جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے تحت ہر دیہی گھر تک نل کے ذریعے پانی پہنچانے کیلئے مرکزی حکومت نے آسام کو 5,601 کروڑ روپئے کاگرانٹ دیا


مرکزی گرانٹ میں  چار گنااضافے کے ساتھ آسام ریاست سے جل جیون مشن کے نفاذ میں تیزی لانے کوکہا گیا

مرکز نے ریاستی سرکار سے ہر اسکول، آنگن واڑی مرکز، پرائمری صحت مرکز اور کمیونٹی صحت مرکز، کمیونٹی مرکز اور پنچایتی عمارتوں میں نل کے ذریعے پانی کاکنکشن یقینی بنانے کوکہا

Posted On: 19 JUN 2021 2:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی:19جون،2021۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ہر دیہی گھر کو نل کا صاف ستھرا پانی مہیا کرانے کے   وِژن کو زمین پر اتارنے کیلئے اس سال مرکزی حکومت نے جل جیون مشن کے تحت آسام کو 5,601.16 کروڑ روپئے کاگرانٹ دیاہے۔ یہ گرانٹ سال 21-2020 میں 1,608.51کروڑ روپئے تھا ۔ قومی جل جیون مشن، جل شکتی کی وزارت نے بھی  ریاست کوپہلی قسط کے طور پر 700 کروڑ روپئے جاری کردیے ہیں۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے مختص رقم میں اس چار گنااضافے کو منظوری دیتے ہوئے 2024 تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی مہیاکرانے کیلئے ریاست کو مکمل تعاون کایقین دلایا ہے۔

2019 میں مشن کی شروعات میں ملک کے کُل 19.20 کروڑ دیہی کنبوں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17فیصد)کے پاس نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ پچھلے 22مہینوں کے دوران کووڈ-19 وبا اورلاک ڈاؤن کی بندشوں کے باوجود جل جیون مشن کو تیزی سے لاگو کیا گیاہے اور 4.32 کروڑ گھروں کو پائپ کنکشن مہیا کرایا گیاہے۔ کووریج میں 22 فیصد کے اضافے کے ساتھ فی الحال ملک بھر میں 7.56 کروڑ (39.38فیصد)  دیہی گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی ہے۔ گوا،تلنگانہ، انڈمان اور نکوبار جزائر اور پڈوچیری میں دیہی علاقوں میں 100 فیصد گھریلو کنکشن کا ہدف حاصل کرلیا ہےاور ہر گھر جل کا مشن پورا کرلیا ہے۔ وزیراعظم کے ’سب کاساتھ، سب کا وکاس، سب کاوشواس‘ کے اصول پرعمل کرتے ہوئے مشن کا مثالی جملہ ہے ’کوئی بھی چھوٹے نہیں‘ او رگاؤں کے ہر گھر کو نل کا پانی دستیاب ہو۔ فی الحال 62 ضلعوں اور 93 ہزار سے زیادہ گاؤں میں ہر گھر میں نل کا پانی پہنچ رہا ہے۔

15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے آغاز کے وقت ریاست آسام میں صرف 1.11 لاکھ (1.76فیصد) دیہی گھروں میں نل کنکشن تھا جبکہ ریاست کے 25335 گاؤں میں کُل دیہی گھروں کی تعداد 63.35 لاکھ ہے، پچھلے 22 مہینوں میں ریاست میں 6.88 لاکھ گھروں (10.87 فصد) کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح 7.99 لاکھ گھروں (12.63 فیصد) کو نل کے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔ ریاست کو اگلے تین برسوں میں بقیہ 55.35 لاکھ گھروں میں نل کا پانی دستیاب کرانا ہے۔ اس کام کے حصول کے لئے  ریاست نے 22-2021 میں 22.63 لاکھ گھروں ، 23-2022 میں  20.84 لاکھ گھروں  اور 24-2023 میں 13.20 لاکھ نل کنکشن فراہم کرنے کی اسکیم بنائی ہے۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آسام کے وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھا ہے جس میں آسام میں جل جیون مشن  یوجنا  اور نفاذ سے متعلق چیلنجوں اور اہم پلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مرکزی وزیر نے اپنے خط میں امیدظاہر کی ہے کہ ریاستی حکومت جل جیون مشن کے تحت  دیہی علاقوں میں ہر گھر میں نل کاپانی مہیاکرانےکیلئے مختلف منصوبہ بند سرگرمیوں کو حاصل کرنے کیلئے اس بڑھے ہوئے گرانٹ کو حاصل کرنے  اور استعمال کرنےکے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

جل جیون مشن کے تحت 5,601.16 کروڑ روپئے کا اضافہ شدہ مرکزی گرانٹ آسام کو ملے گا۔ سال 22-2021 میں جل جیون مشن کے تحت پانی کے سپلائی کے کام کیلئے آسام کے 6,361.04 کروڑ روپئے کا بجٹ موجود ہوگا۔ آسام کے پاس یہ رقم مرکزی گرانٹ اس چار گنا اضافے کے سبب بچی ہوئی 123.78 کروڑ روپئے کی رقم اور ریاست کے 636.10 کروڑ روپئے کے برابرحصے کے بعد حاصل ہوگی۔

پانی اور صفائی ستھرائی کیلئے دیہی مقامی بلدیاتی اداروں / پنچایتی راج اداروں کو 15ویں مالیاتی کمیشن سے منسلک گرانٹس کے طور پر 22-2021 میں آسام کو 712 کروڑ روپئے  مختص کیے گئے۔ اگلے پانچ سال یعنی 26-2025 تک کے لئے 3,752کروڑ روپئے کی یقینی  فنڈنگ ہے۔ آسام کے دیہی علاقوں میں یہ وسیع سرمایہ کاری روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی، اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی لائے گی اور دیہی معیشت کو بھی بڑھاوا دیگی۔

ملک میں اسکولوں ،آشرموں اور آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو محفوظ نل کاپانی یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 100 دنوں کے ابھیان کااعلان کیا تھا ،جسے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 2 اکتوبر 2020 کو لانچ کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں ہریانہ، ہماچل پردیش، پنجاب،گجرات، آندھرا پردیش، گوا، تملناڈو ، تلنگانہ، انڈمان ونکوبار جزائر جیسے ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں نے سبھی اسکولوں ،آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں نل کے پانی کا التزام کیا ہے۔ آسام میں اب تک صرف 11,076 اسکولوں (26فیصد) 2,257 آنگن واڑی مراکز  (6فیصد) کوپائپ سے پانی کی سپلائی فراہم کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے ریاستی سرکار سے یہ یقینی بنانےکیلئے کہا ہے کہ کچھ مہینوں میں بیت الخلاؤں اور پیشاب گھروں میں ہاتھ دھونے اور پائپ سے پانی کاانتظام سمیت بقیہ سبھی اسکولوں ، آشرم شالاؤں اور آنگن  واڑی مراکزمیں محفوظ نل کا پانی کا بندوبست کیا جائے۔ اس سے ہمارے بچوں کو بہتر صحت اورصفائی ستھرائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اپنے خط میں معیاری پانی سے محروم گاؤں ، جاپانی انسفلائٹس اور ایکیوڈ انسفلائٹس سنڈروم  سے متاثرہ ضلعوں، درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبائل کی اکثریت و الے گاؤں اور سانسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) کے تحت گاؤں میں نل کاپانی مہیاکرانےکو ترجیح دینے کیلئے  ریاست کو کہاہے۔

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EZ3E.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00104J7.jpg

آسام کےوزیراعلیٰ ڈاکٹر ہیمنت بسوا شرما نے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر شیخاوت کو آسام میں جل جیون مشن کے نفاذ میں تیزی لانے کا یقین دلایا ہے۔ ریاست نے پہلے ہی 41.9 لاکھ نل کے پانی کے کنکشن کیلئے اسکیموں کو منظوری دے دی ہے اور 22-2021 میں تقریباً 17.85 لاکھ نل کے پانی کے کنکشن کیلئے ایکشن پلان جاری کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید یقین دلایا ہے کہ وہ دیہی گھروں میں نل کے  پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے کام کی پیش رفت کی باریکی سے نگرانی کریں گے۔

پانی کے معیار کی نگرانی سے متعلق سرگرمیوں کو اعلیٰ ترجیح دی جانی ہے جس کے لئے آنگن واڑ ی کارکنوں، آشا کارکنوں،خود امدادی گروپوں ، خود امدادی گروپوں کے اراکین، پنچایتی راج اداروں کے اراکین اور اسکول کے اساتذہ وغیرہ کو تربیت دی جارہی ہے۔ یہ اس لئے ہے تاکہ وہ  پبلک ٹیسٹ کٹ (ایف ٹی کے ) کااستعمال کرکے پانی کے نمونوں کی جانچ کرسکیں۔ کُل 80 پانی کی جانچ کرنےوالی لیباریٹریوں میں سے صرف ایک لیباریٹری  این اے بی ایل سے تسلیم شدہ ہے۔ ان لیباریٹریوں کو عام شہریوں کیلئے  کھول دیا جائیگا تاکہ وہ معمولی قیمت پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کراسکیں۔ ریاست کو پانی کے معیار کی جانچ لیباریٹریوں کو جدید تر بنانے اور ترجیحی بنیاد پر ان کی این اے بی ایل کی جانب سے تسلیم کیے جانے کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

جل جیون مشن ایک ایسی اسکیم ہے جس کے نفاذ بندوبست ،کام کاج اور رکھ رکھاؤ تک میں  معاشرہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسے حاصل کرنے کیلئے ریاستی حکومت کو دیہی پانی اور صفائی ستھرائی کمیٹی  (وی ڈبلیو ایس سی) /پانی سمیتی  کو مضبوط کرنے ،اگلے پانچ برسوں کیلئے دیہی ایکشن پلان تیار کرنے ، نافذ کرنے والی ریاستی ایجنسیوں کو دیہی  برادریوں کو سکھانےاور لوگوں میں بیداری پھیلانے کیلئے امدادی سرگرمیوں کو شروع کرنا ہے۔ اب تک آسام میں 4,732 وی ڈبلیو ایس سی یا پانی کی کمیٹیاں ہیں اور 13,233 دیہی ایکشن پلان تیار کیاجاچکاہے۔ سال 22-2021 میں ریاست نے 30 غیرسرکاری تنظیموں کو تنفیضی ریاستی ایجنسیوں کے طور پر مقرر کیا ہے۔ آسام کو دیہی علاقوں میں 1.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی صلاحیت سازی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس طرح سے لوگوں کو تربیت فراہم کرنے اور صلاحیت سازی سےپانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کا طویل عرصے تک آپریشن اور رکھ رکھاؤ یقینی ہوپاتا ہے۔

15 اگست 2019 کو وزیراعظم کے ذریعے اعلان کردہ جل جیون مشن 2024 تک ملک کے ہر ایک دیہی کنبے کو نل کے پانی کاکنکشن فراہم کرنے کیلئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اشتراک میں لاگو کیا جارہاہے۔ 22-2021 میں جل جیون مشن کیلئے کُل بجٹ 50,011 کروڑ روپئے کا ہے، ریاست کے اپنے وسائل کے ساتھ ساتھ پندرہویں مالیاتی کمیشن کے ذریعے آر ایل بی / پی آرآئی  کو پانی اور صفائی ستھرائی کیلئے دیے جانے والے 26,940 کروڑ روپئے کے گرانٹس کے ساتھ اس سال دیہی پینے کے پانی کی سپلائی کے سیکٹر میں ایک لاکھ کروڑ روپئےسے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ اس سے گاؤں میں روزگار کے نئے مواقع پیداہورہے ہیں اور دیہی معیشت کو مضبوطی مل رہی ہے۔

*****

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:5663



(Release ID: 1728717) Visitor Counter : 128


Read this release in: English , Hindi , Assamese , Tamil