جل شکتی وزارت

جل جیون مشن: گجرات نے 2021۔22کے لئے سالانہ لائحہ عمل پیش کیا


گجرات نے 2021۔22 میں 10 لاکھ پائپ کے ذریعہ کنکشن فراہم کرانے کا منصوبہ وضع کیا اور 2022۔23 تک ’ہر گھر جل‘ ریاست بننے کا ہدف طے کیا

Posted On: 27 APR 2021 3:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 27 اپریل 2021: ریاست گجرات نے جل جیون مشن کے تحت 2021۔22 کے لئے اپنا سالانہ لائحہ عمل قومی کمیٹی کو پیش کیاہے۔ اس کمیٹی کی صدارت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے شعبے کے سکریٹری  کے ذریعہ ویڈیو کانفرنس کے توسط سے انجام دی گئی  اور اس میں مالی سال 2021۔22 کے لئے سیچوریشن پلان کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں، جس کے چلتے ہر ایک دیہی گھرانے  کو پائپ کے ذریعہ پانی کا کنکشن فراہم کرایا جانا یقینی ہو سکے گا۔ سال 2021۔22 میں ریاست نے دیہی علاقوں میں 10 لاکھ پائپ کے ذریعہ پانی کا کنکشن فراہم کرانے کا منصوبہ وضع کیاہے ۔ 2020۔21 کے دوران گجرات نے بہتر کارکردگی کے لئے جے جے ایم کے تحت کارکردگی ترغیبی امداد کے طور پر 100 کروڑ روپئے حاصل کیے تھے۔ پرزنٹیشن کے دوران، گجرات نے 2022۔23 تک ’ہر گھر جل‘ کے ہدف کی حصولیابی کے عزم کا اعادہ کیا۔

ریاست میں 93 لاکھ سے زائد دیہی کنبے ہیں جن میں سے 77.16 لاکھ (83 فیصد) کے پاس پائپ کے ذریعہ پانی کنکشن موجود ہے۔ گذشتہ ڈیڑھ برس میں جل جیون مشن کے تحت گجرات کے دیہی گھرانوں میں 12 لاکھ ٹیپ واٹر کنکشن فراہم کرائے گئے۔ اب تک، گجرات میں 5 اضلاع، 31 بلاک اور 8242 مواضعات کو ’ہر گھر جل‘ علاقہ قرار دیا جا چکا ہے ، جس کا مطلب ہے کہ ان علاقوں میں ہر دیہی گھر انے میں پائپ کے ذریعہ پانی کنکشن موجود ہے۔ ریاست پر درج فہرست ذاتوں / درج فہرست قبائل کی اکثریت والی آبادیوں، ایس اے جی وائی مواضعات، وغیرہ کو ترجیح دینے کے لئے زور دیا گیا تھا۔ کمیٹی نے 2 اکتوبر 2020 کو لانچ کی گئی 100 روزہ مہم کے تحت تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں 100 فیصد پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی کے لئے ریاست کے ذریعہ کی گئی کوششوں کی ستائش کی۔

جل جیون مشن کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ لائحہ عمل (اے اے پی) کے بارے میں ، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے سکریٹری، مختلف وزارتوں / محکموں اور نیتی آیوگ  کے اراکین کے ذریعہ غور و خوض کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، پیش رفت اور وقتاً فوقتاً ہونے والی لاگت کی بنیاد پر پورے سال فنڈس جاری کیے جاتے ہیں۔ ’ہر گھر جل‘ کے ہدف کی حصولیابی کے سلسلے میں ریاست کی مدد کے لئے تفصیلی منصوبہ جاتی مشق شروع کی جاتی ہے۔

جے جے ایم مرکزی حکومت کا فلیگ شپ پروگرام  ہے ، جس کا مقصد 2024 تک ہر دیہی کنبے کو پائپ کے ذریعہ پانی کنکشن فراہم کرنا ہے۔ 2020۔21 میں، دیہی علاقوں میں پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے ریاست کو 983 کروڑ روپئے (100 کروڑ روپئے کے بقدر کارکرگی ترغیب سمیت) جاری کیے گئے۔ 2021۔22 میں، قوی امکان ہے کہ گجرات کو 2000 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ حاصل ہوگا کیونکہ جل جیون مشن کے تحت مرکزی فنڈس  سے متعدد کام شروع ہور ہے ہیں۔

جل جیون مشن کے تحت، 2021۔22 میں، جے جے ایم کے لئے 50011 کروڑ روپئے کے بقدر اضافی بجٹی تخصیص کے ساتھ، پانی اور صفائی ستھرائی ، میچنگ اسٹیٹ شیئر اور باہری امداد کے ساتھ ساتھ ریاستی امداد سے چلنے والے پروجیکٹوں کے لئے آر ایل بی / پی آر آئی کے لئے ٹائیڈ۔گرانٹ 15 ویں مالی کمیشن کے تحت 26940 کروڑ روپئے کے بقدر یقینی فنڈ موجود ہے ۔ اس طرح، 2021۔22 میں  دیہی کنبوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کا کنکشن فراہم کرانے کو یقینی بنانے کے لئے ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

جل جیون مشن ولیج ایکشن پلان (وی اے پی) کی ترقی اور ہر گاؤں میں پانی سمیتی کی تشکیل پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ گجرات گرام پنچایت یا اس کی ذیلی کمیٹی یعنی پانی سمیتی ، جس کا آغاز گجرات میں 2002 میں واٹر مینجمنٹ سپورٹ آرگنائزیشن (ڈبلیو اے ایس ایم او) کے تحت ہواتھا، کے توسط سے پانی کی سپلائی کے غیر مرکزی نظام کا رہنما ہے ، جہاں مقامی برادری نے مواضعات میں پانی کی سپلائی کے نظام  کے کام کاج اور رکھ رکھاؤ، منصوبہ بندی، نفاذ اور  انتظام کاری میں اہم کردار ادا کیا۔ ریاست کے تمام مواضعات میں پانی سمیتی تشکیل دی گئی ہے۔ اب تک، 17107 ولیج ایکشن پلان تیار کیے جا چکے ہیں۔  یہ ریاست کے نیچے سے اوپر کی جانب نظریے کو یقینی بناتا ہے، جہاں مقامی برادری پینے کے پانی کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ایک مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔

جے جےایم کے تحت مختلف پروگراموں کے اشتراک کے ذریعہ دستیاب تمام تر وسائل کو حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ان میں منریگا، ایس بی ایم، پی آر آئی کو 15ویں مالی کمیشن کےذریعہ دی گئی گرانٹس، کیمپا فنڈس اور مقامی علاقہ ترقی فنڈس وغیرہ شامل ہیں ۔ کمیٹی نے مشورہ دیا کہ ریاست کو گرے واٹر مینجمنٹ اور آبی تحفظ  کے لئے اپنے اشتراکی فنڈ کا استعمال کرنا چاہئے۔

سالانہ لائحہ عمل پانی کے وسائل کو مضبوط کرنے / اضافہ کرنے، گھرو میں پانی کی سپلائی کے لئے پائپ کے ذریعہ کنکشن فراہم کرنے کے لئے، گرے واٹر ٹریٹمنٹ اور اس کا دوبارہ استعمال اور گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کو چلانے اور رکھ رکھاؤ پر زور دیتا ہے۔ گجرات ریاست، ضلع اور ذیلی ضلع کی سطح پر 765 ماہرین / سپورٹ اسٹاف کو شامل کرنے کا منصوبہ وضع کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ انجینئرنگ کیڈر (سپرنٹنڈنٹ انجینئر، ایگزیکیوٹیو انجینئر، اسسٹنٹ انجینئر اور جونیئر انجینئر)، بلاک کی سطح کے افسران پانی سمیتی کے اراکین میں 8520 افراد کو تربیت دینے کا منصوبہ وضع کر رہا ہے۔وہیں، ریاست میں 6000 کارکنان کو پلمبر، الیکٹریشن، فٹر، راج مستری، پمپ آپریٹر  اور موٹر میکنک کے طور پر بھی تربیت دی جائے گی۔ اس تربیت یافتہ انسانی وسائل کا استعمال پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے ساتھ ساتھ ان کے کام کاج اور رکھ رکھاؤ کے لئے کیا جائے گا۔

جل جیون مشن کے تحت پانی کی کوالٹی کا پتہ لگانے کے لئے وقتاً وقتاً پانی کے وسائل اور ڈلیوری کےمقامات کی نگرانی کے لئے کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ پی ایچ ای محکمہ مقامی عوام کو بااختیار بنانے اور لوگوں کے ساتھ جڑنے کی سہولت فراہم کررہا ہے۔ اس کے لئے، پنچایتوں کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس کی سپلائی اور بروقت خریداری جیسی سرگرمیوں کو انجام دینے، کمیونٹی شمولیت کے لئے ہر گاؤں سے پانچ خواتین کی شناخت، فیلڈ ٹیسٹ کٹس کا استعمال کیسے کریں اور ٹیسٹ کے نتائج کی رپورٹنگ کے لئے خواتین کی تربیت جیسی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے ایک لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے۔گجرات میں صرف ایک این بی ایل تسلیم شدہ ریاستی سطح کی واٹر ٹیسٹنگ تجربہ گاہ اور 14 ضلعی تجربہ گاہیں ہیں۔ پوری ریاست میں پانی کی جانچ کے مزید مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ ریاست کو این بی ایل منظوری کے ساتھ ضلع اور بلاک کی سطح پر پانی کی جانچ کی تجربہ گاہیں قائم کرنے کی ضرورت ہے، جس سے لوگ پانی کی جانچ برائے نام قیمت پر کروا سکتے ہیں۔

پانی کی سپلائی کی فعالیت کی نگرانی  یعنی باقاعدہ اور طویل مدتی بنیاد پر ہر دیہی کنبے کو پینے کے پانی کی مناسب مقدار اور طے شدہ کوالٹی فراہم کرانے کے لئے مواضعات میں پانی کی سپلائی  کی نگرانی اور پیمائش کے لئے ریاست آئی او ٹی پر مبنی سینسرس لگوانے کا منصوبہ وضع کر رہی ہے۔

 

*******

 

 

ش ح ۔اب ن

U-4012



(Release ID: 1714488) Visitor Counter : 157


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Telugu