زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعتی خود کار سازی –ایک لازمی تبدیلی
زراعتی خود کار سازی پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم)کے توسط سے کسانوں کو خود مختار بنایاجائے گا
زراعت کی خودکار سازی سے کسانوں کی آمدنی اور زرعی معیشت کو بڑھاوا ملے گا
منصوبے کے تحت حکومت ہند مختلف ریاستوں کے لئے کسٹم ہائرنگ مراکز، فارم مشینری بینک، اعلیٰ تکنیکی مراکزکے قیام جیسے زراعتی خود کار سازی کے لئے فنڈ جاری کرتی ہے
Posted On:
11 JUN 2021 2:29PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے زراعت کی خود کار سازی پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم)منصوبے کے توسط سے کسانون کو با اختیار بنانے کے لئے زراعت کی خودکار سازی سے متعلق مختلف سرگرمیوں جیسے کسٹم ہائرنگ مراکز ، فارم مشینری بینک، ہائیٹک ہب کے قیام اور مختلف زراعتی مشینری وغیرہ کی تقسیم کے لئے مختلف ریاستوں کو فنڈ جاری کیا ہے۔
زراعت کی خود کار سازی ، زمین، آبی توانائی وسائل، مین پاور اور بیج، کھاد، کیڑے مار دواؤں وغیرہ جیسے دیگر چیزوں کو استعمال کے عین مطابق بنانے میں اہم رول ادا کرتا ہے، تاکہ دستیاب زراعت کے لائق علاقے کی پیداواری صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنایا جاسکے اور دیہی نوجوانوں کےلئے زراعت کو مزید مفید اور پُرکشش کاروبار بنایاجاسکے۔زراعت کی خود کار سازی ، زراعتی شعبے کی مسلسل ترقی کے لئے اہم اسباب میں سے ایک ہے۔مسلسل زرعی خود کار سازی میں مناسب جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس سود مند اور بہتر زرعی مشینری کی ضرورت ہوگی۔
ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زرعی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے ذریعے مدھیہ پردیش کو 288.24کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران 2000زرعی آلات اور مشینوں کی تقسیم اور 90کسٹم ہائرنگ مراکز کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 16.20کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے آندھرا پردیش کو 621.23کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت 525کسٹم ہائرنگ مراکز اور 34اعلیٰ تکنیکی مراکز کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 32.93کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے تمل ناڈو کو 421.65کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت 269زراعتی مشینری اور آلات کی تقسیم ، 115کسٹم ہائرنگ مراکز اور 10 اعلیٰ تکنیکی مراکز کے قیام اور گاؤں کی سطح پر 100زراعتی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 21.74کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے کیرالہ کو 89.94کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہےاور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت کسانوں کو سبسڈی پر 4280مختلف مشینوں اور آلات کی تقسیم اور گاؤں کی سطح پر 58زرعی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 12.35کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے منی پور کو 61.05کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت گاؤں کی سطح پر 18زرعی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسم کی شکل میں 2.27کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے ناگالینڈ کو 110.05کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت کسانوں کو سبسڈی پر 497مختلف مشینوں اور آلات کی تقسیم اور گاؤں سطح پر 25زرعی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 7.57کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے تریپورہ کو 121.12کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت گاؤں سطح پر 65زرعی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 6.12کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے اترپردیش کو 294.74کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہےاور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت 290کسٹم ہائرنگ مراکز اور گاؤں کی سطح پر 290زرعی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 22.12کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے اتراکھنڈ کو 182.05کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت کسانوں کو سبسڈی پر 1685 مختلف مشینوں اور آلات کی تقسیم ، 6کسٹم ہائرنگ مراکز کے قیام اور گاؤں سطح پر 35زرعی مشینری بینک کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 10.53کروڑ روپے جاری کئے گئے۔
سال 15-2014ء سے 21-2020ء تک کی مدت کے دوران زراعتی کوآپریٹیو اور کسانوں کی بہبود سے متعلق محکمے کے ذریعے مغربی بنگال کو 53.81کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 22-2021ء کے دوران ایس ایم اے ایم منصوبے کے تحت 25کسٹم ہائرنگ مراکز کے قیام کے لئے پہلی قسط کی شکل میں 2.6کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔
زرعی خود کاری سازی پر ذیلی مشن کے بارے میں(ایس ایم اے ایم)
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں اور کم زرعی توانائی کی دستیابی والے علاقوں اور دشوار گزار علاقوں تک زرعی خودکار سازی کی رسائی بڑھانے کے مقصد سے 15-2014ء میں زرعی خود کار سازی پر ایک ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) شروع کیا۔ زراعتی شعبے میں مشین کاری کو بڑھاوا دینے کے لئے ترقی یافتہ زرعی آلات اور مشینری پر مبنی جدید زراعت کے لئے ضروری معلومات ہے، جو انسانی محنت اور کھیتی کی لاگت کو کم کرنے کے علاوہ فصلوں کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں۔ مشین کاری سے کسانوں کی آمدنی ااور زرعی معیشت کی ترقی کو فروغ دینے کےلئے زراعتی شعبے کے سب سے اہم شعبوں میں سے ایک مانے جانے والے دیگر اِن پُٹ کے استعمال کی مہارت میں اصلاح کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ملک میں زرعی خودکار سازی کو مضبوط کرنے ، ساتھ ہی اور زیادہ مضبوطی لانے کے مقصد سے زرعی خودکار سازی پر یہ ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم)شروع کیا گیا ہے۔اس کا اہم مقصد یہ ہے کہ چھوٹے اور کم زرعی اراضی کے افراد اور ذاتی ملکیت کی اعلیٰ لاگت کے سبب بڑے پیمانے پر منفی معیشتوں کو متوازن کرنے کے لئے کسٹم ہائرنگ مراکز اور اعلیٰ قیمت کے مشینوں کے اعلیٰ تکنیکی ہب کو بڑھا وا دیا جائے ، کارکردگی اور صلاحیت سازی کی سرگرمیوں کے توسط سے متعلقہ لوگوں کے درمیان بیداری پیداہو اور ملک بھر میں نامزد کردہ تجربے والے مراکز پر زراعتی مشینوں کی نمائش ، تجربہ اور اُن کی تصدیق کو یقینی بنایا جاسکے۔
**********
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 5344)
(Release ID: 1726437)
Visitor Counter : 253