا کہ اس قصبے میں سال بھر میں بہت زیادہ ایروسول لوڈنگ کی گئی  ہے اور اس کی وجہ سبسڈین زون کا بہت زیادہ وسیع ہونا ہے اور ایروسول آپٹیکل کی گہرائی اور بلیک کاربن ایروسول دونوں کے بڑھنے کی وجہ سے اموات کے بڑھتے رجحانات کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

محکمہ سائنس وٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے موسمیاتی تبدیلی کے پروگرام کے سلسلے میں سینٹر آف ایکسی لینس ان کلائمیٹ چینج ریسرچ کے سائنسدانوں نے 2009 سے 2016 تک روزانہ ہونے والی اموات اور محیطی ہوا کے معیار کو بی سی ایروسول NO2 اورM2.5 کے واضح اثر کو محسوس کیا گیا ہے جس کی وجہ سے قبل از وقت اموات  کا پتہ چلا ہے۔ کثیر آلودگی والے ماڈل میں پائی جانے والی آلودگی (این او 2 اور پی ایم 2.5) کی شمولیت نے بی سی ایروسولز کے اموات کے انفرادی خطرات میں اضافہ کیا۔ آلودگی کا اثر 5 سے 44 سال کی عمر کے مردوں میں سردیوں  کے ایام میں زیادہ نمایاں تھا۔ انھوں نے پایا کہ فضائی آلودگیوں کا منفی اثر صرف ان ہی ایام تک محدود نہیں تھا بلکہ 5 دن (الگ الگ دنوں میں الگ الگ طرح کا معاملہ) سے زیادہ ہوسکتا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ فضائی آلودگی کی سطح میں اضافے کے ساتھ اموات میں بھی  اضافہ ہوتا ہے اور اعلی سطح پر اس کے منفی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔

صحت کے ایک امکانی خطرے کے طور پر بی سی کو شامل کرنا ہندوستان کے مختلف حصوں سے آنے والے فضائی آلودگیوں کے صحت کے اثرات کا ثبوت فراہم کرنے کے لئے مزید وبائی امراض کے مطالعے کو متاثر کرتا ہے اور اس کا ایک الگ  پس منظر فراہم کرتا ہے۔ اس مطالعہ سے موجودہ ایسوسی ایشن پر غور کرنے اور آبادی کی بڑھتی ہوئی شرح کو شامل کرنے پر فضائی آلودگیوں سے وابستہ اموات کے مستقبل کے بوجھ کا اندازہ لگانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ اس سے حکومت اور پالیسی سازوں کو آب و ہوا کی آلودگی سے متعلق صحت سے متعلق گٹھ جوڑ سے منسلک مشکلات کو دور کرنے کے لئے بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔

image001Z5EU.jpg

2.jpg

 

جریدے میں شائع تحقیقی مضمون کا لنک

https://doi.org/10.1016/j.atmosenv.2020.118088

**************

ش ح - س ک

U.No. 6089



(Release ID: 1731866) Visitor Counter : 230


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Punjabi