وزارت دفاع
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 2020 میں وزارت دفاع کی 20 اصلاحات پر مبنی ای-کتابچے کا اجرا کیا
وزیر دفاع نے اسے دفاعی شعبے کو مضبوط تر اور مزید مؤثر بنانے کے حکومت کے عزم کا ایک عکس قرار دیا
Posted On:
07 JUN 2021 5:54PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 7/جون2021 ۔ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 7 جون 2021 کو نئی دہلی میں ’2020 میں 20 اصلاحات‘ کے عنوان سے ایک ای- کتابچے کا اجرا کیا، جس میں سال 2020 میں وزارت دفاع (ایم او ڈی) کے ذریعہ کی گئی اہم اصلاحات کو نمایاں کیا گیا ہے۔ دفاع کے وزیر مملکت جناب شریپد وائی نائک، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمیرل کرم بیر سنگھ، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ایم ایم نرونے، سکریٹری دفاع ڈاکٹر اجے کمار، سکریٹری (ایکس سروس مین ویلفیئر) جناب روی کانت، دفاعی تحقیق و ترقی کے محکمہ کے سکریٹری اور دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارے (ڈی آر ڈی او) کےچیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی اور مالی مشیر (دفاعی خدمات) جناب سنجیو متل اس موقع پر موجود تھے۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے اس ای- کتابچہ کو ملک میں دفاعی شعبے کے روشن مستقبل پر ایک اہم دستاویز قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ کتابچہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی اہل قیادت کے تحت حکومت کے عزائم کا ایک عکس ہے، تاکہ دفاعی شعبے کو مزید مضبوط اور مزید مؤثر بنایا جاسکے۔ وزیر دفاع نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزارت دفاع کے ذریعہ کی گئی اصلاحات بھارت کو آنے والے دنوں میں دفاعی شعبے میں ایک عالمی پاور ہاؤس بنانے کا کام کریں گی۔
اس مجموعہ میں وزارت دفاع کے ذریعہ سال 2020 میں دفاع سے متعلق کئے گئے اصلاحات کا ایک مختصر خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ ان اصلاحات کا مقصد پالیسی جاتی تبدیلیوں، اختراعات اور ڈیجیٹل ٹرانفارمیشن کے توسط سے مسلح افواج میں وسیع تر اتصال اور جدید کاری لانا ہے۔ یہ اصلاحات وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ’آتم نربھر بھارت‘ مہم، دفاعی برآمدات کو تقویت دینے کے لئے صنعتوں کے ساتھ زیادہ اشتراک، وسیع تر شفافیت کے ساتھ دفاعی خرید میں تیزی لانے سے متعلق اقدامات، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، سرحدی بنیادی ڈھانچے کی مضبوط کاری، مسلح افواج میں خواتین کی شراکت داری میں اضافہ، اختراعات کو تقویت دینے کے لئے تحقیق و ترقی کے شعبے میں یکسر تبدیلی، این سی سی کی دور دراز کے علاقوں تک توسیع اور کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں شہری انتظامیہ کو مدد دینے پر مرکوز ہیں۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور محکمہ فوجی ملٹری امور
بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کی تقرری اور محکمہ فوجی امور (ڈی ایم اے) کا قیام حکومت کے ذریعے لیے گئے اہم فیصلوں میں شامل تھے۔ سی ڈی ایس کا عہدہ اس لئے بنایا گیا تاکہ مسلح افواج کے مابین حسن کارکردگی اور تال میل میں اضافہ کیا جاسکے اور دہراؤ (ڈپلی کیشن) کو کم کیا جاسکے، جبکہ ڈی ایم اے کا قیام بہتر شہری- فوجی ربط کو یقینی بنانے کے لئے عمل میں لایا گیا۔ جنرل بپن راوت کو پہلا سی ڈی ایس مقرر کیا گیا جو سکریٹری، ڈی ایم اے کے فرائض بھی ادا کرتے ہیں۔
دفاعی شعبے میں آتم نربھرتا
دفاعی شعبے میں ’میک ان انڈیا‘ کو فروغ دینے کے لئے اگست 2020 میں 101 دفاعی ساز و سامان کی ایک فہرست جاری کی گئی، جبکہ ستمبر 2020 میں دفاعی خرید پروسیجر 2020 سامنے لایا گیا۔ 2020-21 میں اندرون ملک ہی دفاعی ساز و سامان کی تیاری کے لئے 52000 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا۔ بہتر حسن کارکردگی اور پیداواریت کے لئے مئی 2020 میں آرڈیننس فیکٹری بورڈ (او ایف بی) کو کارپوریشن کی شکل دینے کو منظوری دی گئی۔ بھارت کے اندر جدید ٹیکنالوجی ترقیات کی سمت میں غیرمعمولی پیش رفت ہوئی۔ بھارت الیکٹرانک لمیٹڈ (بی ای ایل) نے مئی 2020 میں کووڈ-19 سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کے لئے ریکارڈ وقت میں ایک وینٹی لیٹر تیار کیا۔ نومبر 2020 میں ملک کے اندر ہی ڈی آر ڈی او کے ذریعے ڈیزائن اور ڈیولپ کی گئی کوئیک ری ایکشن سرفیس ٹو ایئر میزائل نے میڈیم رینج اور میڈیم ہائٹ پر نشانہ سادھا، جبکہ ملک میں ہی تیار پناکا راکٹ سسٹم نے 45 سے 60 کلومیٹر کے رینج کی آزمائش میں کامیابی حاصل کی۔
دفاعی برآمدات میں اضافہ
نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری میں اضافہ کی بدولت دفاعی برآمدات میں قابل ذکر اضافہ ہوا۔ مجموعی دفاعی برآمدات 2014-15 کے 1941 کروڑ روپئے سے بڑھ کر 2019-20 میں 9116 کروڑ روپئے تک پہنچ گئی۔ پہلی مرتبہ بھارت دفاعی ساز و سامان کی برآمد کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل ہوا، کیونکہ اس کی برآمدات بڑھ کر 84 ملکوں تک ہوگئی۔
جدید کاری اور دفاعی خرید میں مزید شفافیت
گزشتہ دس برسوں میں جدید کاری کی سمت میں کی گئی سب سے بڑی کوشش کے طور پر گزشتہ برس کے مقابلے 2020-21 میں بجٹ میں 10 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ شفافیت میں اضافہ کے لئے جو پالیسی اصلاحات کی گئیں ان میں ستمبر 2020 میں نئے دفاعی خرید پروسیجر اور اکتوبر 2020 میں ڈی آر ڈی او خریداری مینول پر نظر ثانی شامل ہیں۔ اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک التزام کو متعارف کرایا گیا۔
دفاعی خرید
پہلے پانچ رافیل جنگی طیارے جولائی 2020 میں بھارت پہنچے اور اس کے بعد سے متعدد مزید طیارے بھی آئے، جس سے انڈین ایئر فورس کے فائر پاور میں اضافہ ہوا۔ کووڈ-19 کے چیلنج کے باوجود یہ طیارے وقت پر پہنچ گئے اور انڈین ایئر فورس میں شامل کرلیے گئے۔
دفاعی تحقیق و ترقی کے شعبے میں اصلاحات
جوان ذہنوں کے ذریعے اختراعات کو فروغ دینے کی خاطر 2020 میں بنگلورو، ممبئی، چنئی، کولکاتہ اور حیدرآباد میں ڈی آر ڈی او کے پانچ ینگ سائنٹسٹ لیباریٹری شروع کی گئیں۔ ڈی آر ڈی او نے ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ کے معاملے میں نجی شعبوں کے ساتھ شراکت داری کی اور 108 ایسے سسٹمز اور سب سسٹمز کی نشان دہی کی، جن کے ڈیزائن ڈیولپمنٹ اور مینوفیکچرنگ کا کام صنعت کے ذریعے کیا جائے گا۔
ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن
پہلی مرتبہ وزارت دفاع کے متعدد اداروں کو ڈیجیٹل بنایا گیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل کوالٹی ایشورینس (ڈی جی کیو اے) نے مئی 2020 میں آن لائن پری- ڈیلیوری معائنہ کا آغاز کیا، تاکہ سکیورٹی سے متعلق خدشات کا تدارک کیا جاسکے۔ اسی دوران آرمڈ فورسیز ٹریبونل نے اگست 2020 میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل سماعت کا آغاز کیا۔ ڈیفنس اسٹیٹس، کینٹین اسٹورس ڈپارٹمنٹ، سروسیز ان کانٹیمنٹ، ایم او ڈی پنشن اور نیشنل کیڈٹ کورپس (این سی سی) آن لائن ہوئے، جس سے خدمات میں تیزی اور شفافیت آئی۔
سرحدی بنیادی ڈھانچے کی مضبوط کاری
سرحدی سڑک تنظیم (بی آر او) کے اندر طریقہ کار اور ورک فلو سے متعلق اصلاحات میں اسے اس لائق بنایا کہ وہ کچھ معاملات میں مقررہ وقت سے قبل اہداف کا حصول کرسکے۔ لیہہ – منالی شاہراہ پر روہتانگ میں واقع 10000 فٹ سے زیادہ طویل دنیا کی سب سے لمبی اٹل سرنگ کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اکتوبر 2020 میں کیا۔ یہ شمالی سرحدوں کو ہر موسم میں کام آنے والی کنیکٹیوٹی کی سہولت دستیاب کراتی ہے۔ سری نگر – کارگل – لیہہ قومی شاہراہ پر واقع زوجیلا درہ اپریل 2020 میں مقررہ وقت سے ایک ماہ قبل ہی کھول دیا گیا۔
مسلح افواج میں اِستری شکتی
2020 میں مسلح افواج میں خواتین کی حصے داری میں اضافہ کرنے کے لئے وزارت دفاع نے کچھ تاریخی فیصلے کئے۔ بھارتی فوج کی 10 اسٹریم کو خواتین افسروں کو شارٹ سروس کمیشن (ایس ایس سی)خواتین افسروں کو مستقل کمیشن دینے کے لئے کھول دیے گئے۔ اسی دوران پہلی مرتبہ بھارتی بحریہ کی خواتین پائلٹ کو آپریشنلائز کیا گیا۔ سبھی سینک اسکولوں کو تعلیمی میقات 2020-21 سے لڑکیوں کے لئے کھول دیا گیا۔
این سی سی میں اصلاحات
این سی سی کو دور دراز کے علاقوں تک پہنچانا15 اگست 2020 کو یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے کیا گیا ایک بڑا اعلان تھا۔ سرحدی اور ساحلی علاقوں میں 1075 سے زیادہ اسکولوں / کالجوں کی نشان دہی کی گئی اور نومبر 2020 میں داخلوں کا آغاز ہوا۔ ایک دوسرے فیصلے میں، یہ فیصلہ کیا گیا کہ مئی 2020 سے مرکزی مسلح پولیس دستوں کی ملازمت میں این سی سی کیڈٹوں کو ترجیح دی جائے۔ این سی سی کیڈٹوں کے لئے فوڈ ایکسچینج پروگرام الاؤنس کو یومیہ 100 روپے سے بڑھاکر 750 کیا گیا اور ممالک کی تعداد بھی 10 سے بڑھاکر 15 کی گئی۔
کووڈ-19 کے دوران شہری انتظامیہ کی مدد
وزارت دفاع اور مسلح افواج نے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں شہری انتظامیہ کی مدد کی خاطر وسائل جمع کئے۔ آرمڈ فورسیز میڈیکل سروسیز (اے ایف ایم ایس) نے صورت حال پر قابو پانے کے لئے ہر طرح کا ہنگامی تعاون کیا۔ انھوں نے ڈاکٹروں اور صحت پیشہ وروں کو جوڑا اور ملک بھر میں متعدد مقامات پر قرنطینہ مراکز قائم کئے۔ ڈی آر ڈی او نے ریاستوں میں کووڈ کے مریضوں کے علاج کے لئے متعدد اسپتال قائم کئے، وینٹی لیٹر ، آکسیجن پلانٹ بنانے ، دوائیں، ٹیسٹ کٹ اور پی پی ای کٹس کی بڑے پیمانے پر تیاری کے لئے نجی شعبے کو تکنیکی مہارت منتقل کی۔
سرحدوں سے باہر نکل کر مدد
پریشانی کے وقت مسلح افواج نے ملکوں کی جانب مدد کا ہاتھ بڑھایا۔ بھارتی بحریہ نے 2020-21 کے دوران 8 ریلیف مشن روانہ کئے۔ وندے بھارت مشن کے تحت ایران، سری لنکا اور مالدیپ میں پھنسے بھارتیوں کو باہر نکالنے کے علاوہ بھارتی بحری جہازوں نے کووڈ-19 طبی راحت دستیاب کرائی، جس میں پانچ ملکوں کو دواؤں اور ڈاکٹروں کی دستیابی شامل ہے۔ قدرتی آفات میں پھنسے سوڈان، جبوتی اور ایرٹریا کو آئی این ایس کے راوت نے 250 ایم ٹی غذائی امداد دستیاب کرائی۔ بھارتی ساحلی حفاظتی دستے میں سری لنکا کے ساحل کو تیل کے سب سے بڑے رساؤ سے بچانے کے لئے بچاؤ مہم کی قیادت کی۔ ایئر فورس نے 2020-21 کے درمیان 800 سے زیادہ ریلیف مشن کی انجام دہی کی۔
یہ ای- کتابچہ وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے:
https://www.mod.gov.in/news
https://www.mod.gov.in/sites/default/files/MoD2RE7621.pdf
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.5206
(Release ID: 1725230)
Visitor Counter : 295