صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووڈ – 19 غلط فہمیوں کا اِزالہ
حکومت دیہی اور دور دراز علاقوں میں کووڈ سے نمٹنے کے لئے پر عزم ہے
بھارت دنیا میں پی پی ای کٹ کا دوسرا سب سے بڑا مینوفیکچرر ہے، ریاستوں کو اُن کے مطالبات سے زیادہ پی پی ای کٹس مہیا کرائی گئیں
Posted On:
11 JUN 2021 7:51PM by PIB Delhi
نئی دہلی،11؍ جون: حال ہی میں کچھ ٹوئیٹر صارفین نے دیہی علاقوں میں کووڈ - 19 کے انتظام کے بارے میں ٹوئیٹ کیا تھا، ان ٹوئیٹس میں گاؤں کی سطح پر جانچ ، آئیسولیشن اور شفا خانہ میں انتظامی سہولیات کی کمی سے لے کر صحت اہلکاروں کے ذریعے زیادہ مقدار میں دوا دیئے جانے اور پی پی ای کٹ وغیرہ کمی جیسے معاملے اٹھا ئے گئے ہیں۔
ان ٹوئیٹس میں ریپٹ اینٹیجنٹ کٹ کی دستیابی اور آر ٹی پی سی آر جانچ کے لئے لئے گئے نمونوں کی فراہمی پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔ اس صورت حال میں دیہات اور دور دراز علاقوں میں کووڈ انتظام کے لئے حکومت کی عہد بستگی ہی ان معاملوں کو مسترد کرنے کا واضح ثبوت ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ذریعے تیار کردہ کووڈ جانچ پروٹوکول میں پی ایچ سی ڈاکٹروں کو تربیت دی گئی ہے۔
گزشتہ مہینے میں کووڈ - 19 کی رفتار بڑھنے کے دوران ملک کے قصبوں اور دیہی علاقوں میں کووڈ - 19 معاملات کے سامنے آنے کی حالت کو دھیان میں رکھتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے قصبوں، دیہات اور قبائلی علاقوں میں کووڈ – 19 کی روک تھام اور انتظام پر ایک ایس او پی جاری کیا ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ رہنما اصولوں کو دور دراز علاقوں میں واقع صحت کی سہولیات تک وسیع طور پر عمل میں لایا جائے۔
ریاستوں کو واضح طور پر یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ کسی بھی حالت میں مریضوں کو گھر میں تنہا نہ چھوڑا جائے۔ اگر وہ ہوم آئسولیشن، رہنما ہدایات کے ذریعے مقرر کردہ معیارات کو پورا نہیں کرتے ہیں، جس میں مریض کو الگ رہنے کے لئے کافی تعداد میں کمرے اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والوں کی موجودگی پر توجہ دینے کو کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی اپیل پر ریاستو ں نے روز انہ کی بنیاد پر ہوم آئسولیشن کے تحت مریضوں کی نگرانی کے لئے ایک مضبوط میکنزم تیار کیا ہے۔ جن مریضوں کے پاس گھر پر ضروری سہولیات میسر نہیں ہیں، ان کو ہمیشہ کووڈ کیئر سینٹر میں رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ، جس کے لئے حکومت نے ملک بھر میں 10 لاکھ سے زیادہ آئسولیشن بیڈ تیار کئے ہیں۔
بھارت سرکار نے پی پی ای کی تیار ی کے لئے بڑی تعداد میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات کا قیام عمل میں لایا ہے، اتنا ہی نہیں اب ہم دنیا میں پی پی ای کٹ کے دوسرے سب سے بڑے مینوفیکچرر ہیں اور ہمارے پاس یومیہ تقریبا 10 لاکھ پی پی ای کٹ بنانے کی صلاحیت ہے۔ ریاستوں کو ان کے مطالبات سے زیادہ پی پی ای کٹ دستیاب کرائے گئے ہیں، اس لئے ان ٹوئیٹس کے ذریعے لگائے گئے الزامات صحت اہلکاروں کے پاس ضروری پی پی ای نہیں ہیں، ناقابل قبول اور بے بنیاد ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ع ح - ق ر)
U-6008
(Release ID: 1728133)
Visitor Counter : 195