صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمباکو پر قابو پانے کی عالمی پیش رفت کے 25 سال پورے ہونے کے موقع کو اجاگر کرنے کیلئے منعقد ایک ورچوئل پروگرام سے خطاب کیا


بھارت کا تمباکو پر قابو پانے کا ایک وسیع قومی پروگرام ہے، تمباکو پر قابو پانے کی ضرورت کو ایک مشن اور سماجی تحریک کے طور پر لیا جائے:ڈاکٹر ہرش وردھن

‘ بھارت تمباکو پر قابو پانے سے متعلق ڈبلیو ایچ او فریم ورک کنونشن کی توثیق والے پہلے کچھ ممالک میں سے ایک ہے ’

Posted On: 24 JUN 2021 8:48PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمباکو پر قابو پانے کی عالمی پیش رفت کے 25 سال اجاگر کرنے کیلئے منعقد کئے گئے ایک ورچوئل  پروگرام سے خطاب کیا۔ یہ پروگرام بچوں کو تمباکو سے پاک بنانے کی مہم کی  25 ویں سالانہ پروگرام کا ایک حصہ تھا۔ ورچوئل طریقے سے منعقدکئے گئے ایک گھنٹے تک چلنے والے تمباکو سے پاک بچوں کے اس ابھیان میں اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ کس طرح تمباکو پر قابو پانے کی تحریکوں نے دنیا بھر کے ملکوں میں تمباکو کے استعمال میں خاطر خواہ کمی لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس موقع پر پانچ ملکوں کو منتخبہ حکام اور سول سوسائٹی کے رہنماؤ نے شرکت کی۔ان کا خیال ہے کہ تمباکو کے استعمال میں دو عددی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

 

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کے مرکز وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ملک نے پچھلے 75 سالوں میں متعدی بیماریوں پر قابو پانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو کااستعمال وقت سے پہلے،این سی ڈی  سے جڑی موت کی شرح اور بہت سی بیماریوں کا ایک اہم سبب ہےجو عام لوگوں کی صحت کیلئے بڑھتا ہوا ایک بڑا چیلیج ہے۔

 

 

صحت کے مرکزی وزیر کی مکمل تقریر کے اقتباس اس طرح ہیں:

خواتین و حضرات ،

میں شکر گزار ہوں کہ مجھےتمباکو سے پاک بچو ں کیلئے مہم کے 25 سال پورے ہونے پر منعقد تقریب میں مدعو کیا گیا اور مجھے اس پر فخر ہےاور اس تنظیم کے زیر اہتمام پچھلے کئی سالوں کے دوران حاصل کی گئیں تمام حصولیابیوں کی میں دل سے ستائش کرتا ہوں ،حالانکہ تمباکو کا استعمال ہماری سوسائٹی میں اس قدر پھیلا ہوا ہے کہ اس وبا پر کامیابی کے ساتھ قابو پانے کیلئے بہت زیادہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

دوستوں،

مجھے یہ بتاتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی ہے کہ بھارت اب جبکہ آزادی کے 75 سال مکمل کرنے کی طرف گامزن ہے اس کی آبادی کے صحت سے متعلق حالات میں غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں متعدی بیماریوں پر قابو پانے میں  خاطر خواہ پیش رفت حاصل کی گئی ہے۔ حالانکہ متعدی بیماریوں سے اوردیگر بیماریوں سےموت کی شرح میں  کمی کے ساتھ دل کی بیماری ،ضیابطیس ،پھیپھڑوں کی بیماری، کینسر ،صحت کے ذہنی نظام کا بگڑ جانا اور زخمی ہونا جیسی غیر متعدی بیماریوں میں بھی خاطر خواہ تبدیلیاں واقع ہوئی ہے۔ہم سب جانتے ہیں  کہ تمباکو کااستعمال وقت سے پہلے،این سی ڈی  سے جڑی موت کی شرح اور بہت سی بیماریوں کا ایک اہم سبب ہےجو عام لوگوں کی صحت کیلئے بڑھتا ہوا ایک بڑا چیلیج ہے۔

ہندوستان میں تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کی ہماری کوششوں کا مقصد 1.3 ار ب کی ہماری پوری آبادی تک پہنچنا ہے تاکہ سبھی کو اس کے مضر اثرات سے روشناس کرایا جاسکے۔وزیر صحت نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی کیریئر کے آغاز میں دہلی کے وزیر صحت کے طور پرسگریٹ نوشی کی روک تھام اور سگریٹ  نوشی نہ کرنے والوں کی صحت سے متعلق دہلی کے قانون کو تیار کیا تھاجسے 1997 میں دلی ودھان سبھا کے ذریعہ منظوری دی گئی تھی ،یہی قانون 2002 میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی لگانے والے مرکزی قانون کا ماڈل بن گیا،تب سے ہم نے تمباکو کے خلاف مشترکہ لڑائی میں ایک لمبا سفر طے کیا ہے،ہم نے تمباکو کے استعمال اوراس کی تشہیر  پر پابندی لگانے کیلئے کئی قانون بنائے ہیں ۔ہم تمباکو پر قابو پانے کے ڈبلیو ایچ اوفریم ورک کنونشن پر عمل کرنے والے پہلے کچھ ملکوں میں شامل ہیں ۔بھارت کے پاس تمباکو پر قابو پانے کا ایک مربوط قومی پروگرام ہے۔

پچھلے سات  سالوں کے دوران ہماری سرکار نے اپنی مضبوط کوششوں اور ٹھوس اقدامات کی بدولت تمباکو پر قابو پانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ہم لوگوں میں بیداری پیدا کرنے اور تمباکو کی روک تھام کو آگے بڑھانے کیلئے کئی قدم اٹھارہے ہیں ان اقدامات میں تمباکو اشیا ءکے پیکٹ کے 85 فیصد حصے کا احاطہ کرنے والی بڑی وارننگس کودکھایا جانا ،تمباکوکو چھوڑنے میں لوگوں کی مدد کیلئے ایک اس سے متعلق ایک ہیلپ لائن کی شروعات ،الیکٹرانک سگریٹ اور اس طرح کی دیگر اشیاء کے استعمال پر پابندی کیلئے ایک قانون کے ذریعہ ای سگریٹ کے خطرے کا مقابلہ کرنے  فلمو  ں اور ٹیلی ویژن پروگراموں میں تمباکو اشیاء کو دکھائے جانے اور اس کے استعمال پر روک وغیرہ شامل ہیں ۔

دوستوں،

تمباکو کنٹرول کو ایک مشن ،ایک سماجی تحریک اور ایک نیک کام کی طرح آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ،یہ ایک ایسی تحریک ہے جس کے ساتھ ہم جی سکتے ہیں ،پہچان کرسکتے ہیں اور بنیٔ نوع انساں کیلئے قدرو قیمت کے حامل کام کرسکتے ہیں ۔ پوری انکساری کے ساتھ میں آج بھی فخر کے ساتھ اس لمحے کو یاد کرتا ہوں جب تمباکو سے پاک سماج کی سمت میں کام کرنے میں میری خدمات کے صلے میں 1998 میں مجھے ڈبلیو ایچ او کاخصوصی توصیفی اعزاز دیا گیا تھا۔اسی سال تمباکو پر قابو پانے کی سمت میں میری کوششوں اور ای سگریٹ اور ہمارے نوجوانوں کو کافی نقصان پہنچانے والی دیگر اشیاء پر پابندی لگانے کیلئے 2019 کے قومی قانون میں میرے رول کو تسلیم کرتے ہوئے مجھے ڈبلیو ایچ او کے خصوصی ڈی جی کے اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔ پچھلی تین دہائیوں کے دوران تمباکو کے استعمال کے خلاف لڑائی میں اپنے جوش و خروش کو اجاگر کرتا رہا ہوں،میں آج یہاں موجود تمباکو پر قابو پانے سے متعلق ممتاز شخصیات کو اس عظیم کام کو جاری رکھنے اور اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھانے کیلئے تحریک دے رہا ہوں۔

ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ تمباکو پر قابو پانے کیلئے ہماری لڑائی میں ہماری اخلاقی سطح کافی بلند ہے کیونکہ ہم قانون کی پاسداری کرنے والے ہیں۔ہم سماج کے نوجوانوں میں تمباکو کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے میں بہت اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔اس سلسلے میں اسکولس اپنے مواصلاتی وسیلوں کا استعمال کرکے اور اپنے احاطوں کو تمباکو اور ای این ڈی ایس  سے پاک بناکر نکوٹین اور تمباکو کے خطروں کے استعمال کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کرسکتے ہیں اور نوجوانوں کے گروپ کو اپنے طور پر تمباکو کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دینے کیلئے نوجوانوں کو اس میں شامل کرنے کیلئے مقامی سطح پر تقریبات کا اہتمام کرسکتے ہیں۔ نیز ذاتی اخراجات پر ہونے والے اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرسکتے ہیں ۔ فلم ٹیلی ویژن ڈرامہ تیار کرنے والی کمپنیاں ای سگریٹ کے استعمال یا تمباکو استعمال کی روک تھام میں نمایاں رول ادا کرسکتی ہیں۔اہم شخصیات اور سماج پر اثر انداز ہونے والے لوگ، برانڈ ایمبسیڈر کی پیش کش کو مسترد کرسکتے ہیں اور نکوٹین اور تمباکو صنعتوں کی طرف سے دی جانے والی اسپانسر شپ سے انکار کر سکتے ہیں۔

تمباکو کے لمبے عرصے تک استعمال کی وجہ سے ہی نوجوانی میں ہی نوجوانوں کی موت کو دیکھ کر کافی تکلیف ہوتی ہے۔لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ تمباکو پر قابو پانے کی کوششوں کو کمزور نہ ہونے دیا جائے اور اسے کمزور کرنے کی کوششوں کے خلاف ناراضگی کااظہار کیا جائے ۔ہم اس لڑائی کو مل کر جیت سکتے ہیں اور تاریخ رقم کرسکتے ہیں ۔ اس کیلئے ہمیں پورے احساس کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

آئے آج ہم تمباکو سے پاک اور ایک صحت مند دنیا کے مقصد کے حصول کیلئے عزم کریں ،مجھے یقین ہے کہ ہندوستان اپنا رول ادا کرنے کیلئے اپنی بہترین کوششیں ادا کررہا ہے اور تمباکو پر قابو پانے کی کوششوں کو آگے لے جارہا ہے ۔میں اس لمحے کا حصہ بننے کیلئے آپ کا شکر گزار ہوں اور میں دعا کرتا ہوں کہ تمباکو پر قابو پانے کی اس کوشش میں آپ سب کو کامیابی حاصل ہوگی۔

 

************

 

ش ح- ش ر- م ش

U. No.5883



(Release ID: 1730275) Visitor Counter : 194


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Punjabi