سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
شمسی حرارتی فارورڈ آسموسس کے ذریعے سمندری پانی کے کھاڑے پن کو دور کرنے سے خشک سالی کے خطرے والے تمل ناڈو کے گاؤں کو راحت ملی
Posted On:
19 JUN 2021 3:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19 جون، 2021/ تمل ناڈو کے جنوب مشرقی کونے میں واقع ایک خشک سالی کے خطرے والے علاقے کے راماناتھاپورم ضلعے کے ایک گاؤں نری پیور کو سمندری پانی سے 20 ہزار لیٹر روزانہ کا تازہ پانی حاصل ہوگا۔ جس کا سہرا شمسی حرارتی فورورڈ آسوموسیس سمندری پانی کے کھارے پن کو دور کرنے کے نظام کو جاتا ہےجسے حال ہی میں نصب کیا گیا ہے۔
اس ایف او کے ذریعے کھارے پانی کو میٹھا بنانے کے نظام سے روزانہ اس گاؤں کے 10 ہزار لوگوں کے لیے اچھی کوالٹی کا پینے کا پانی سپلائی کیا جائے گا۔ اس طرح گاؤں میں پینے کے پانی کی زبردست قلت دور ہو سکے گی۔
تمل ناڈو آئی آئی ٹی مدراس میں ایمپیریئل – کے جی ڈی ایس قابل تجدید توانائی کے ساتھ مل کر اس نظام کو کامیابی کے ساتھ نصب کیا ہے تاکہ گاؤں میں مشن موڈ کے تحت رکاوٹ ڈالنے والے اور ابھرتے ہوئے آبی چیلنجوں سے نمٹا جا سکے ۔
سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے کے تحت آبی ٹکنالوجی کے اس قدم سے ضلعے میں فیلڈ پر مبنی کوشش کو مدد ملی ہے۔
فارورڈ اوسموسس نظام جو تمل ناڈو کے راماناتھا پورم ضلعے کے ، نریپیور گاؤں میں نصب کیا گیا ہے۔
شمسی حرارتی نظام پر مبنی ایل ایف آر ، گرام پانی کا شمسی نظام تمل ناڈو میں راماناتھا پورم ضلعے کے نریپیور گاؤں میں نصب کیا گیا۔
سمندری پانی کی ایف او ٹیکنالوجی آر او کے برعکس تقریبا 2 بار پریشر پر چلتی ہے جو 50 بار دباؤ پر کام کرتی ہے۔ یہ ورسٹائل ہے ، دیگر ٹکنالوجیوں کے مقابلے میں اعلی توانائی کی کارکردگی اور کم آپریشن اور دیکھ بھال کے اخراجات ہیں۔
تیار کردہ پانی کی فراہمی دیہی اور پنچایت کی مدد سے مقامی لوگوں کو کی جائے گی۔ محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کی یہ پہل پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے ملک کے مختلف ساحلی دیہی علاقوں میں ابھرتی ہوئی ٹکنالوجی کو بڑھانے کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔
****
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
20.06.2021
U –5696
(Release ID: 1729571)
Visitor Counter : 229