جل شکتی وزارت

عالمییوم ماحولیات کے موقع پر گنگا کی تلاش (کویسٹ) 2021 کے گرانڈ فنالے کا آغاز


گنگا کی تلاش کوئز کیلئے 113 ممالک کے 11 لاکھ افراد نے اندراج کرایا۔ 216 شرکاء کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر گرینڈ فنالے کے لئے چنا  کیا گیا

Posted On: 05 JUN 2021 8:32PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) نے عالمییوم ماحولیات 2021 کے موقع پر گنگا ، ندیوں اور ماحولیات پر آن لائن عالمی کوئز مقابلہ گنگا کویسٹ 2021 کے گرینڈ فنالے کا انعقاد کیا۔ کوئز کا سب سے پہلے 2019 میں ایک تعلیمی پروگرام کے طور پر تصور ذہن میں آیا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ  لوگوں کو خاص طور پر نوجوانوں، بچوں اور طلبا کو دریائے گنگا اور ہمارے ملک کے دیگر دریاؤں کے رُخ پر حساس بنایا جائے۔ کوئز کا اہتمام این ایم سی جی نے ٹری کریز فاؤنڈیشن کے تعاون سے کیا ہے۔

 

لاکھوں شرکاء میں ابتدائی راؤنڈ کے فاتحین کو مبارکباد دیتے ہوئے، این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا نے کہا کہ "عالمییوم ماحولیات 2021-ماحولیاتی بحالی کے موضوع کے مطابق گنگا کویسٹ کی توجہ نہ صرف گنگا بلکہ پورے ماحولیاتی نظام پر مرکوز ہے۔ کوئز کا مقصد یہ ہے کہ تفریح​​کےساتھسیکھنے کو یقینی بنایا جائے۔ یہ سالانہ کوئز لوگوں کو ایک دوسرے سے مربوط کرنے کے  مقصد کے تحت نمامی گنگا مشن کی مدد کرنے والے ملک کے لاکھوں لوگوں سے رابطہ قائم کرنے کی سب سے اہم سرگرمی بن گیا ہے۔

جل شکتی کے وزیر جناب  گجندر سنگھ شیخاوت نے اپنی گہری دلچسپی کے ذریعہ ٹیم این ایم سی جی کو پچھلے سال سے تحریک دے کر اسے دس لاکھ سے زیادہ کوئز بنانے اور ایک باقاعدہ خصوصیت والا فیچر کی ترغیب دی ہے۔ این ایم سی جی کے ڈی جی نے اس بات ہر خوشی کا اظہار کیا کہ رواں سال گنگا کویسٹ نے ملک کے انتہائی دور دراز علاقوں اورتمام ریاستوں، مرکزی خطوں کے علاوہ دنیا کے ممالک کی ایک بہت بڑی تعداد  کی شراکت سے اپنی پہچان میں زبردست بہتری پیدا کی ہے۔ انہوں نے متعدد شراکت دار اداروں ، نیویارک کے گنگا دوتس ، گنگا میتراز ، پرہاریز ، گنگا وچار منچیتک جیسے متعدد رضاکارانہ گروپوں کے  قابل ستائش کام کی تعریف کی جو گنگا کے تحفظ کے عزم کو مستحکم کرنے میں عالمی وبا  کے باوجود بڑھ چڑھ کر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے شرکاء سے مطالبہ کیا کہ وہ کوئز سے ماورا بھی گنگا اور ماحولیات کے ساتھ اپنی رفاقت کو جاری رکھیں۔

 

محترمہ اپنیت سنگھ ، شریک ٹاسک ٹیم لیڈر، گنگا پروجیکٹ، ورلڈ بینک نے  کوویڈ 19 کی دوسری لہر اور طوفان جیسے بڑے بحرانوں سے گزرنے کے باوجود گنگا کویسٹ 2021 کی زبردست کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ نمامی گنگا پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کیا کہ "ورلڈ بینک کے توسط سے ہم دنیا میں ندی کے تحفظ کے بہت سے پروگراموں میں مصروف ہیں لیکن اس پیمانے ، وسعت اور جامع نقطہ نظر کے لحاظ سے نمامی گنگا جیسا دوسرا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ ہم اس پروگرام سے دوسرے ممالک کیلئے سیکھنا چاہئے۔ طلبا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ "آجکل نوجوان ماحولیاتی تحفظ کے سب سے بڑے حامی ہیں۔ لہذا  گنگا کی بحالی اور ماحولیات کے تحفظ میں مدد کرنے میں نوجوان بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

 

گنگا کویسٹ 2021 کو کامیاب بنانے کی تیاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے  گنگا کویسٹ آرگنائزنگ ٹیم کے معروف کوآرڈینیٹر جناب روزی اگروال نے کوئز کو "مہا - ابھیان" بتایا ، جس میں بہت سے تعلیمی ، آزاد اور رضاکار تنظیموں نے تعاون کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال 113 ممالک سے کوئز کے لئے 11 لاکھ افراد نے اندراج کرایا۔ 216 شرکا کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر گرینڈ فنالے کے لئے منتخب کیا گیا تھا جن میں سے 215 ہندوستانی شہری ہیں، ایک کا تعلق متحدہ عرب امارات سے ہے۔

 

ٹری کریز فاؤنڈیشن کی سی ای او بھاونا بادولا نے بتایا کہ گزرتے برسوں کے ساتھ گنگا کویسٹ کے لئے جوش و جذبہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ 2021 میں کعاکمی وبا کوویڈ 19 کے تناظر میں اپریل مئی کے دوران ملک  ایک انتہائی مشکل صورتحال سے گزرا اس کے باوجود کوئز کے لئے 11 لاکھ سے زیادہ لوگ رجسٹرڈ ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے کوئز میں شامل ہونے کو یقینی بنانے کے لئے  کوئز کا اہتمام ہندی اور انگریزی زبان میں کیا گیا اور پہلی بار ہندوستان کی تمام ریاستوں اور مرکزی خطوں نے گنگا کویسٹ 2021 میں حصہ لیا۔ بین اقوامیشرکا کے لئے اس کے در مکمل طور پر کھلے تھے۔

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ متعدد ریاستوں کے پچھلے سال کے شرکاء کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا گیا  جیسے جھارکھنڈ جہاں اس سال 110111 لوگوں نے حصہ لیا وہیں پچھلے سال یہ تعداد  3147  تھی۔ اوڈیشہ کی تعداد7،948 سے بڑھ کر 20538 ہو گئی؛ ہماچل پردیش کی تعدادHP 32 سے بڑھ کر 13138 ہو گئی۔ گرینڈ فنالے میں 216 فاتحین نے حصہ لیا۔ صنفی اعتبار سے  فاتحین تقریباً برابر برابر منقسم ر ہے (مرد -110  خواتین- 106) فاتحین میں سے 215 فاتح پورے ہندوستان سے ہیں اور صرف ایک فاتح کا تعلق متحدہ عرب امارات سے ہے۔ ہندوستان میں  فاتحین 24 مختلف ریاستوں کے ہیں جن میں اکثریتیو پی والوں کی ہے۔ اس کے بعد دہلی اور جھارکھنڈ کا نمبر آتا ہے۔

جن تین لوگوں کا سب سے زیادہ لوگوں تک رسائی کی  کوششوں کے لئے خصوصی ذکر ہوا وہ ہیں جناب نیشی کانت اگروال ، پرنسپل ، کے وی نمبر 2 نوسینا باغ ، وشاکھاپٹنم؛  محترمہرما سمپت ، نوڈل آفیسر، شری ستیہ سائیں سیوا آرگنائزیشن انڈیا اور جناب  ونیت مانی ، نوڈل آفیسر، اورینٹل انسٹی ٹیوٹ سینئر سیکنڈری اسکول ، امیٹھی ، دیوریا۔

 

اس تقریب میں ممتاز گلوکار جناب کیلاش کھیر بھی شریک ہوئے ، جنہوں نے بڑی تعداد میں لوگوں کے شامل ہونے کی تعریف کی اور نمامی گنگا پر ایک متاثر کن گانا گایا۔

معروف اداکار جناب راجیو کھنڈیوال نے بھی شرکت کی اور ٹیلی سریز "راگ راگ میں گنگا" کے ساتھ اپنی وابستگی کو یاد کیا جس سے انھیں ماں گنگا کو سمجھنے میں مدد ملی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ندی اور ماحولیات کا تحفظ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے جناب  راجیو کھنڈیوال وال نے طلبا پر زور دیا کہ وہ گنگا اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے اسی جوش و جذبے کا مظاہرہ کریں جو انہوں نے کوئز کے لئے دکھایا ہے۔

 

گرینڈ فائنل مختلف آن لائن فورمز پر 75000 سے زیادہ ناظرین تک آن لائن پہنچا۔ ناظرین جو نہ صرف ہندوستان سے بلکہ عالمی سطح پر امریکہ ، متحدہ عرب امارات ، نیپال ، پاکستان ، فن لینڈ وغیرہ ممالک کے بھی تھے۔

 

<><><><><>

 

ع -س- ج

U.No. : 5185

 



(Release ID: 1725004) Visitor Counter : 151


Read this release in: English , Hindi , Telugu