سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

غیر مطلوب توانائی کو ختم کرنے والے بجلی سے تشکیل شدہ نینوچینلز مستقبل میں آن چیپ مواصلات اور پروسیسنگ میں انقلاب برپا کرسکتے ہیں

Posted On: 28 JUN 2021 4:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی 28 جون 2021: سائنسدانوں نے بجلی سے تشکیل شدہ نینوچینلز تیار کئے ہیں۔یہ غیر مطلوب توانائی کے زیاں کو ختم کرسکتے ہیں اور  کمپیوٹنگ کو لہر پر مبنی کر سکتے ہیں۔ یہ مستقبل میں آن چیپ مواصلات اور پروسیسنگ میں انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔

روایتی الیکٹرانکس منطقی سرکٹس پر مشتمل ہیں۔ ان میں کثیر تعداد میں جو ٹرانزسٹر ہیں وہ آپس میں دھات کے تاروں سے جڑے ہوئے ہیں۔ الیکٹرک چارجز کے ذریعہ ڈیٹا کو غیر مطلوب حرارت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے اس کی متعلقہ صلاحیت محدود ہوجاتی ہے۔

اسپنٹرونکس جسے اسپن الیکٹرانکس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے یا ٹھوس قسم کے آلات میں  اس کے بنیادی الیکٹرانک چارج کے علاوہ الیکٹران کے اندرونی اسپن اور اس سے وابستہ مقناطیسی لمحے کا مطالعہ، یہ الیکٹران اسپن کو بروئے کار لانے کی پیش کش  کرتے ہیں. ان کی اجتماعی پریسیزن اس کے طول و عرض ، مراحل ، لہروں کی طوالت ، اور تعدد میں کسی بھی طرح کے ذرات کی جسمانی حرکت کے بغیر اِنکوڈ شدہ معلومات لے جاسکتی ہے۔ اس طرح غیر مطلوب توانائی کے زیاں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور   کمپیوٹنگ کو لہروں پر مبنی کیا جا سکتا ہے۔

اس مقصد کے لئے  ایس این بوس نیشنل سینٹر فار بیسک سائنسیز کے پروفیسر انجان برمن اور ساتھی کارکنان نے متوازی نینوچینلز تیار کیا ہے جو نینو ڈھانچے کے عناصر میں اسپن لہروں کے برتاؤ کی ٹیوننگ کرتے ہیں۔ ایس این بوس نیشنل سینٹر فار بیسک سائنسیز حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے  کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے۔ یہ کام وقتا فوقتا اس پراپرٹی کی ٹیلرنگ کرکے  کیا گیا ہے جو سسٹم کی اسپن پر ترجیحی سمت فراہم کرتا ہے، اسے الیکٹرک فیلڈ کا استعمال کرتے ہوئے انیسوٹروپی بھی کہا جاتا ہے --- تکنیکی طور پر اسے وولٹیج سے کنٹرول شدہ مقناطیسی انیسوٹراپی کے اصول کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کام کی تفصیل جریدہ ‘سائنس ایڈوانسس’ میں شائع ہوئی ہے۔

حالیہ تحقیق میں  اسپن لہروں کو اِن نینوچینلز کے ذریعہ موثر انداز میں منتقل کیا گیااور انہیں  'آن' اور 'آف'  کیا جاسکتا ہے۔ اور اس کی وسعت کو کچھ وولٹ کے معمولی وولٹیج نے تبدیل کیا ہے۔ ٹیم کا خیال ہے کہ مستقبل میں  ان نینوچینلز کو تعدد کے مخصوص بینڈ کی منتقلی کے لئے مزید انجینئر کیا جاسکتا ہے۔ یہ کام چپ ملٹی پلکسنگ آلات کی ترقی کی سمت میں ڈیزائن کردہ متوازی چینلز کے ذریعے ممکن ہے۔

اشاعت کا لنک:

DOI: 10.1126 / sciadv.aba5457

مزید تفصیلات کے لئے سینئر پروفیسر انجان برمنسے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ (abarman@bose.res.in)

****

 

ش ح-رف-س ا

U. No.:5980

 



(Release ID: 1731059) Visitor Counter : 232


Read this release in: English , Hindi , Punjabi