سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

خاتون سائنسدانوں کا سفر :کام بیچ میں چھوڑدینے کے بعد پھرواپسی

Posted On: 17 JUN 2021 10:14AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 17؍جون :ایسی  100خاتون سائنسدانوں کے سفرکی داستان کو ایک کتاب کی شکل دی گئی ہے ۔ جنھوں نے درمیان میں ہی اپنا کیریئرچھوڑدیاتھا اورپھراس کے بعد انھوں نے سائنس کی طرف کی واپسی کی ہے ، جن خاتون سائنسدانوں کاحوالہ دیاگیاہے انھیں کنبے کی ذمہ داری اور سماجی اسباب سے سائنس میں اپنا کیرئرچھوڑناپڑاتھا ، اس کتاب میں ان کے سفرکو دکھایاگیاہے کہ کیسے ان لوگوں تمام رکاوٹوں کے باوجود دوبارہ کام شروع کیا۔ یہ خواتین ان تمام  ہندوستانی خواتین کے لئے مثال بن سکتی ہیں جنھیں اس طرح کے حالات کا سامنا کرناپڑرہاہے ۔ سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی ) کا نالج انوالومنٹ ان ریسرچ ایڈوانسمنٹ نرچرنگ ( کے آئی آراے این ) محکمہ (جو اب وائز-کرن ہے)۔ بیچ میں اپنا کیریئرچھوڑدینے والی خاتون سائنسدانوں کا تعاون کررہاہے ۔ محکمہ خاتون سائنسی اسکیم ( ڈبلیو اوایس ) کے ذریعہ ان خواتین کوسائنس کی طرف لوٹنے میں مدد کرتاہے ۔ ڈبلیو ایس کے مختلف اجزاء کے ذریعہ ڈی ایس ٹی بیچ میں کیریئرچھوڑدینے والی اور پھر مرکزی دھارے کے سائنس کی طرف لوٹنے کی آرزورکھنے والی خواتین کے مسائل کا حل کرتاہے ۔ اس کتاب میں ان چنند ہ خواتین کی داستان کا ذکرکیاگیاہے ، جنھوں نے اس اسکیم ڈبلیو اوایس –سی کے تحت تربیت پوری کرلی ہے اوراب وہ اپنے کیریئرکی نئی اونچائیاں چھونے کے لئے تیارہیں۔

کتاب میں 100خاتون سائنسداں اسکیم تربیت پانے والے کے بارے میں بتایاگیاہے ۔ اس میں ان خواتین کی زندگی کی داستان ہے کہ کیسے ان لوگوں نے زندگی کی تمام رکاوٹوں کوعبورکرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ کتاب ڈیجیٹل اورپرنٹ ، دونوں طرح سے دستیاب ہے ۔ ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما کا کہنا ہے ‘‘میں جانتا ہوں کہ اسکیم سے مستفیدہونے والی کامیابی کی مزید کئی داستانیں ہیں ، جنھیں آنے والے وقت میں پیش کیاجائے گا۔

خواتین سائنسدانوں کا سفردکھانے کے علاوہ کتاب میں ان کی تعلیمی لیاقت ، مہارت ، موجودہ روزگارکی صورت حال ، تجربہ اوردانشورانہ املاک کے حقوق (آئی پی آر) میں تکنیکی صلاحیت کے بارے میں جانکاری دستیاب ہے ، اسے ان خاتون سائنسدانوں نے تربیت پوراکرنے کے بعد حاصل کیاہے ۔

ڈبلیو اوایس –سی محکمہ کی اہم اسکیم ہے اوراسے 2015میں ناری شکتی پرسکار ( رانی لکشمی بائی پرسکار) بھی مل چکاہے ۔ یہ ایوارڈ عزت مآب صدرجمہوریہ نے تقسیم کیاتھا۔ ڈبلیو اوایس سی کو اطلاعاتی تکنالوجی ، پیش گوئی اور تشخیصی کونسل (ٹی آئی ایف اے ٹی ) نئی دہلی نافذ کرتاہے ۔ یہ ڈی ایس ٹی کے ماتحت ایک خودمختارتنظیم ہے ۔ پروگرام کے تحت سائنس ، انجینئرنگ ، ادویہ یا آئی پی آر سے منسلک شعبوں اور ان کے انتظام میں صلاحیت رکھنے والی خواتین کو ایک کی تربیت دی جاتی ہے ۔ جو بھی خواتین 27سے 45سال کے بیچ کی ہیں وہ اس اسکیم کافائدہ اٹھاسکتی ہیں ۔ خواتین کو پیٹنٹ فائلنگ کی بارکیوں ، پیٹنٹ خلاف ورزی ہونے پرقانونی کارروائی کرنے اور پیٹنٹ سے متعلق دیگرامور کی تربیت دی جاتی ہے ۔

تربیت کی بنیاد پرایسی خواتین کاگروپ تیارکرنے میں کامیابی ملی ہے جو بھارت میں دانشورانہ املاک کے حقوق کے انتظام ، اس کی حفاظت اور اس کی دیکھ ریکھ کے لئے تیارہیں ۔ تقریبا800خواتین کو 11بیچوں میں تربیت دی گئی اورتقریبا 270خواتین کو پیٹنٹ ایجنٹ کے طورپر اندراج کیاگیاہے ۔ کئی خواتین نے خود اپنی آئی پی فرمس شروع کردی ہیں اور کچھ صنعتکاربن گئی ہیں ۔ اسکیم میں خواتین کو تکنیکی طورپرپہل اورمالی طورپرخود کفیل بنایاہے ۔ کئی ایسی متوسط طبقے کی خواتین بھی ہیں جو پہلے گھرپربیٹھی رہتی تھیں لیکن اب وہ آئی پی پروفیشنل بن گئی ہیں ۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q53F.jpg

یہ کتابچہ ڈی ایس ٹی ویب سائٹ : https://dst.gov.in پردستیاب ہے ۔

****************

)17.6.2021 (ش ح ۔ ع ح۔ع آ

U-5546



(Release ID: 1727868) Visitor Counter : 240