جل شکتی وزارت

جل جیون مشن: پنجاب 2022 تک ’’ہرگھر جل‘‘ ریاست بننے کے لئے  پوری طرح تیار

Posted On: 19 APR 2021 7:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19؍اپریل  :   ریاست پنجاب نے  ویڈیو  کانفرنس کے ذریعے   آج  اپنا  ’’جل جیون مشن‘‘  سے متعلق  سالانہ عمل منصوبہ پیش کیا۔ اس پریزنٹیشن کے دوران ، ریاست پنجاب  نے منصوبہ کے  مطابق  2022  تک ریاست  کو ’’ہر گھر جل‘‘  بنانے کے  ہدف  سے متعلق اپنے  عزم  کا اعادہ  کیا۔ پنجاب  میں 34.73  لاکھ دیہی  کنبے ہیں، ان میں سے 25.88  لاکھ  (74.5 فیصد)  گھروں  میں پائپ  کے ذریعے  پینے کا  صاف  پانی  سپلائی کیا جاتا ہے۔  22-2021   میں ، ریاست  کا منصوبہ ہے کہ  وہ  8.87  لاکھ   ٹیپ کنکشنز فراہم کرے گی، جس کے بعد  ہر دیہی  کنبوں تک پائپ  کے ذریعے  صاف  پانی فراہم ہو جائے گا۔  پنجاب  میں 1634  بستیاں ہیں، جو سنکھیا آمیز، فلورائیڈ اور دیگر  آلودگی  سے  متاثر ہیں، ان میں سے  558  بستیوں کا ریاست  کے ذریعے  احاطہ کیا جا چکا ہے، جب کہ باقی  بستیوں کے لئے  ایک قلیل مدتی اقدام  کے طور پر  ریاست ،  تمام  خراب  معیار سے متاثرہ  بستیوں  میں صاف  پانی فراہم کرے گی۔

جل جیون مشن کے تحت  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ  عملی منصوبے ( اے اے پی)  کے بارے میں  غور وخوض اور اسے حتمی شکل دینے کا عمل، پینے کے پانی  اور صفائی  ستھرائی محکمے کے سکریٹری  کی صدارت  میں ایک  قومی کمیٹی  کے ذریعے  کیا جاتا ہے۔ اس کمپنی میں  مختلف مرکزی وزارتوں ؍ محکموں اور نیتی آیوگ  کے ارکان بھی شامل ہیں، جس کے  بعد سہ ماہی پیش  رفت  اور  وقتا  فوقتا  کئے گئے  اخراجات  کی بنیاد پر پورے سال  فنڈس  جاری  کئے جاتے ہیں، اس کے علاوہ  جل  جیون مشن  کے تحت ہر گاؤں  کو  ’’ہر  گھر جل‘‘  بنانے کے ریاست کے  ہدف  کو حاصل کرنے میں مدد کی غرض سے  اور منصوبہ بند  سرگرمیوں پر خوش  اسلوبی سے عمل در آمد  کے لئے  رہنمائی  اور تکنیکی  امداد فراہم کرنے کے مقصد  سے قومی ٹیم  باقاعدہ طور پر دورے کرتی ہے۔

 قومی  کمیٹی  نے تمام  اسکولی  اور آنگن  واڑی  مراکز  میں صد  فیصد پائپ  کے ذریعے  صاف  پانی فراہم کرنے کے لئے ریاست  کے ذریعے  کی گئیں  ٹھوس کوششوں  کی ستائش  کی جل جیون  مشن  کے تحت  گزشتہ  ڈیڑھ سال کے دوران 9.09  لاکھ ٹیپ کنکشنز فراہم کئے گئے ہیں۔ ابھی تک پنجاب میں چار ضلعوں، 29 بلاکوں، 5715  پنچایتوں اور 6003  گاؤوں  کو ’’ہر گھر جل‘‘ قرار دیا جا چکا ہے، جس کا  مطلب ہے ہر دیہی  کنبے کی  پائپ  کے ذریعے  صاف  پانی تک رسائی ہے۔

شفافیت  اور جواب دہی  کو یقینی بنانے کی غرض سے  پنجاب  نے انٹر ایکٹو  وائس  رسپونسیو سسٹم کے ساتھ  چو بیس گھنٹے  کام کرنے والا  ایک جدید ترین ڈیجیٹل  کال سینٹر  قائم کیا ہے۔ شکایتوں کے ازالہ سے متعلق  یہ سسٹم  دسمبر 2020  میں جدید ترین بنایا گیا تھا۔ گزشتہ  برس ازالہ  کی شرح 97.76  فیصد تھی، زیر  التوا شکایتوں  کی یومیہ  نگرانی  ایس ایم ایس ، واٹس  ایپ  پیغامات،  ای- میل  یا فون کے ذریعے  ایگزیکیٹو  انجینئر  کو یا ددہانی  بھیج کر   کی جاتی ہے۔

جل جیون مشن ، مرکزی حکومت کا ایک بڑا پروگرام ہے، جس کا  مقصد  ہر دیہی  کنبے تک  پائپ  کے ذریعے صاف پانی  فراہم کرنا ہے۔ گزشتہ  مالی سال  21-2020  میں ریاست کے لئے 362  کروڑ روپے  کا مرکزی  فنڈ  مختص  کیا گیا تھا تاکہ  پائپ  کے ذریعے  صاف پانی کی سپلائی  کو یقینی بنایا جاسکے۔ 22-2021  میں ریاست کو  مرکزی بجٹ  کے طور پر  750  کروڑ روپے  ملنے کا امکان ہے۔

جل جیون مشن  کے تحت  22-2021  کے بجٹ  میں جل جیون مشن  کےلئے  50011  کروڑ روپے  مختص  کئے جانے کے ساتھ ساتھ  پندرھویں مالیاتی کمیشن  کی  آر  ایل بی ؍  پی آر آئی ایس  کی مد میں امداد کے تحت  پانی اور صفائی ستھرائی  کے لئے 26940  کروڑ روپے کا یقینی فنڈ  بھی دستیاب ہے۔ اس لئے 22-2021  میں ملک میں  ایک لاکھ  کروڑ  روپے  سے زیادہ  کی سرمایہ کاری  کرنے کا  منصوبہ ہے تاکہ دیہی  گھروں کے لئے  پائپ  کے ذریعے  پانی کی فراہمی کو یقینی بنا یا جاسکے۔ دیہی  علاقوں میں اس طرح کی سرمایہ کاری کی بدولت  دیہی  معیشت  کو فروغ حاصل ہوگا۔

جل جیون مشن  کے تحت ، منریگا، جل جیون مشن، ایس  بی ایم، پی آر آئیز کے لئے پندرھویں مالیاتی کمیشن کی امداد ، سی اے ایم پی اے  فنڈس  اور مقامی  علاقے کے ترقیاتی  فنڈس  وغیرہ جیسے  مختلف  پروگراموں کے تال میل کے ذریعے  گاؤں  کی سطح پر دستیاب  وسائل  کو بروئے کار  لانے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں، اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ  طویل  مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لئے  گاؤں  میں پانی کی سپلائی  کے نظام  کی منصوبہ بندی ، نفاذ ، بندو بست ، کام کاج  اور اس کی دیکھ بھال میں مقامی  گاؤں  کی برادری  یا گرام  پنچایتوں اور استعمال کرنے والے گروپوں  کو بھی شامل کیا جائے، جس کی وجہ سے  پینے کے صاف پانی کی مسلسل  فراہمی  کو یقینی بنا یا جاسکے گا۔ ریاست سے  کہا  گیا ہے کہ  وہ پانی  کی بچت  کے لئے  آئی ای سی  مہم شروع کرے۔

اے  اے پی  کے تحت  اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ  پینے کے پانی کے ذرائع  کو مستحکم  کیا جائے گا، اسے بہتر بنایا جائے، کھارے پانی کو پینے کے قابل بنایا جائے اور  اس  کا دوبارہ استعمال کیا جائے اور  گاؤوں  میں پانی  کی سپلائی  کے نظام  کے کام کاج اور اس کی دیکھ بھال  کے لئے ریاست  60610  افراد  کو  ہنر مندی  کی تربیت  فراہم کرنا چاہتی ہے، جن میں ریاست  و ضلع  کے پانی اور صفائی  ستھرائی  مشن کے عہدیدار ، انجینئرنگ کاڈر  اور ریاست و ضلع  پروگرام مینجمنٹ  یونٹ  کا عملہ  شامل ہے۔ ریاست میں 8000  اہلکاروں کو راج،  پلمبر، بجلی کا کام کرنے والوں اور فٹر کی حیثیت  سے تربیت کی جائے گی، ریاست  21-2020  میں 2373  اہلکاروں کو ہنر مندی کی تربیت  فراہم کرے گی۔ اس تربیت  یافتہ  افرادی  قوت  کو بعد میں پانی  کی سپلائی سے متعلق  بنیادی ڈھانچہ  کی تعمیر کے ساتھ ساتھ  ان کے کام کاج اور  دیکھ بھال  کے کاموں وغیرہ میں استعمال کیا جائے گا۔

جل جیون مشن کے تحت ضلع اور  ریاست کی سطح  پر پانی  کے معیار  کی جانچ  کرنے والی  لیبس  کو عام لوگوں کے لئے کھولا جائے گا تاکہ وہ  برائے نام قیمت پر پانی کی جانچ کرسکیں۔ برادری کی  بھی پانی  کے  معیار پر نظر رکھنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ پی ایچ ای  محکمہ ، برادری کو  با اختیار بنانے  اور ساتھ مل کر  کام کرنے میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لئے برادری  کو فیلڈ ٹیسٹ  کٹ  کی برو قت  خریداری  اور سپلائی ،  برادری میں کام کاج کے لئے ہر گاؤں  میں کم از کم  پانچ خواتین  کی نشان دہی ، فیلڈ ٹیسٹ  کٹ استعمال کرنے کے لئے خواتین  کو تربیت  فراہم کرنا اور ٹیسٹ  کے نتائج  کی رپورٹ  کرنا جیسی  سرگرمیوں کا پروگرام بنایا  گیا ہے۔

پنجاب  نے پانی کے ذرائع  کے 19179  کیمیائی  ٹیسٹ  کئے ہیں، جب کہ  پانی کی  فراہمی کی جگہ  پر  21846  ٹیسٹ  کئے گئے ہیں۔ ریاست  کے لئے ضروری ہے کہ وہ پانی کے معیار   کی جانچ سے متعلق  لیبس  کی  این اے بی ایل  کی جانب منسوب کئے جانے  کو یقینی بنائیں تاکہ عوام  برائے نام  دام  پر اپنے  پانی  کے معیار  کی جانچ کراسکیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-ع م- ق ر)

U-3841



(Release ID: 1712831) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu