سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی ٹیکنالوجی  کی انفیوژن کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کو با اختیار بنا  رہا ہے

Posted On: 11 MAY 2021 7:57PM by PIB Delhi

                                                                     

سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی نے 11 مئی 2021 کو ایم ایس ای –ڈی آئی تھریشور کے ذریعے آکسیجن اِنرچمنٹ ٹیکنالوجی اور ایم ایس ایم ایز کو ایس آئی ڈی بی آئی کے ذریعے نئے قرض کی سہولیات کے موضوع پر منعقد ویبینار میں ایم ایس ایم ای نمائندوں کے ساتھ بات چیت کر کے قومی ٹیکنالوجی کے دن 2021 منایا، ساتھ ہی 2 ایم ایم ایم  ای ، میسرس  میک ایئر انڈسٹریز وڈودرا، گجرات اور میسرس آٹو میلیبل، جے پور، راجستھان کو آکسیجن اِنرچمنٹ یونٹ کی ٹیکنالوجی سونپی۔

 

پروفیسر ہریش ہیرانی  (سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی) کے ڈائرکٹر نے انٹرایکٹیو ویبینار میں اعلیٰ مقرر کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سی ایس آئی آر اور سی ایم ای آر آئی نے حال ہی میں مختلف ریاستوں کے ایم ایس ایم ای کے ساتھ ورچوئل بات چیت کے اجلاس کی ایک سیریز کا اہتمام کیا ہے تاکہ پروڈکٹس – پروسیس میں تکنیکی پیش رفت کا زیادہ سے زیادہ انفیوژن ہو اور ایم ایس ایم ای کو ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے رہنما کے  قابل بنایا جا سکے۔ ایم ایس ایم ای کو تکنیکی جانکاری فراہم کرنے سے کوالٹی اور پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی، جس سے وہ عالمی سطح پر مقابلہ جاتی بنیں گے۔ ایم ایس ایم ای اقتصادی ترقی کے اہم عنصر ہیں۔  انہیں تحقیقی ٹیکنالوجیوں کے ذریعے با اختیار بنانے سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی نے گزشتہ 5 سال میں ایم ایس ای  کو بااختیار بنانے کے لئے  اس سیکٹر کو 125 مختلف ٹیکنالوجیاں منتقل کیں اور خصوصی مینو فیکچرنگ ہبس قائم کئے تاکہ قومی صنعت کی بنیاد اور انسانی وسائل پروفائل کی تکنیکی صلاحیتوں کو بہتر کیا جا سکے۔ سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی کے ذریعے بہت سے ہنرمندی کے فروغ اور بیداری پیدا کرنےکےپروگراموں کا لگاتار اہتمام کیا جا رہاہے تاکہ ایم ایس ایم ایز کو بااختیار بنایا جا سکے اور سی ایس آئی آر –سی ایم ای آرآئی کی سائنسی جانکاریوں کے ساتھ ایم ایس ایم ایز کے علاوہ انسانیت کو بڑی حد بااختیار بنایا جا سکے۔

 

سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی کے ذریعے تیار کئے گئے آکسیجن انرچمنٹ یونٹ ایک ڈی سنٹرلائز آکسیجن جنریشن سالیوشن ہے، سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی    او ای یو ضرورت کی جگہ پر ہی ملنے والا حل ہے، جو مختلف طبی ضرورتوں کے لئے پورے ملک میں آکسیجن کی صلاحیت بڑھانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی پہلےہی 9 ایم ایس ایم ای پارٹنرس کو پہنچائی گئی ہے، جس سے ہندوستان کو او ای یو کے ایک مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس کی شکل میں بدلنے کے مقصد کے ساتھ ملک میں آکسیجن پیدا کرنے کی بنیاد بڑھے۔ معمولی ترامیم کے ساتھ دیہی صحت سہولتوں کے لئے ایک سستی 50 ایل پی ایم اکائی بھی قائم کی جا سکتی ہے۔ ہندوستان میں ایک مضبوط ایم ایس ایم ای نیٹ ورک، جسے ٹیکنالوجی کے ذریعے با اختیار بنایا گیا ہے، ہندوستان کی مستقبل میں کسی بھی بحران کے دوران مدد کر سکتا ہے۔

 

گجرات کے میسرس میک ایئر انڈسٹریز کے سی ای او جناب سندیپ شاہ نے سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی کے تیار کردہ آکسیجن انرچمنٹ یونٹ پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی  کی دیگر ٹیکنالوجیوں میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے  تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایم ایس ایم ایز سماج تک ٹیکنالوجیوں کی پہنچ کے لئے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی  ٹیکنالوجیاں ملک کو میک ان انڈیابنانے میں اہم رول ادا کریں گی۔ آکسیجن انرچمنٹ ٹیکنالوجی کا پہلا یونٹ 15 سے 20 دن کے اندر تیار ہو جائے گا۔

 

راجستھان کے میسرس آٹو میلبل کے جناب مہندرا مشرا نے کہا کہ سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی کی ٹیکنالوجی کا خاص زور سماج تک پہنچ بنانا اور شہریوں کی مدد کرنا تھا۔ جناب مشرا نے کہا کہ سماجی خدمت کے جذبے کی حیثیت سے سردست  50 آکسیجن کنسنٹریٹرس کو 100 روپے یومیہ کے بے حد معمولی کرائے اور ڈپوزٹ کے ساتھ کرائے پر دیا جا رہا ہے۔ کرائے پر آکسیجن کنسنٹریٹر کی تجویز کے جواب میں پروفیسر ہریش ہیرانی آکسیجن کنسنٹریٹرس کے نیسل کینولا اٹیچمنٹ کے ساتھ این-95 فیس ماسک کے استعمال کی اپیل کی۔ اس سے نزدیکی علاقے خاص طور سے آئیسولیشن وارڈ قرنطینہ کی جگہوں پر وائرل کے پھیلنے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی پروفیسر ہیرانی نے مریضوں کے ذریعے استعمال کئے گئے نیسل کینولا کے  مناسب طور سے ٹھکانے لگانے کی بھی اپیل کی۔

 

تھریسور کے ایم ایس ایم ای –ڈی آئی کے جوائنٹ ڈائرکٹر جی ایس پرکاش نے بتایا کہ موجودہ مانگ کے مطابق آج آکسیجن کی گنجائش نہ مناسب ہے۔ آکسیجن پیدا کرنے سے زیادہ جن اہم معاملوں کا سامنا کیا جا رہا ہے، وہ ہے آکسیجن کو لانا، لے جانا اور ان کی اسٹوریج صلاحیت سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی آکسیجن انرچمنٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے صحیح وقت پر ٹیکنالوجی کے ساتھ آگےآیا ہے، جبکہ صنعت اپنی آکسیجن کو دے چکی ہے۔ لمبی مدت تک اس ضروری حصے کو پانے سے انکار کرنا ایم ایس ایم ای کے لئے بڑا چیلنج ہوگا۔ ایم ایس ایم ای کو اس اہم تکنیک کی پیداوار شروع کرنے کےلئے ضروری مینوفیکچرنگ انفراسٹرکچر قائم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی سنٹر اور ایم ایس ایم ای پارک بھی ساتھ آ سکتے ہیں۔

*************

ش ح ۔ ح ا۔  ک ا

4447U. No.



(Release ID: 1718222) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Kannada