صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووڈ کے تعلق سے مناسب رویہ اختیار کرنے سے احمد نگر ضلع کا ایک اور گاؤں کووڈ سے آزاد ہوگیا
گاؤں کے لوگوں کے رویے میں تبدیلی لانے میں گرام پنچایت کا اہم رول رہا
Posted On:
25 MAY 2021 11:11AM by PIB Delhi
نئی دہلی،25؍مئی2021:
جب پورا ملک کووڈ-19کی دوسری لہر سے جوجھ رہا ہے، مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں بھویارے خورد کے لوگوں کورونا کے خلاف وسیع پیمانے پر عوامی بیداری مہم چلاکر ، جس کووڈ کے اثرات کو روکنے کےلئے مناسب رویے کو اپنا کر ، مستقل طبی جانچ کروا کر اور متاثرہ لوگوں کو کورنٹائین کرکے نہ صرف کورونا وائرس کو قابو میں کرنے میں کامیاب ہوئے، بلکہ پورے گاؤں کو کووڈ سے آزاد کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔
ہیوارے بازار کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ، جس کی کامیابی کی کہانی پہلے سے ہی تحریر شدہ ہے، 1,500لوگوں کی آبادی والے اس چھوٹے سے گاؤں نے دکھا یا ہے کہ لوگوں کی اجتماعی کوششوں سے کووڈ-19کے اثرات اور پھیلاؤ کو بالکل ختم کیا جاسکتا ہے اور پورے گاؤں کو کورونا سے آزاد بھی کیا جاسکتا ہے۔
احمد نگر شہر سے تقریبا ً 20 کلو میٹر کے فاصلے پر بھویارے خورد ایک پہاڑی علاقے میں واقع گاؤں ہے۔ خشک سالی سے متاثرہ علاقہ ہونے کی وجہ سے بہت سارے گاؤں کے لوگ روزگار کی تلاش میں ممبئی اور دیگر بڑے شہروں کی طرف ہجر ت کرگئے ہیں۔ حالانکہ ریاستی حکومت کے ذریعے لاک ڈاؤن نافذ کئے جانے کے بعد زیادہ تر مزدور اپنے آبائی گاؤں واپس آگئے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں جب گاؤں میں تین سے چار کووڈ -19معاملوں کا پتہ چلا تو گرام پنچایت اور محکمہ صحت نے متاثرہ مریضوں کے اہل خانہ کے لئے اینٹیجن کِٹ سے تجربہ کرنا شروع کردیا۔مشتبہ اور کورونا کی علامت والے اشخاص کو فوراً کورنٹائن (الگ تھلگ)کردیا گیا۔
اس کے بعد گاؤں والوں نے اپنے گاؤں کو کورونا سے پاک رکھنے کے لئے کچھ پہل کی شروعات کی، جس کے تحت وزارت صحت و خاندانی بہبود کے ذریعے وقت وقت پر جاری گائیڈ لائن کے مطابق آشا اور آنگن باڑی کارکنان کی مدد سے گاؤں کے سبھی کنبوں کی وقت وقت پر جانچ کی گئی۔
گاؤں کے علاج میں شامل ڈاکٹر سویتا کُٹے نے بتایا کہ اگر بخار ، کھانسی یا تھکان جیسی علامت دیکھی گئی تو ایسے لوگوں کو فوراً اینٹیجن جانچ کی گئی اور انہیں آئیسولیشن میں رکھا گیا۔ اس کے ساتھ ہی گاؤں کے مندروں میں بڑے پیمانے پر بیداری مہم چلائی گئی، جہاں ہر صبح و شام کو کووڈ کے تعلق سے مناسب رویے کے بارے میں پیغام دینے کے لئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاتا تھا۔ گاؤں والوں کو اس بیماری کے بارے میں بتایا گیا اور موجودہ وباء کی حالت میں اپنا اور اپنے کنبے کی دیکھ بھال کیسے کی جائے ، اس کے بارے میں بھی معلومات دی گئی۔
مرکز اور ریاستی سرکار کی طرف سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کےلئے ماسک پہننا، سماجی دوری بنائے رکھنا، بار بار ہاتھ دھونا، مستقل طبی جانچ اور لوگوں کو کورنٹائن جیسے کووڈ تعلق سے مناسب رویہ اختیار کرنے کے پیغامات کو بار بار دہرایا گیا۔
ریاست گیر لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد بھویارے خورد پنچایت نے کووڈ کے پھیلاؤ کی جانچ کے لئے ’’گاؤں بند‘‘پہل کو لاگو کیا۔
سرپنچ راجندر نامبیکرنے کہا کہ مشتبہ افراد کو گاؤں میں قائم ایک آئیسولیشن سینٹر میں رہنے کے لئے راضی کیا گیا، جس سے چین توڑنے میں مدد ملی اور اس سے مئی ماہ تک گاؤں کورونا سے پاک ہوگیا۔ نامبیکر نے کہا کہ ’’اگر دوسرے گاؤں ہمارے گاؤں کی مثال کو اختیار کرتے ہیں تو انہیں کووڈ-19 سے پاک ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔‘‘
گرام سیوک نندکشور دیوکر نے افتتاحی دورے میں سامنے آنےو الے چنوتیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ’’ابتداء میں گاؤں کے لوگوں کو اپنے کنبے سے دور رہنے کے لئے راضی کرنا بہت مشکل تھا، لیکن دھیرے دھیرے انہیں خطرے کی سمجھ آگئی اور ہمارے لئے متاثرہ لوگوں کو کورنٹائن کرنا آسان ہوگیا۔
PIB Mumbai/ DD Sahyadri/JPS/SC /SP/CY
Follow us on social media: @PIBMumbai /PIBMumbai /pibmumbai pibmumbai[at]gmail[dot]com
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 4819)
(Release ID: 1721771)
Visitor Counter : 309