حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر

حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک مشیر کے دفتر نے آتم نربھر کرشی ایپ لانچ کیا

Posted On: 29 JUN 2021 5:17PM by PIB Delhi

حکومت کے مختلف محکموں کے ذریعہ احتیاط کے ساتھ جمع کی گئی معلومات کا ذخیرہ ہے جو کاشتکاروں کے لئے بہت کام آسکتا ہے۔ تاہم یہ معلومات ایسے مختلف پلیٹ فارموں پر دستیاب ہے جو کاشتکاروں کے مفاد کے لئے توہے لیکن یہ ان کو آسانی سے سمجھ میں نہیں آتی ہے۔ کاشتکاروں کے فائدے کے لئے اب اس کمی کو دور کرنے کا کام قومی ڈجیٹل پلیٹ فارم کا ایک عنصر کسان متر کر رہا ہے۔ اس کے تحت مختلف وزارتیں/ محکمے جیسے بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)، بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو)، نیشنل واٹر انفارمیٹکس سینٹر (این ڈبلیو آئی سی) کے ڈاٹا کو آتم نربھر کرشی ایپ پر جمع کر رہے ہیں جو کاشتکاروں کے لئے دستیاب ہوگا۔

بھارتی حکومت کے پرنسپل سائنٹفک مشیر پروفیسر کے وجے راگھون نے ایپ کے افتتاح کے موقع پر کہا، ’’حکومت ہند نے مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کو بڑھاوا دینے، بازار اور سپلائی چین کو تعاون فراہم کرنے، وبائی مرض کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دو اہم طبقات کاشتکاروں اور مہاجر مزدوروں کو بااختیار بنانے کے لئے ایک مضبوط نظام قائم کرنے کے لئے بغیر رکے کام کیا ہے۔ کسان متر کی پہل قدمی سے آتم نربھر کرشی ایپ کے ذریعہ کسانوں کے پاس آئی ایم ڈی، اسرو، آئی سی اے آر اور سی جی ڈبلیو اے جیسے ہمارے تحقیقی اداروں کے ذیعہ تیار کی گئی ثبوت پر مبنی معلومات ہوگی۔ یہ معلومات (کسانوں کے ذریعہ فصل پیٹرن، چھوٹے کسانوں کی زمین کے میکنائزیشن یا پرالی جلانے سے متعلق فیصلہ لینے کے لئے استعمال کرنے کی صورت میں) اس امر کو یقینی بنائے گی کہ فیصلہ پانی اور ماحولیات کی ہمہ گیریت کی اہمیت اور وسائل کے منصفانہ استعمال کو مدنظر رکھ کر لیا جائے۔ کاشتکاروں کے لئے بیسک فون پر آسان زبان میں جانکاری کے ساتھ دستیاب ایپ، فیصلے لینے کے عمل کے دوران شمولیت کو بھی بڑھاوا دے گی۔‘‘

آتم نربھر کرشی ایپ کو کسانوں کو زراعت سے متعلق باریک سے باریک جانکاری فراہم کرانے اور موسم سے متعلق معلومات اور الرٹ سہولت دینے کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس کے ذریعہ کسانوں کو مٹی کی اقسام، مٹی کی صحت، نمی، موسم اور پانی کی دستیابی سے متعلق اعداد و شمار کو جمع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کھیتی کی زمین کی سطح پر ہر ایک کسان کے لئے فصل کے انتخاب، کھاد ضرورتوں اور پانی کی ضرورت سے متعلق معلومات کا جائزہ بھی ایپ پر لیا گیا ہے۔

ایپ کا تصور 5 مراحل میں کیا گیا ہے:

 

  1. اعداد و شمار کو جمع کرنا
  2. مرکزی دروں بینی کی تعمیر
  3. مقامی مہارت (کے وی کے ) سے حمایت یافتہ ڈائیلاگ اور دروں بینی کو تیار کرنا
  4. مشین لرننگ انفیرنسیز سے مستفید ہونا
  5. مسلسل بہتری

ایپ کی اہم خصوصیات:

  1. زبان کو آسان بناکر اعداد و شمار کو کسانوں کے لئے آسان بنانا ہے۔ ایپ 12 زبانوں میں دستیاب ہے۔
  2. ایپ کے انڈرائیڈ اور ونڈوز ورژن گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہیں اور کسان، اسٹارٹ اپ، کے وی کے ، ایس ایچ جی یا این جی او اس کا مفت استعمال کر سکیں گے۔
  3. ملک کے دور دراز کے علاقوں میں کنکٹیویٹی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایپ کو کم از کم بینڈ وڈتھ پر کام کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
  4. ایپ کاشتکاروں سے کسی طرح کی معلومات اکٹھا نہیں کرتی ہے۔ ضروری اعداد و شمار (اعداد وشمار ملاحظہ کریں) کی فراہمی کھیت کے ارضیاتی مقام پر منحصر ہے۔ کسی جگہ سے متعلق اعداد و شمار اس علاقے کا پن کوڈ درج کرکے جمع کیے جا سکیں گے۔آتم نربھر کرشی ایپ کیسے کام کرتی ہے ، اس کے بارے میں زیادہ جانکاری کے لئے  اس ویڈیو کو دیکھیں: https://www.youtube.com/watch?v=yF2oITP1M8A

فی الوقت لائیو اسٹیج۔1، آتم نربھر کرشی ایپ بھارتی حکومت کی مختلف ایجنسیوں اور محکموں (ٹیبل۔1) سے کسان اور اس کے کھیت سے متعلق اعداد و شمار کو ایک ساتھ پیش کرتی ہے۔

ٹیبل 1: آتم نربھر کرشی ایپ اور سرکاری وزارت/ محکمہ میں دستیاب اعدادو شمار کے زمرے جہاں سے اعداد وشمار حاصل ہوئے ہیں۔

 

اعداد و شمار

وسیلہ

موسم اور موسم پر مبنی معلومات

بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)

زمین کی سطح کی جانکاری، پودوں کا انڈیکس اور فصل

بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو)

مٹی کی قسم اور مٹی کی صحت

زرعی تعاون اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کا محکمہ (ڈی اے سی ایف ڈبلیو)، دی انڈین کونسل آف ایگری کلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)

سطحی پانی (ندی/ریزوائر/نہر) اور زمین کے نیچے پانی

نیشنل واٹر انفارمیٹکس سینٹر (این ڈبلیو آئی سی) جس میں سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو اے) شامل ہے۔

انڈین فارمرس فرٹیلائزر کو آپریٹیو لمیٹڈ (افکو) کے ایم ڈی اور سی ای او ڈاکٹر یو ایس اوستھی نے ایپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’’آتم نربھر کرشی ایپ بھارتی حکومت کی ایک بہترین پہل قدمی ہے جو کاشتکاروں کو ڈجیٹل طور پر مفید اور صحیح معلومات فراہم کرتی ہے۔‘‘

انڈین سینٹر فار سوشل ٹرانسفارمیشن کے بانی ٹرسٹی راجا سیوان نے کہا، ’’بھارتی سی ایس ٹی ملک میں ڈجیٹل تبدیلی میں اپنا کردار ادا کرنے اور سی ایس آئی آر چوتھے پیراڈائم انسٹی ٹیوٹ (سی ایس آئی آر 4 پی آئی)، بنگلورو میں واقع نیشنل ڈجیٹل ریپازٹری کے توسط سے عمدگی کی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے خوش ہے۔‘‘ سینٹر کا ایپ اور کسان متر کی تیاری میں اہم کردار رہا ہے۔ کسان متر کو انڈین سینٹر فار ٹرانسفارمیشن، بنگلورو میں واقع چیری ٹیبل ٹرسٹ کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا۔ دودھ دینے والے دیسی مویشیوں میں بہتری کے لئے 26 نومبر 2020 کو آئی سی ایس ٹی کا پلیٹ فارم ای۔پشو ہاٹھ لانچ کیا گیا۔

بھارت میں کرشی وگیان کیندروں (کے وی کے) کے لئے اس ایپ کے کیا معنی ہیں، اس پر روشنی ڈالتے ہوئے آئی سی اے آر کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل، اے کے سنگھ نے کہا، ’’آتم نربھر کرشی ایپ مٹی کی صحت، پانی کی سطح اور موسم کے بارے میں اعداد و شمار جمع کرکے، کے وی کے کو ضروری معلومات فراہم کرے گا۔ جس کے ذریعہ موجودہ زمینی حقائق کے مطابق خصوصی طور پر کسانوں کے ساتھ کے وی کے بات چیت کر سکیں گے۔ کے وی کے کاشتکاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے موجودہ فصل نظام اور زرعی روایات پر دستیاب معلومات کو بھی اکٹھا کر سکتے ہیں۔

ٹیک مہیندرا میکرس لیب ٹیم نے آتم نربھر کرشی ایپ کو ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔ ٹیک مہیندرا کے گلوبل ہیڈ ۔ میکرس لیب، نکھل ملہوترا نے کہا، ’’ایگری ٹیک مہیندرا کے لئے ایک اہم ارتکازی شعبہ ہے اور سرکردہ ڈجیٹل ٹرانسفارمیشن فراہم کار ہونے کی حیثیت سے، ہم زرعی پیداوار میں بہتری لانے کے لیے ڈجیٹل ٹولز اور تکنالوجیوں کے مؤثر استعمال پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ زراعت بھارت میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے۔ ہمارے NXT.NOW چارٹر سے ہم آہنگ، ہم بھارت کے کسانوں کو بااختیار بنانے کے لئے اس شعبے میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دے رہے ہیں اور اسی کی مدد سے آسان اور معلوماتی ایپ لائے ہیں۔ اور اس کے ذریعہ بھارت کی ڈجیٹل ترقی کی داستان میں حصہ لے رہے ہیں۔‘‘

 

*****

ش ح ۔اب ن

U:6016



(Release ID: 1731345) Visitor Counter : 315