وزارت دفاع
ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے تمل ناڈو کی لاپتہ ماہی گیری کشتی ‘مرسڈیز’ کو بچایا
Posted On:
01 MAY 2021 6:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی یکم مئی 2021: ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے ، سمندر میں تلاشی اور بچاؤ کے ایک اور کامیاب آپریشن میں ، 24 اپریل ، 2021 ء سے گوا سے تقریبا 1100 کلومیٹر (590 میل) کے فاصلے پر شروع کیے گئے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن میں گمشدہ تمل ناڈو ماہی گیری کی کشتی ‘مرسڈیز’ کو بچایا ہے۔ ماہی گیری والی یہ کشتی، عملہ کے 11افراد کے ساتھ ، 06 اپریل 2021 کو تامل ناڈو کے تھینگاپٹنم فشینگ بندرگاہ سے 30 دن کے سفر کے لئے مغربی کیرالہ میں گہرے سمندرمیں ماہی گیری کے لئے روانہ ہوئی تھی۔ 24 اپریل ، 2021 کو ، تمل ناڈو فشریز حکام نے اس علاقے میں چلنے والی دیگر ماہی گیری کشتیوں کے ذریعہ ملبے کو دیکھنے کے بارے میں آگاہ کیا تھا جس میں 'مرسڈیز' کے ڈوب جانے کا گمان کیا جا رہا تھا۔
ممبئی کے ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے سمندری بچاؤ رابطہ مرکز (ایم آر سی سی) نے اطلاع دی گئی پوزیشن کے قریب، نقل مکانی کرنے والے جہازوں کو، لاپتہ کشتی کی تلاش کے لئے خبردار کرنے کی غرض سے انٹرنیشنل سیفٹی نیٹ (آئی ایس این) کو فعال کیا۔ اس کے ساتھ ہی ، تعیناتی پر موجود آئی سی جی ایس سمندرہ پراہری کو تلاش کے لئے ہدایت جاری کی گئی۔ ایم آر سی سی (ممبئی) نے علاقے میں چلنے والی ماہی گیری کشتیوں کے ساتھ تلاشی مہم میں شامل ہونے کے لئے مرچنٹ جہازمیرسک ہارسبرگ کے ساتھ رابطہ کیا۔ چونکہ اطلاع دی گئی پوزیشن پاکستان تلاش اور بچاؤ کے علاقے میں واقع ہے، اس لئےایم آر سی سی کراچی سے بین الاقوامی میرین آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے اصولوں کے مطابق بھی مدد کی درخواست کی گئی۔ اصل سرزمین سے فاصلے پر غور کرتے ہوئے، ہندوستانی بحریہ سے لانگ رینج میری ٹائم پٹرول طیارے لانچ کرنے کی درخواست کی گئی۔ معلوم ہوا کہ ماہی گیری کی کشتی میں اے آئی ایس یا کوئی اور ٹرانسپونڈر نہیں تھا جو تلاشی کے یونٹوں کے ذریعہ کشتی کو جلد تلاش کرنے میں مدد فراہم کرسکتا۔اصل سرزمین اور موسم سے فاصلے کے چیلنجوں کے درمیان ، چار دن کی مسلسل تلاش کے بعد یہ لاپتہ کشتی ،جزیرہ لکشدیپ سے تقریبا 370 کلو میٹر (200میل)کے فاصلے پر پائی گئی تھی۔ آئی سی جی دورنیئر نے یکم مئی 2021 کی صبح کو اس ماہی گیری کی کشتی کی موجودگی کا پتہ لگایا اور اس کی تصدیق کی۔ ایم آر سی سی (ممبئی)نے کشتی میں موجود سیٹلائٹ فون پر ماہی گیری کی کشتی سے رابطہ قائم کیا اور عملے کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی۔ عبوری طور پر تمل ناڈو فیشریز حکام سے بھی ایک اطلاع موصول ہوئی تھی کہ آئی ایس بی مرسڈیز کے عملے نے سیٹلائٹ فون کے ذریعہ گھر کال کی تھی اور یہ عندیہ دیا تھا کہ وہ محفوظ ہیں۔ آئی سی بی جہاز وکرم کو لکشدیپ کے علاقے میں تعینات کردیا گیا تاکہ وہ کشتی کے عملے کو لاجسٹک اور طبی امداد فراہم کراسکے۔ اس کشتی کا پتہ 19 اپریل 2021 کو لکشدیپ جزائر کے سُہیلی پارسے تقریبا 25 این ایم پر لگایا گیا تھا۔ آئی سی جی ایس وکرم نے ایس بی مرسڈیز کے تمام عملے کو ضروری بنیادی طبی امداد فراہم کی اور خبر دی کہ تمام عملہ محفوظ ہے۔ آئی سی جی ایس وکرم اس کشتی کو اپنی حفاظت میں تھینگاپٹنم فشینگ بندرگاہ پر اس کی بیش بندرگاہ پر لے آیا۔ آئی سی جی انٹرسیپٹر بوٹ ، سی 427 کو یکم مئی 2021 کو آئی سی جی ایس وکرم کے ساتھ ہم آہنگی کے لئے اور ایس بی مرسڈیز کے عملے کے 11 ارکان کے ہمراہ تھینگاپٹنم فشینگ بندرگاہ میں آسانی سے داخلہ کی غرض سے تعینات کیا گیا تھا۔ ماہی گیری کی اس کشتی کو مزید کارروائی کرنے کے لئے اسسٹینٹ ڈائرکٹر فشریز کولاچل ، کے حوالے کردیا گیا ۔انڈین کوسٹ گارڈ نے ،بحری، قومی ،تلاش اور بچاؤ کورڈینیٹر کی حیثیت سے ہر دو دن میں تقریبا ایک جان بچائی ہے جو اوسطاً 3400 مشنوں میں اب تک تقریبا 10 ہزار جانیں بچاچکا ہے۔ انڈین کوسٹ گارڈ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لئے جانے والے ماہی گیروں کی حفاظت کو مستحکم کرنے کے لئے اے آئی ایس ڈسٹیریس الرٹ اور لانگ رینج دو طرفہ مواصلاتی طریقہ کار کے استعمال کی وکالت کررہا ہے۔
***
U.No. 4121
م ن۔ ا ع ۔س ا
(Release ID: 1715472)
Visitor Counter : 176