بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

کولکاتا بندرگاہ کی تاریخ میں پہلی بار ساگر لنگر گاہ میں کیپ سائز جہاز پہنچا

Posted On: 08 JUN 2021 9:25PM by PIB Delhi

8جون 2021 کو اس وقت تاریخی سنگ میل حاصل کرلیاگیا جب ایم-وی لیک ڈی فرسٹ کیپ جہاز (ویسل) پناما فلیگ ساگر لنگرگاہ پہنچا، جو شیاما پرساد مکھرجی پورٹ کولکاتا (ایس ایم پی کولکاتا )سے 80 میل دور ہے اور ہلدیا ڈوک کمپلیکس (ایچ ڈی سی) سے 25 میل دور ہے۔

ایم وی لیک ڈی اپنی نوعیت کا ایک سب سے بڑا کیپ جہاز ہے، جس میں 66000 میٹرک ٹن اسٹیم کول کارگولے کر نیپال کے راستے تھا، جس میں فلیپائن کے عملے کے دستے کے 50 رکن تھے، جسے ساگر پر لنگرانداز کیاگیا۔ یہ جہاز 10 مئی 2021 کو آسٹریلیا اببوٹ پوائنٹ سے روانہ ہوا تھا اور راستے میں اس نے سنگاپور میں ایندھن بھرا۔وشاکھا پٹنم میں تقریباً 95,810 میٹرک ٹن مال کو پہنچانے کے بعد جہاز ساگر لنگر گاہ کے لیے روانہ ہوا۔

ایس ایم پی کولکاتا میں چینل میں ڈرافٹ اور لاک گیٹ آپریشن سے جڑی پریشانیاں ہیں۔اس جہاز جس کی ایک بہت بڑی مہم ہے اور یہ 92 میٹر کے ڈرافٹ میں اونچے پارسل لوڈ لے جاسکتی ہے۔ مال کی شفٹنگ کرنے پر چلا جائے گا اور لاک گیٹ آپریشن سے دور رہا جاسکے گا۔ مال لادنے کی ناوے کسی بھی وقت پوری طرح جاسکتی ہیں اور ہلدیا فلوٹنگ ٹرمنل پر ڈسچارج ہوسکتی ہے۔ فلو ٹنگ کرین اور فلو ٹنگ جے ٹی کے لئے 170 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ یہ بندرگاہ کی کوشش ہے کہ ہلدیا ڈاک کے لئے کارگو لانے کے لئے تاجروں کی دنیا فل لوڈ والے جہاز خاص کر کیپ جہاز لانے کے لئے ترغیب اور حوصلہ دیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-06-08at9.26.17PMYRHZ.jpeg

ایس ایم پی کولکاتا کے چیئرمین ونیت کمار نے کہا کہ ایم وی لیک ڈی کی آمد نہ صرف ساگر میں پہلے کیپ ویسل ہونے کے ناطے اہم ہے بلکہ 66000 میٹرک ٹن کارگو لے جانے کے لئے بھی اہم ہے، جسے بصورت دیگر 3-2 الگ جگہوں پر لے جایا گیا ہوگا۔ متبادل طور سے اس مقدار کو ایک جہاز میں لے جایا جاسکتا تھا، جسے وشاکھا پٹنم بندرگاہ پر آدھا کارگو کو ڈسچارج کرنا پڑتا اور باقی کو ایس ایم پی تک لے جانا پڑتا۔

****

    ش ح،ح ا، ع ر

                                                                                                                U-5362



(Release ID: 1726440) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi , Bengali