جل شکتی وزارت

مرکز نے 22-2021 میں جل جیون مشن کے تحت آندھراپردیش  کو 3,183 کروڑ روپئے مختص کیے


دیہی گھرانے میں نل کے ذریعے پانی فراہم کرنے کی رفتار کوبڑھانے اور مارچ 2024 تک  ریاست کو ’ہر گھر جل‘  بنانے کیلئے  مختص رقومات میں چار گنا اضافہ کیا گیا

Posted On: 14 JUN 2021 3:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی:14جون،2021۔ملک کے ہر ایک کنبے تک صاف ستھرا  نل کے ذریعے پانی فراہم کرنے کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے وِژن کو حقیقت بنانےکیلئے مرکزی حکومت نے سال 22-2021 میں جل جیون مشن کے تحت آندھراپردیش کو دی جانے والی مرکزی گرانٹس  میں اضافہ کرکے 3,182.88 کروڑ روپئے کردیا ہے، جو کہ سال 21-2020 میں 790.48 کروڑ روپئے تھا۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے مختص رقومات میں چار گنا اضافے کی منظوری دیتے ہوئے ریاست کو 2024تک ہر ایک دیہی گھرانے کو نل کے ذریعے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کیلئے مکمل تعاون کایقین دلایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OD6Y.jpg2019 میں  مشن کے آغاز پر ملک میں کُل 19.20 کروڑ دیہی گھروں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17فیصد) گھروں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی ہورہی تھی۔ گزشتہ 21 مہینوں کے دوران کووڈ-19 وبا اور لاک ڈاؤن کی بندشوں کے باوجود جل جیون مشن کا نفاذ نہایت تیزی کے ساتھ کیا گیا ہے اور 4.29 کروڑ گھروں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔نل کنکشن کوریج میں  22فیصد  اضافے کے ساتھ فی الحال ملک بھر میں 7.52 کروڑ (39.22 فیصد) دیہی گھروں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔ گوا،تلنگانہ، انڈمان ونکوبار جزائر اور پڈوچیری  نے 100 فیصد گھروں میں نل کنکشن حاصل کرلیا ہے اور ہر گھر جل والی ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے بن چکے ہیں۔ وزیراعظم کے وِژن ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس‘ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے جل جیون مشن کا موٹو ہے  کہ کوئی بھی شخص چھوٹنے پر نہ پائے۔ گاؤں کے ہر ایک گھر میں نل کے ذریعے پانی کاکنکشن فراہم کیا جاناچاہئے۔ فی الحال 62 ضلعوں اور 92 ہزار سے زیادہ گاوؤں ہر ایک گھر میں نل کے ذریعے پانی سپلائی ہورہی ہے۔

آندھراپردیش میں 18,650 گاؤوں میں کُل 95.66 لاکھ گھروں میں  سے 46.89 لاکھ (49.02 فیصد) گھروں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرائے جاچکے ہیں۔ 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے آغاز  پر 30.74 لاکھ (32.14 فیصد) گھروں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی تھی، 21 مہینوں میں ریاست میں 16.14 لاکھ (16.88 فیصد) گھروں میں نل کے  ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کیے جاچکے ہیں جو کہ 22فیصد کے قومی اضافے سے کم ہے۔ آندھرا پردیش کو ہر گھر جل بننے کے لئے بقیہ 48.77 لاکھ گھروں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے ہیں۔ ریاست کومقررہ وقت کی حد کو پورا کرنے کیلئے نفاذ کی رفتار کو بڑھانا ہوگا۔ ریاست نے ہر ایک دیہی گھر تک نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کے نشانے کو حاصل کرنے کیلئے  22-2021 میں 32.47 لاکھ گھروں میں ، 23-2022 میں 12.28 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن  اور 24-2023 میں 6 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔

21-2020 میں آندھراپردیش  صرف 12.97 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرسکا۔ ریاست میں 874 گاؤوں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے ، پانی کی سپلائی کاکام اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔ 21-2020 کی آخری سہ ماہی میں ریاست میں مشن کے نفاذ کی رفتار 2.92 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن ماہانہ تھی جو کہ موجودہ سال کے اپریل اور مئی  کے مہینے میں کم ہوکر تقریباً  74,379 نل کے ذریعے پانی کے کنکشن ماہانہ ہوگئی۔ ریاست کو 22-2021کے لئے مقرر کردہ نشانے کو حاصل کرنے کیلئے ماہانہ تقریباً 4 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنا ہوگا۔ جل جیون مشن کے نفاذ کی رفتار کو بڑھانے کیلئے ریاست پر زور دیتے ہوئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آندھر اپردیش کے وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھا ہے جس میں تمام گاؤں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کے کام کوشروع کرنے پر زور دیا گیا ہے تاکہ ریاست مارچ 2024 تک ہر ایک گھر تک نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کرکسے۔

21-2020 میں ریاست کے پاس 790.48 کروڑ روپئے کی مرکزی امداد دستیاب تھی جس میں سے ریاست کے ذریعے صرف 297.62 کروڑ روپئے کی نکاسی کی گئی  تھی۔ اس طرح ریاست نے دیہی علاقوں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کے  مقصد سے مختص کی گئی 492.86 کروڑ روپئے استعمال نہیں کیے۔ اس سال مرکز کی  طرف سے  مختص رقم میں چار گنا (3,182.88 کروڑ روپئے) اضافے کے ساتھ ریاست میں 146.65 کروڑ روپئے کی شروعاتی بیلنس ، گزشتہ سال کے دوران ریاستی حصے داری میں 242.91 کروڑ روپئے کی کمی اور رواں سال کیلئے اسی کے بالمقابل ریاستی حصے داری کے ساتھ ریاست کے پاس جل جیون مشن – ہرگھر جل کے نفاذ کیلئے  6,805.71 کروڑ روپئے ہے۔ چونکہ فنڈز کی دستیابی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، مرکزی وزیر نے ریاست سے زور دیکر کہا ہے کہ وہ مرکزی گرانٹس کو مکمل طور سے استعمال کرنے کیلئے بہتر کارکردگی کامظاہرہ کرے اور مشن کے نفاذ میں تیزی لائے تاکہ اس کے فوائد ریاست کے عوام تک پہنچے۔

سال 22-2021 میں دیہی مقامی بلدیاتی اداروں / آر پی آئی  میں پانی اور صفائی ستھرائی کیلئے پندرہویں مالیاتی کمیشن کی جانب سے آندھرا پردیش کو 1164 کروڑ روپئے مختص کیے گئےتھے۔ اگلے پانچ برسوں یعنی 26-2025 تک کے لئے ریاست کے پاس یقینی طور پر دستیاب 6138 کروڑ روپئے ہے۔ آندھراپردیش کے دیہی علاقوں میں اس وسیع سرمایہ کاری سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی  اور دیہی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ اس سے گاؤں میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BK27.jpg

ملک میں اسکولوں ، آشرموں اور آنگن واڑی مراکز میں بچوں کے لئے صاف نل کے ذریعے پانی کو یقینی بنانےکیلئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 100 دنوں کی مہم کااعلان کیا جس کاآغاز مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ذریعے 2 اکتوبر 2020 کو  کیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں ہریانہ، ہماچل پردیش، پنجاب، گجرات ، گوا، تملناڈو، تلنگانہ ،انڈمان ونکوبار جزائر کے ساتھ آندھراپردیش نے بھی تمام اسکولوں،آنگن واڑی مراکز اور گرام پنچایت بھون میں نل کے ذریعے پانی کا کنکشن فراہم کیا۔

جل جیون مشن کے تحت ریاست کو پانی کے قلت والے علاقوں، معیاری پانی  کی کمی سے متاثرہ گاؤں،امنگوں والے اضلاع، درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبائل اکثریت والے گاؤں اورسانسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) گاؤوں کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

پانی کے معیار کی جانچ اور نگرانی سرگرمیوں کو بھی اعلیٰ ترجیح دی جارہی ہے۔ اس کے لئے آنگن واڑی ورکروں، آشا ورکروں، خودامدادی گروپوں کے اراکین ،پی آر آئی ممبروں اوراسکول کے اساتذہ کو ٹریننگ دی جارہی ہے  تاکہ وہ پانی کے وسائل پر جاکر پانی کے نمونوں کی جانچ کرسکیں اور فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کااستعمال کرکے پانی کے وسائل اور سپلائی پوائنٹ پر پانی کے معیار کی جانچ کرسکیں۔ ریاست کو پانی جانچ کرنےو الی اپنی لیباریٹریوں کو جدید تر بنانے کی ضرورت ہے اور ان لیباریٹریوں کیلئے این اے بی ایل ایکریڈیٹیشن حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ آندھرا پردیش میں کُل 107 لیباریٹریوں  میں صرف پانچ لیباریٹریاں این اے بی ایل سے تسلیم شدہ ہیں۔

جل جیون مشن ایک ’باٹم اپ‘ نقطہ نظر ہے  جہاں برادری منصوبہ بندی سے لیکر نفاذ ، انتظام ، آپریشن اور رکھ رکھاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے  کیلئے ریاستی حکومت کو اگلے پانچ برسوں کیلئے ولیج واٹر اینڈ  سینی ٹیشن کمیٹی  (وی ڈبلیو ایس سی)/ پانی سمیتی، ولیج ایکشن پلان تیار کرنے جیسی سرگرمیاں انجام دینے ہوں گے۔ اسی طرح ریاستی تنفیضی ایجنسیوں (آئی ایس اے ) کو شامل کرنا ہوگا تاکہ گاؤں کی برادریوں کو تعاون فراہم کرنے کیلئے ان کی رہنمائی کی جاسکے اور لوگوں کے درمیان بیداری پیدا کی جاسکے۔ سال 22-2021 میں ریاست نے تفیضی ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس اے) کے طور پر 18 غیرسرکاری تنظیموں (این جی او) کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ آندھرا پردیش میں گاؤں کی بڑی تعداد ملحوظ رکھتے ہوئے ریاست کو تقریباً  ایک لاکھ دیہی افراد کی صلاحیت سازی کیلئے مزیداین جی او کو شامل کرنا ہوگا ۔اس طرح کی صلاحیت سازی سے ہر گھر تک پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے  ، پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کے طویل مدتی استحکام ،آپریشن اور رکھ رکھاؤ کو یقینی بنانے میں اہم کردار اداکرتی ہے۔

15 اگست 2019 کو لال قلعہ سےوزیراعظم کے ذریعے اعلان کردہ جل جیون مشن  2024 تک  ملک کے ہر ایک دیہی گھرانے تک نل کے ذریعے پانی کاکنکشن فراہم کرنے کیلئے ریاستوں / مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے اشتراک سے نفاذ کے مرحلے میں ہے۔ 22-2021 میں جل جیون مشن کیلئے کُل بجٹ 50011 کروڑ روپئے ہے۔ ریاست کے اپنے وسائل اور پانی اور صفائی ستھرائی کے لئے دیہی مقامی بلدیاتی اداروں / پی آرآئی کے لئے  پندرہویں مالیاتی کمیشن کے ذریعے دیے گئے 26940 کروڑ روپئے کے ساتھ اس سال دیہی پینے کے پانی کی سپلائی کے سیکٹر میں  ایک لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔اس سے گاؤں میں روزگارکے نئے مواقع پیداہورہے ہیں اور دیہی معیشت کو تقویت حاصل ہورہی ہے۔

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:5454



(Release ID: 1727025) Visitor Counter : 191


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Tamil