پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پیٹرولیم کے وزیر نے ہندوستانی تیل کے ٹکری کلاں ٹرمینل سے ، استعمال شدہ کوکنگ آئل پر مبنی بایوڈیزل کی پہلی فراہمی کا اجراء کیا


جناب پردھان نے اسے بایو ایندھن کے شعبہ میں ایک سنگ  میل قرار دیا جس سے ماحولیات پر مثبت اثر پڑے گا

Posted On: 04 MAY 2021 2:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی 04 مئی 2021: پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج  انڈین آئل کے ٹکری کلاں ٹرمینل ، دہلی سے ریموٹلی طور پر یو سی او(استعمال شدہ کوکنگ آئل) پر مبنی بایوڈیزل سے کشید ڈیزل کی پہلی فراہمی کو جھنڈا دکھا کر شروع کیا۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت سکریٹری جناب ترون کپور اور انڈین آئل کے چیئرمین جناب ایس ایم ودیا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

یو سی او کو بایو ڈیزل میں تبدیل کرنے اور کاروباری مواقع کی ترقی کے لئے ایک ایکو نظام بنانے کے لئے ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز فولاد کے وزیر نے ،صحت اور خاندانی بہبود ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر کے ساتھ ،10 اگست 2019 کوعالمی بایو فیول کے دن کے موقع پر ’’استعمال شدہ کشید آئل سے پیدا بایو ڈیزل کی سرکاری خرید ‘‘ کے لئے ایکسپریشن آف انٹریسٹ کا آغاز کیاتھا۔ اس طرح کے ایکسپریشن آف انٹریسٹ وقفہ وقفہ سے تیل کی مارکٹنگ کمپنیوں(او ایم سی)کے ذریعہ جاری کئے جاتے رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 200مقامات کے لئے 10.08.2019 سے 09.11.2020 کے درمیان 11 ایکسپریشن آف انٹریسٹ جاری کئے گئے تھے۔ ملک بھر میں 300 مقامات کے لئے ایکسپریشن آف انٹریسٹ کی اشاعت کو 31.12.2021 تک کے لئے توسیع دی گئی ہے۔

اس اقدام کے تحت ، او ایم سیز پانچ برسوں کے لئے وقفہ وقفہ سے اہم قیمتوں کی گارنٹی کی پیش کش کرتی ہیں اور امکانی صنعت کاروں کو دس سال کے لئے آف ٹیک گارنٹی کی توسیع دیتی ہیں۔ ابھی تک انڈین آئل نے 22.95 کروڑ لیٹر (557.57ٹی پی ڈی) کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ بایو ڈیزل پلانٹس کے لئے 23 ایکسپریشن آف انٹریسٹ بھی جاری کئے ہیں۔ اس اقدام کے تحت ،31.03.2021 تک انڈین آئل نے اپنے ٹیکری کلاں ٹرمینل میں یو سی او –بایو ڈیزل کی 51کے ایل مقدار حصول کرلی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے ،وباء کے سخت چیلنجوں کے باوجود تیل کی لائنوں کو جاری رکھنے میں تیل کی صنعت کے نمایاں رول کی ستائش کی ہے۔ انھوں نے اس بحرا ن میں، اپنے معمول کے کاروبار سے ہٹ کر،ملک میں مانع آکسیجن کی فراہمی کے لئے مدد فراہم کرنے کی بھی ستائش کی ۔جناب پردھان نے مختلف اقدامات کے ذریعہ ملک میں لکویڈ آکسیجن لاجسٹک کو آسان بنانے میں انڈین آئل کے قائدانہ رول کی بھی تعریف کی۔

انڈین آئل کے ٹیکری کلاں ٹرمینل سے یوسی او پر مبنی بایو ڈیزل کی پہلی فراہمی سے متعلق جناب پردھان نے کہا ’’یہ باو فیولس کے لئے ہندوستانی کی کاوشوں میں ایک سنگ میل ہے اور اس سے ماحولیات پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔ یہ اندرون ملک تیار بایو ڈیزل کی فراہمی میں اضافہ ، درآمداتی انحصار میں تخفیف کرکے قوم کے لئے نمایاں اقتصادی فوائد کا باعث بنے گا اور اس سے دیہی روزگار بھی پیدا ہوگا‘‘۔ انھوں نے  اس ضمن میں ،او ایم سیز کے ذریعہ نمایاں رول ادا کرنے کی ستائش کی اور بتایا کہ 30 ایکسپریشن آف انٹریسٹ پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں ۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب ترون کپور نے کہا کہ ’’اس اجراء کے ساتھ ہی حیاتیاتی توانائی ایک نیاد ور شروع ہوا ہے جو ہندوستانی پیٹرولیم کے شعبہ میں انقلاب برپا کرے گا۔ بایو ڈیزل میں فیڈ اسٹاک کی دستیابی ایک چیلنج ہے اور اس میں یو سی او ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوسکتا ہے جو ہمیں پانچ فیصد بایو ڈیزل بلینڈنگ کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد دے گا۔ یہ خوراک کے سلسلے سے  غیر صحت مند استعمال شدہ تیل کوبہتر پیداوری مقصد کے لئے تیار کرنے میں بھی مدد دے گا‘‘۔

انڈین آئل کے چیئرمین جناب ایس ایم ودیا نے کہا ’’انڈین آئل‘‘ اس قابل ذکر مہم کے لئے غیر صحت مند کوکنگ آئل سے حصول کرنے کی اس قابل ذکر مہم کے تئیں پرعزم ہیں اور ’’رن دھن سے ایندھن‘‘ کے ذریعہ  انقلاب برپا کرے گا۔ ہم یو سی او کے آخری قطرے تک کو حاصل کرنے کی جدوجہد کریں گے نیز اسے بایو ڈیز ل میں تبدیل کرنے کو یقینی بنائیں گے تاکہ ایک زیادہ توانائی تحفظ ،زیادہ سبز اور زیادہ صحت مند ہندوستان کے لئے کام کرسکیں۔ یہ موقع سوچھ اور آتم نربھر بھارت کی جانب ایک اور اہم قدم ہے ‘‘۔انھوں نے یہ بھی ساجھا کیا کہ انڈین آئل نے اترپردیش ، مدھیہ پریش اور گجرات میں بایو ڈیزل کے 8 پلانٹوں کی تعمیر شروع کردی ہے۔

بایوڈیزل ، روایتی یا فرسودہ ڈیزل کی طرح ہی ایک متبادل ایندھن ہے۔ اسے سبزیوں کے تیل ، جانوروں کی چربی ،پگھلنے وال چربی اور خراب کوکنگ آئل سے تیار کیا جاسکتا ہے۔بایو ڈیزل کی ایک نمایاں خصوصیت اس کی کاربن غیر جانبداری ہے یعنی جب تیل کسی گاڑی میں استعمال ہوتا ہے تو تلہن سی او 2 کی اتنی ہی مقدار جذب کرلیتا ہے۔ اس کے علاوہ بایو ڈیزل تیزی کے ساتھ حیاتیاتی طور پر دی گریڈ کیا جاسکتا ہےاور یہ قطعی طور پر زہریلا نہیں ہوتا۔

****

U.No. 4185

م ن۔ ا ع ۔س ا

Dated: 04.05.2021

 



(Release ID: 1716060) Visitor Counter : 213