قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی امور کی وزارت نے 19جون 2021ء کو عالمی سِکل سیل ہندوستان میں سِکل(Sickle) مرض پر دوسرے قومی اجلاس کا انعقاد کیا
سِکل سیل کے مرض کو ختم کرنے کے لئے اُنمُکت منصوبہ شروع کیا
Posted On:
19 JUN 2021 11:02PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19؍جون2021:
قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے)نے 19جون 2021ء کو سِکل سیل مرض کا عالمی دن منانے کے لئے فِکی، نووارٹِس ، پیرامل فاؤنڈیشن ، اپولواسپتال، این اے اس سی او اور جی اے ایس سی ڈی او کے ساتھ شراکت داری میں ’ہندوستان میں سِکل سیل مرض(ہلال کی سی شکل کے خلیے کی بیماری)‘پر دوسرے آن لائن قومی اجلاس کا انعقاد کیا۔
اس پروگرام میں ملک بھر کے سِکل مرض کے ماہرین کے ساتھ سِکل مرض کے علاج اور روک تھاک کے تعلق سے حالیہ پیش رفت کو لے کر بات چیت کی گئی۔اس میں بیماری کے ابتدائی علاج سے لے کر جدید ترین دواؤں اور مرض کے علاج میں پیش رفت تک پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔
مرکزی وزیر جناب ارجُن منڈا اور رینکا سنگ سوتا نے جھارکھنڈ کے کھونٹی اور چھتیس گڑھ کے کانکیر ضلع میں سِکل سیل مرض کی جانچ اور وقت پر علاج و رکھ رکھا ؤ کو مضبوط بنانے کے لئے اُنمُکت منصوبے کے تحت ایک موبائل وین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔یہ دونوں قبائلی اکثریتی اضلاع سِکل سیل بیماری سے زیادہ متاثر ہیں۔
جناب منڈا نے قبائلی امور کی وزارت کی طرف سے سِکل سیل بیماری پر قومی کونسل کے قیام اور ٹرائبل ہیلتھ سیل کے قیام کے بارے میں بات چیت کی، جو وزارت صحت اور ریاستی حکومتوں کےساتھ اشتراک سے قائم کرنے کا کام کرے گا۔جناب ارجن منڈا نے رئیل ٹائم ڈاٹا کی ضرورت پر زور دیا، جو سِکل سیل مریضوں سے متعلق ضروری معلومات اور جانچ، دواؤں اور دیگر بنیادی ضرورتوں کے سلسلے میں ان کی ضرورتوں کے تعلق سے معلومات مہیا کرنے میں مدد کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قبائلی امور کی وزارت نے سِکل سیل سپورٹ کارنر کو فروغ دینے کے توسط سے ڈاٹا کا ایک مرکزی ذخیرہ بنانے کے لئے سسٹم تیار کیا ہے، جسے وزارت کے ڈیش بورڈ پر پوسٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ قبائلی آبادی کی آنے والی نسلیں اس بیماری سے آزاد ہوں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزارت نے معذور افراد کے اختیارات سے متعلق قانون کے تحت مریضوں کے سامنے آنے والے چیلنجز پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی وزارت کو معذوری سرٹیفکیٹ کی قانونی حیثیت کو ایک سال سے بڑھا کر تین سال کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔
قبائلی امور کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ رینوکا سنگھ نے کہا کہ سِکل سیل مرض خواتین اور بچوں کو زیادہ متاثر کررہا ہے اور اس بیماری کی لپیٹ میں آنے سے 20فیصد قبائلی بچے دو سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی مرجاتے ہیں اور 30 فیصد بچے بالغ ہونےسے قبل مر جاتے ہیں۔ انہوں نے سِکل سیل مرض (ایس سی ڈی)سے نمٹنے کے لئے آسان لیکن مؤثر اقدامات کے بعد بیداری اور روک تھام کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ہندوستان کے قبائلی علاقوں میں اس سِکل سیل مرض سے متاثر ہونے اور شرح اموات کو کم کرنے و دیکھ بھال کی رسائی بڑھانے کے لئے اجتماعی طور سے کام کرنے کے لئے یکساں نظریہ والی تنظیموں ، فارماسیوٹیکل فرموں، نجی اداروں، غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ اسٹیک ہولڈرز کے جڑاؤ کے ساتھ ساتھ مثبت شراکت داری کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔
قبائلی امور کی وزارت کے سیکریٹری جناب انل کمار جھا نے کہا کہ وزارت صحت و خاندانی بہبود کی وزارت اور ریاستوں کے اشتراک سے یہ یقینی بنائے گا کہ سِکل سیل مرض کی شناخت اور علاج کی سہولت ابتدائی صحت مراکز (پی ایچ سی)سطح پر بھی دستیاب ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بیماری کے علاج میں تمام طرح کی سہولتیں قبائلی مریضوں کے لئے دستیاب ہونی چاہئے۔ انہوں نے بیداری اور تربیتی پروگراموں کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس کوشش میں وزارت سے جڑی معاون تنظیموں کی کوششوں کی ستائش کی۔
قبائلی امور کی وزارت میں جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر نول جیت کپور نے ڈاٹا ، جانچ، بنیادی ڈھانچہ، بیداری پروگرام، تربیت سے متعلق ایشوز کو پیش کیا اور کہا کہ وزارت ، وزارت صحت کے تعاون سے سِکل سیل مرض پر گائیڈ لائن اور معیاری کارروائیاں ضابطے کا مسودہ تیار کررہی ہے۔ انہوں نے اگلے ایک سال کے لئے وزارت کے ذریعے تیار کئے گئے ایکشن پلان کے بارے میں بھی معلومات دی۔
چیئر-فِکی سوستھ بھارت ٹاسک فورس اور ڈاکٹر لال پیتھ لیبز کے ایگزیکیٹو چیئرمین ڈاکٹر اروند لال ، آئی سی ایم آر –این آئی آر ٹی ایچ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اروپ داس ، سی ایس آئی آر، انسٹی ٹیو ٹ آف گنومکس اینڈ انٹیگریٹیو بایولوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوراگ اگرول ، پیرامل فاؤنڈیشن کے سینئر وی پی ڈاکٹر شیلندر ہیگڑے، ایشیا پیسیفک کلسٹر ، نوارٹس کے آنکولوجی کے سربراہ جناب کیوِن زو اور گلوبل ایلائنس آف سِکل سیل مرض آرگنائزیشن (جی اے ایس سی ڈی او) کی صدر اور سی ای او محترمہ میری امپوماہ نے بھی اس موضوع پر اپنے خیالات ساجھا کئے۔
کنکلیو میں ملٹی پل فیسز آف سِکل سیل مرض پر ایک پینل مباحثہ ہوا، جس میں قبائلی صحت مرکز کی مشیر ڈاکٹر ونیتا سریواستو ، ایمس کی پروفیسر ڈاکٹر تولیکا سیٹھ، آئی سی ایم آر –این آئی آر ٹی ایچ جبل پور مدھیہ پردیش کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اروپ داس ، سرگنگارام اسپتال دہلی میں بچوں کے امراض کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر انوپم سچدیوا، اس سی آئی سی رائے پور کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اروند نیرل ، مدھیہ پردیش بلڈ سیل کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر روبی خان، جنرل میڈیسن اینڈ پروجیکٹ کوآرڈینیٹر سِکل سیل انسٹی ٹیوٹ وی ایس ایس ایم ایس اے آربُرلا اُڈیشہ کے صدر شعبہ ڈاکٹر پی کے موہنتی ، تلنگانہ کے این ایچ ایم کے بلڈ سیل کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر نندتا چوہان، بلڈ سیل گجرات کے ایس سی ڈی کنٹرول پروگرام پروجیکٹ کے آفیسر ڈاکٹراُمنگ مشرا ، این اے ایس سی او کے سیکریٹری جناب گوتم ڈونگرے، این ایس ڈی ایل کے ایم ڈی اور سی ای او ڈاکٹر سریش سیٹھی، گورنمنٹ میڈیکل کالج ناگپور مہاراشٹر میں گائنوکلوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر الکا جاٹکر ، بچوں کے امراض کے محکمے جی ایم سی ناگپور مہاراشٹر کی صدر شعبہ پروفیسر ڈپٹی جین اور نوارٹِس آنکولوجی انڈیا کے جنرل منیجر جناب سومِل موڈی شامل تھے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 5685)
(Release ID: 1728881)
Visitor Counter : 237