قبائیلی امور کی وزارت

مہاراشٹر میں ون دھن کیندر: لوگوں کی زندگیاں بدلنے اور روزی روٹی فراہم کرنے میں مدد کررہی ہے


کورونا کے خلاف لڑائی میں نمایاں حصولیابی۔ کاتکری کو میڈیسنل پلانٹ گلوئیہ کی سپلائی کے لئے 1.57 کروڑ روپئےآرڈر ملا

Posted On: 17 MAY 2021 11:23AM by PIB Delhi

سرکاری تنظیموں کی طرف سے تعاون حاصل ہونے کے نتیجے میں ایک قابل لیڈر کی قیادت میں چند لڑکوں کے  ایک گروپ نے مہاراشٹر تھانہ ضلع میں انوکھا اور مثالی کام انجام دیا ہے۔ قبائلی تنظیم جس سے بچوں کا تعلق ہے، کو میڈیسنل پلانٹ گلوئیہ کی سپلائی کے لئے 1.57 کروڑ روپئے آرڈر حاصل ہوا ہے۔اس آرڈر میں ڈابر، بیدیہ ناتھ اور ہمالیہ ڈرگس جیسے کارپوریٹ گھرانوں سے بھی ملنے والا آرڈر شامل ہیں۔

 تھانے میں شاہ پور میں قائم آدی واسی ایکتآتمک سماجک سنستھا ان نوجوانوں کی ایک ایسی تنظیم ہے جو علاقے میں قبائلی طبقے کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔ گلوئیہ جس کے لئے  انہوں نے بڑے آرڈرس حاصل کئے ہیں، آیوروید میں گلوچی کے نام سے جانی جاتی ہے اور وائرل بخار، ملیریا کے ساتھ ساتھ ذیا بیطس جیسے امراض کے علاج کے لئے دواؤں میں استعمال ہوتی ہے یہ پاؤڈر کی شکل یا کریم کی شکل میں استعمال کی جاتی ہے۔

مثبت آغاز ،ٹرائیفیڈ کے ذریعہ دی گئی حوصلہ  افزائی

لڑکوں کاسفر اس وقت شروع ہوا جب کاتکری  طبقے کے 27 سالہ نوجوان سنیل پوار نے 10 سے 12 سال کی عمر کے اپنے دوستوں کی ایک ٹیم کے ساتھ اپنے آبائی مقام پر ریونیو دفاتر میں کاتکری قبائلیوں کی مدد کرنا شروع کی۔ بھارت سرکار کی داخلی  امور کی وزارت کی جانب سے کی گئی زمرہ بندی کے مطابق کاتکری 75 مخصوص حساس قبائلی گروپوں میں سے ایک ہے۔

 سنیل نے ایک ماہر صنعتکار کی حیثیت سے خود کوثابت کیا اور اب وہ کم و پیش 1800 لوگوں سے گلوئیہ حاصل کرتا ہے۔قبائلی امور کی مرکزی وزار ت کے تحت ٹرائیفیڈ سے حاصل ہونے والی مدد سنیل کے پروجیکٹ کو آگے  بڑھانے میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔ ٹرائیفیڈ سے ملنے والے تعاون اور مدد کے تحت خطے میں 6 ون دھن کیندروں میں سے ہر کیندر  کو 5 لاکھ روپئے دیئے جاتے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ جب یہ  سنیل کو بڑی کمپنیوں سے آرڈر کو عمل درآمد کرنے کے لئے پونجی کی ضرورت پڑی تو ٹرائیفیڈ نے اسے 25 لاکھ روپئے کی اضافی مدد فراہم کی۔

1.jpg

 

ایک کیندر سے 6 کیندروں تک کا سفر

ہمارے پاس شاہ پور میں 6 کیندر ہے سبھی کیندروں میں پروسیسنگ پورے زور و شور سے جاری ہے،ٹیم کے سبھی ورکر پوری دیانتداری کے ساتھ کام میں جٹے ہوئے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ 1800 قبائلی لوگ اپنی روزی روٹی وہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران کما رہے ہیں۔ ہمارے پاس 1.5 کروڑ روپئے مالیت کے آرڈرس ہے اور ڈابر سے اس سے بڑا آرڈر حاصل ہوگا۔ سنیل پوار پوری طرح خوش وخرم دکھایا دیتا ہے اس کے چہرے پر مسکان ہے کیونکہ اس نے اپنے فرقے کی کامیابیوں کے بارے میں پی  آئی بی کو تازہ جانکاری فراہم کی ہے۔

سنیل پوار نے مزید بتایا کہ کمپنیوں کو خام سامان کی ضرورت ہے اور کیونکہ وہ تھوک میں خریداری کرتی ہیں۔ کمپنیاں کہیں اور کے مقابلے ہم سے کم قیمت پر خام مال حاصل کرتی ہے۔ پھر بھی ہم نے اس کا پاؤڈر بنانا شروع کردیا ہے اور اسے پانچ سو روپئے فی کلو گرام کے حساب سے فروخت کررہے ہیں جو اس کی خام شکل کی قیمت سے دس گنا زیادہ ہے۔

آج کے لئے گلوئیہ، کل کے لئے گلوئیہ

جنگل سے گلوئیہ جمع کرتے ہوئے سنیل اور اس کی ٹیم اس بات کا بہ خوبی  دھیان رکھتے ہیں کہ جنگلوں کو نقصان نہ پہنچے اور ان کامستقبل محفوظ رہے۔ ان کے پاس شجر کاری کے لئے گلوئیہ کے پانچ ہزار پودے تیار ہیں وہ آنے والے دنوں میں ان میں سے دو لاکھ پلانٹ لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

شاہ باری آدی واسی وٹا ماہ مندل

شاہ باری آدی واسی وٹاماہ مندل مہاراشٹر سرکار کے تحت ایک اور تنظیم ہے جو قبائلیوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کررہی ہے۔مینجنگ ڈائریکٹر نتن پٹیل نے پی آئی بی کو بتایا کہ بہت جلد ہم ایک فیڈریشن کے ساتھ پانچ ون دھن کیندر کا ایک کلسٹر تشکیل دیں گے تاکہ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیاجاسکے۔ 40 مزید کیندر وں کو پہلے ہی منظوری دے دی گئی ہے جب وہ چالو ہوں گے تو 12000 ہزار کتکاریوں کو روزگار فراہم کریں گے۔ ایک ون دھن کیندر  300 لوگوں کی مدد کرتا ہے۔

 پردھان منتری ون دھن یوجنا ان ایس ایچ جی کے لئے پونجی فراہم کرتا ہے تاکہ وہ پریشانی اور تناؤ کی صورت میں اپنی پیداوار  کوفروخت نہ کرسکیں۔ اس سے بھی زیادہ یہ ہے کہ وہ ان کی پیداوار کے لئے قبائلیوں کو فوری طور پر ادائیگی کرسکتے ہیں۔ اس سے قبائلیوں کو آمدنی حاصل کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔

گلوئیہ بکریوں کا ریوڑ اور اینٹوں کے ذریعہ مائیگریشن کی روک تھام

نتن پٹیل نے بتایا کہ گلوئیہ کے علاوہ بھی دیگر متبادل کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔تاکہ قبائلی کمیونٹی کے لئے پورے سال کے روزگار کو یقینی بنایا جاسکے۔ گلوئیہ جمع کرکے اور اسے کمپنیوں کو بھیج کر ایک بڑا منافع حاصل کیاجاتا ہے اور یہ اچھا بزنس ہے یہ فطری اعتبار سے سیزنل کاروبار ہے اور سال میں صرف تین چار ماہ کے لئے کیاجاسکتا ہے۔ قد کاری کے فرقے کے لوگ گجرات، کرناٹک اور رائے گڑھ منتقل ہوتے ہیں تاکہ اینٹوں کے بھتے میں کام کرسکیں۔  لہذا ٹرائیفیڈ سال کے باقی دنوں میں بکروں اور بکریوں سے کئے جانے والے کاروبار میں انہیں روزگار دلانے میں منصوبہ بندی کررہا ہے۔ نتن پٹیل نے بتایا کہ ہم پانچ بکرے اور ایک کالا ہرن خریدنے کے لئے  تقریباً 70 سے80 ہزار روپے فراہم کریں گے۔ ہم نے ایک این جی اوکے ساتھ معاہدہ کیا ہے  جو تربیت کی شکل میں کام کرے گی اور ضروری تربیت فراہم کرے گی کیونکہ تربیت اس لئے بھی  بہت ضروری ہے کہ بکروں میں شرح اموات زیادہ ہے اور ان کی بقا کے لئے شیڈ کی صفائی ستھرائی بہت ضروری ہے۔

 ٹرائیفیڈ نے اپنے طور پر بکروں کے ریوڑ کے لئے شیڈ بنانے کے واسطے کچھ مستفیدین کو منتخب کیا ہے۔تاکہ بکرے پالنے کے لئے مستفیدین کی خواہش کا پتہ لگایا جاسکے۔ البتہ اب ٹرائیفیڈ نے شیڈ بنانے کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے کی خاطر ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم کے حکام کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

پٹیل نے بتایا کہ ہم ایک گاؤں میں 4 سے 5 مستفیدین کاانتخاب کرتے ہیں وہ این جی اوز کے لئے ماحول تیار کرتے ہیں اور کام کو زیادہ آسان بناتے ہیں۔ اس کے کامیاب نفاذ کے بعد ہم مرغا پالن میں بھی پروجیکٹ لگائیں گے۔تب مرغی پالن ، بکروں کو پالنے اور جنگل کی پیداوار سے پورے سال کتکاری فرقے کے لوگوں کو روزگار حاصل ہوگا۔ پٹیل نے بتایا کہ ون دھن  کیندروں کے ذریعہ بکروں کے لئے خوراک، دوائیں اور انشورنس کا انتظام کیاجاتا ہے۔

2.jpg

  بلیک گولڈ: زندگی کی رسی

 این جی او قبائلیوں کو بااختیار بنانے کے لئے ایک کلیدی رول ادا کرتی ہے اور انہیں خود کفیل بنانے میں  ان کی مدد کرتے ہیں۔ایشین ایگرو لائیو اسٹاک(مویشی پروری) ایک ایسی ہی این جی او ہے جو بکروں کو پالنے سے متعلق پروجیکٹوں میں قبائلیوں کو تربیت دینے کی ذمہ داری  اپنے کاندھوں پر لئے ہوئے ہیں۔ اس پروجیکٹ کو بلیک گولڈ : روپ فول کا  نام دیا گیا ہے اور یہ پروجیکٹ اس وقت شروع ہوا تھا جب  ڈاکٹر نل رتن شنڈے نے اپنے پی ایچ ڈی کے دوران  میل گھات میں بھوک اور  فاقہ کش سے ہونے والی موت دیکھی تھی تب انہوں نے  ایک این جی او بنانے کا فیصلہ کیا اور اسطرح یہ ایشین ایگرو لائیو  اسٹاک (مویشی پروری)بن گئی۔

 ڈاکٹر شنڈے نے پی آئی بی کو بتایا کہ ہماری توجہ قبائلیوں کی قوت خریداری کو بڑھانے پر ہے۔ ہم ان کے لئے لائیو اسٹاک (مویشی پروری) کو ایک طریقہ کار کے طور پر خیال کرتے ہیں۔مج گاؤں ڈاکیارڈ لمٹیڈ جیسے سرکاری اداروں نے1.3 کروڑ روپئے فنڈ کے ساتھ 200 قبائلی کنبوں کی مدد کی ہے۔قبائلی اپنی زندگی میں کالے بکروں کو بلیک گولڈ تصور کرتے ہیں۔

 

حکام اور  این جی اوز کی تفصیلات

 شری نتن پٹیل شاہ باری:۔9324829136

 ڈاکٹرنل رتن شنڈے:8879798755

شری سنیل پوار:7378956592

******

 

 ( ش ح ۔ح ا ۔رض)

U- 4584


(Release ID: 1719541) Visitor Counter : 208


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil