PIB Headquarters

کووڈ 19 پر پی آئی بی کا یومیہ بلیٹن

Posted On: 15 APR 2021 6:06PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002855I.pnghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00102T2.jpg

  • ملک میں دی گئی کووڈ 19 ویکسین خوراکوں کی کل تعداد آج 11.44 کروڑ کو پار کر گئی ہے۔
  • پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ویکسین کی 3.3 ملین سے زیادہ خوراکیں دی گئیں۔
  • قومی صحتیابی کی شرح 88.31 فیصد۔
  • مرکزی وزارت صحت نے کووڈ 19 کی بیرون ملک تیار کی جانے والی ویکسین کے لئے ریگولیٹری اقدامات جاری کئے۔

#Unite2FightCorona

#IndiaFightsCorona

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TJCA.jpg

بھارت کا کل ٹیکہ کاری کوریج 11.44 کے پار

  • ملک میں دیے جارہے کووڈ 19 ٹیکے کی تعداد 11.44 کروڑ کو پار کر گئی۔
  • پچھلے 24 گھنٹوں میں 33 لاکھ سے زیادہ خوراکیں دی گئیں
  •  ٹیکہ کاری مہم کے 89ویں دن (14 اپریل 2021) ٹیکے کی 33,13,848خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ اس میں سے 28,77,473مستفیدین کو ویکسین کی پہلی خوراک 44,864 سیشن میں دی گئی اور 4,36,375 مستفیدین کو ویکسین کی دوسری خوراک دی گئی۔
  • ہندوستان میں نئے معاملات کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2,00,739 نئے معاملات درج ہوئے۔
  • بھارت میں فعال معاملات کی مجموعی تعداد 14,71,877 ہوگئی ہے۔یہ ملک کے کُل فعال معاملوں کا 10.46 فیصد ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں کُل فعال معاملوں میں 1,06,173 معاملے اضافی درج کی گئی ہے۔
  • آج بھارت کُل ٹھیک ہونے والوں کی تعداد 1,24,29,564 رہی۔ قومی سطح پر ری کوری سطح 88.31 فیصد ہے۔
  • پچھلے 24 گھنٹوں میں 9 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کووڈ-19 سے کسی کے  فوت ہونے کی رپورٹ نہیں ہے۔ یہ ہیں  دمن و دیو اور دادرا اور نگر ہویلی، تریپورہ، میگھالیہ، سکم، ناگالینڈ، میزورم، منی پور، لکشدیپ اور اروناچل پردیش۔

مزید تفصیلات کیلئے:

بااختیار گروپ 2 نے میڈیکل آکسیجن کی دستیابی سے متعلق افراتفری سے بچنے کیلئے کارروائی شروع کی

بااختیار گروپ 2 نے متعدد کووڈ سے متاثرہ ریاستوں میں میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ کچھ اہم ا قدامات درج ذیل ہیں:

  • ہر ایک آکسیجن مینوفیکچرنگ پلانٹ کی پیداواری صلاحیت کے مطابق آکسیجن کی پیداوار میں اضافہ کریں، اس کا نتیجہ آکسیجن مینوفیکچرنگ اکائیوں میں 100فیصد پیداوار کے طور پر سامنے آیا ہے جس سے ملک میں آکسیجن کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے جیسا کہ اوپر کہا گیا ہے۔
  • اسٹیل پلانٹس کے پاس دستیاب فاضل ذخیرے کا استعمال کریں۔ اسٹیل پلانٹس کے پاس دستیاب اسٹوک میں پچھلے کچھ دنوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں 14000 میٹرک ٹن اکیلے سی پی ایس یو کے پیداواری پلانٹس کے اسٹوک سے ہی آئے ہیں اور اس سے ملک میں کُل ایل ایم او اسٹورک کی بڑھوتری میں مدد ملی ہے۔
  • آکسیجن سورسنگ پر مزید شفافیت لانے اور ریاستوں کو آکسیجن سینسنگ کیلئے واقف کرانے کیلئے ریاستی حدود کے مسائل اور اسٹیل پلانٹس کے پاس دستیاب وسائل سمیت آکسیجن وسائل والے بقیہ ریاستوں کی ضرورتوں کو میپ کریں۔ اس طرح ڈولوی (مہاراشٹر) میں جے ایس ڈبلیو، بھلائی (چھتیس گڑھ) میں سیل اور بلاّری (کرناٹک) میں جے ایس ڈبلیو جیسے اسٹیل پلانٹوں سے یومیہ بنیاد پر فاضل میڈیکل آکسیجن لینے میں اہل رہا ہے۔ اسی طرح مدھیہ پردیش، بھلائی (چھتیس گڑھ) میں اسٹل پلانٹ سے اپنی آکسیجن سپلائی کو پورا کرنے میں اہل ہے۔
  • موجودہ چیلنج آکسیجن کو کم ضرورتوں والی ریاستوں سے ہٹا کر زیادہ ضرورت والی ریاستوں میں پہنچانا ہے۔ ایسی ریاستیں جیسے مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش، اترپردیش، دہلی، چھتیس گڑھ وغیرہ جہاں آکسیجن کی زیادہ ضرورت ہے، کے فاضل ذرائع کے میپنگ کو مینوفیکچررس، ریاستوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرس کے صلاح ومشورہ سے حتمی شکل دی  جارہی ہے۔ یہ بھارت اور ریاستی سرکاروں کے درمیان ہم آہنگی پر مبنی پلاننگ کے ذریعے کیا جارہا ہے تاکہ ملک میں آکسیجن کے دستیاب ذرائع اور اسٹاک کے ساتھ 30 اپریل 2021 تک ان کی ضرورتوں کی میپنگ کی جاسکے۔
  • لکوڈ میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کیلئے ٹرانسپورٹ ٹینکروں کی آمدورفت کو آسان بنانے کیلئے ریلوے کی وزارت اور ریاستوں کے ٹرانسپورٹ محکموں کے ساتھ سڑک، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کی وزارت کے تحت ایک ذیلی گروپ قائم کیا گیا ہے۔ ریل کے ذریعے آکسیجن ٹینکروں کو لے جائے جانے کی اسکیم پر بھی سرگرمی کے ساتھ کام کیا جارہا ہے۔
  • آکسیجن ٹینکروں کی بلاروکاوٹ آمدورفت کے سلسلے میں لیے گئے کچھ اہم فیصلے اس طرح ہیں:
    • آکسیجن ٹینکر کے طور پر استعمال کیلئے آرگن اور نائیٹروجن ٹینکر کے خاکہ بندی کیلئے پی ای ایس او (پیٹرولیم اور سیکورٹی ادارہ) کے ذریعے احکامات دے دیے گئے ہیں۔ اس کے ذریعے ٹینکروں کے آمدورفت کیلئے  فلیٹ کی دستیابی بڑھا دی گئی ہے۔
    • سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت کے ذریعے آکسیجن ٹینکروں کی دوسری ریاستوں میں رجسٹریشن کیے بغیر آزادانہ آمدورفت کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
  • اس کے علاوہ ریاست وار سلینڈروں کی میپنگ کی گئی ہے اور صنعتی سلینڈروں کی پوری طرح تطہیر کرنے کے بعد میڈیکل آکسیجن کے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
  • صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے مزید ایک لاکھ آکسیجن سلینڈروں کی خرید کے احکامات پر بھی کام کیا جارہاہے۔
  • پی ایم کیئرس کے تحت منظور کیے گئے پی ایس اے پلانٹوں میں 100 فیصد پلانٹوں کی جلد تکمیل کیلئے قریبی جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ اسپتالوں میں بالخصوص دور دراز کے علاقوں میں آکسیجن کے خود کے ذریعے پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔
  • صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور اسٹیل کی وزارت کے ساتھ ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے مشترکہ طور سے زیادہ کیسز  والی ریاستوں کا یومیہ جائزہ لیاجارہا ہے۔ ان میٹنگوں میں آکسیجن مینوفیکچررس اور اسٹیل  اکائیاں بھی موجود رہتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں آکسیجن سپلائی کو آسان بنانے ، سپلائی یا ٹینکر کی آمدورفت پر دو ریاستوں کے درمیان پیدا ہونے والے معاملات  کے حل وغیرہ کیلئے ریاستوں کو ابتدائی مدد کیے جانے کے طور پر سامنے آیا۔

مزید تفصیلات کیلئے:

مرکزی وزارت صحت نے بیرون ملک تیارکیے گئے کووڈ-19 ٹیکوں کیلئے ریگولیٹری اقدامات جاری کیے

مرکزی حکومت نے 13 اپریل 2021 کو ایک انقلابی اصلاحی قدم کے طور پر یو ایس  ایف ڈی اے، ای ایم اے، یو کے ایم ایچ آر اے،  پی ایم ڈی اے جاپان کے ذریعے محدود استعمال کیلئے منظور شدہ یا جو ڈبلیو ایچ اوایمرجنسی یوز لسٹنگ (ای یو ایل) کی فہرست میں شامل ہیں۔ کووڈ-19 ٹیکوں کیلئے ریگولیٹری نظام کو واضح طور سے اصل دھارے میں شامل کرنے اور فاسٹ ٹریکنگ کی اجازت دی تھی،  یہ فیصلہ بھارت کے ذریعے ایسے غیرملکی ٹیموں کی سہولت کو آسان بنائے گا اور دواؤں سے متعلق سامانوں کی آمدورفت، ڈومسٹک فِل اور فنش کیپسٹی وغیرہ کے جلد استعمال کو حوصلہ فراہم کریگا جو اس کے بدلے ٹیکہ مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کی دستیابی کو بڑھاوا دیگا۔

مزید تفصیلات کیلئے:

کووڈ ‘ٹیکہ اُتسو’ ٹیکہ کاری مراکز اور یومیہ ٹیکہ کاری کی تعداد میں اضافہ

ٹیکہ اُتسو کے دوران 1.28 کروڑ سے زیادہ ٹیکے لگائے گئے۔ ٹیکہ اُتسو کے چار دنوں میں ٹیکہ کاری کی زبردست سرگرمی دیکھی گئی۔ 11 اپریل کو 29,33,418 ٹیکے لگائے گئے جبکہ اگلے دن 40,04,521 پر ٹیکے لگائے گئے۔ 13 اور 14 اپریل کو یہ تعداد بالترتیب 26,46,528  اور 33,13,848 رہی۔ ٹیکہ اُتسو کے دوران ٹیکہ کاری کی تعداد میں 1,28,98,314 کا تیز اضافہ دیکھا گیا جس کے دوران ملک بھر میں اہل گروپوں کے لوگوں کو ٹیکے لگائے گئے۔

مزید تفصیلات کیلئے:

مرکزی داخلہ سکریٹری نے کووڈ-19 کی صورتحال  اور مدھیہ پردیش کے ذریعے صحت عامہ کے سیکٹر میں کیے اقدامات کے جائزے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی

کووڈ کے معاملات میں ہوئے حالیہ اضافے سے نمٹنے کیلئے درج ذیل پانچ نکاتی حکمت عملی پر روشنی ڈالی گئی اور اس پر تبادلہ خیال کیا گیا:

  1. جانچ کے مورچے پر ریاست کو درج ذیل مشورہ دیا گیا۔
  • کم از کم 70 فیصد آرٹی پی سی آر جانچ اور گھنی آبادی والے علاقوں کے ساتھ ساتھ ان علاقوں جہاں تازہ کلسٹر اُبھر رہے ہیں، میں اسکریننگ جانچوں کے طور پر ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کے ساتھ سبھی اضلاع میں جانچ میں واضح طور سے اضافہ کیا جائے۔
  • ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ (آر اے ٹی) میں نیگیٹو پائے جانے والے لوگوں کا لازمی طور سے آر ٹی پی سی آر جانچ کرائی جائے۔
  1. انفیکشن کے پھیلاؤ کی تلاش، کنٹرول اور نگرانی
  • ہر ایک متاثرہ شخص کے کم سے کم 25 سے 30 نزدیکی لوگوں کا پتہ لگائیں اور 72 گھنٹوں میں ان کا آئسولیشن کریں۔
  • اس کے بعد سبھی نزدیکی رابطے میں آنے والے افراد کی جانچ اور فالو اپ کریں۔
  • معاملوں اور ان کے رابطوں میں آنے والے گروپوں کے  پوری طرح میپنگ کے مطابق کنٹینمنٹ زون بنائیں۔
  •  
  1.  ریاست کو گھر / دیکھ بھال سہولت کیلئے طبی دیکھ بھال، علاج ومعالجہ اور امدادکے پروٹوکول پر عمل کرنے کے سلسلے میں درج ذیل صلاح دی گئی۔
  • ضرورت کے مطابق آئسولیشن بیڈ، آکسیجن بیڈ، وینٹی لیٹر/ آئی سی یو بیڈ، امبولینس کے بیڑوں کی تعداد بڑھائیں۔
  • آکسیجن کی مناسب سپلائی کی اسکیم بنائیں۔
  • جلدی سے معاملوں کی شناخت اور علاج سے متعلق پروٹوکول پر عمل کرکے شرح اموات میں کمی پر دھیان دیں۔
  1. کووڈ کے حفاظتی طریقہ کار کے بارے میں ریاست کو درج ذیل صلاح دی گئی۔
  • صحیح طریقےسے ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے بارے میں جانکاری دینے کیلئے مقامی سطح پر سیاسی، ثقافتی ، کھیل اور مذہبی  میدان کی اہم شخصیتوں کی مدد لیں۔
  • رہنما خطوط کے مؤثر اور سخت نفاذ کیلئے پولیس قانون اور دیگر قانونی / انتظامی قوانین کا استعمال کریں۔
  1. ٹیکہ کاری کے بارے میں ریاست کو یہ یقینی بنانے کیلئے صلاح دی گئی :
  • ٹیکے کا حق رکھنے والے صحت کارکنان (ایچ سی ڈبلیو)، صف اول کے کارکنان (ایف ڈبلیو ڈی) اور اہل عمر گروپ کے لوگوں کی 100 فیصد ٹیکہ کاری کیلئے مقررہ وقت کی اسکیم بنائیں۔

مزید تفصیلات کیلئے:

پی آئی بی کے علاقائی دفاتر سے موصولہ جانکاری

  • مہاراشٹر: ریاست میں بدھ کو 58952 نئے معاملے درج کیے گئے ہیں جس سے کُل فعال معاملات کی تعداد بڑھ کر 6.12 لاکھ ہوگئی ہے۔ ریاست 1.11 کروڑ خوراکیں دینے کے ساتھ ہی ملک میں ٹیکہ کاری پروگرام میں بھی سب سے آگے ہے۔ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ جناب اودھو ٹھاکرے وزیراعظم جناب نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ اس وبا کو قدرتی آفت کی طرح مانا جائے جس سے ریاست قدرتی آفات کے بندوبست فنڈ (ایس ڈی آر ایف) کا استعمال متاثرہ شخص کو ذاتی طور سے فائدہ دینے کیلئے کیا جاسکے۔ وہیں ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے، سی ایس ایم آئی اے نے ٹرمل ایک سے فی الحال جارہی سبھی گھریلو مسافر پروازوں کو منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 21 اپریل سے سبھی بین الاقوامی اور گھریلو اڑانیں ٹرمنل 2 سے جائیں گی۔ یہ فیصلہ کووڈ وبا کے اضافے کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
  • گجرات: گجرات میں کووڈ 19 کے 7410 نئے معاملے درج کیے گئے ہیں جو ریاست میں کسی ایک دن درج کیا گیا سب سے زیادہ معاملہ ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے 24 گھنٹے میں 73 اموات بھی نئی اعلیٰ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ریاست میں فعال معاملے39250 تک پہنچ گئے ہیں  اور مرنے والوں کی تعداد 4995 کے موجودہ تعداد کے ساتھ بھی 5000 کے قریب پہنچ رہی ہے۔ کووڈ معاملے میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے دسویں اور بارہویں کے بورڈ امتحانات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صورتحال کا ایک بار پھر 15 مئی کو جائزہ لیا جائیگا۔
  • راجستھان: کورونا وائرس انفیکشن کے معاملوں میں اضافے کے دوران راجستھان حکومت نے 16 اپریل سے پوری ریاست میں شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک رات کا کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست کے 10 شہری علاقوں میں رات کا کرفیو اعلان کیا گیا تھا۔ راجستھان میں بدھ کو ایک دن میں سب سے زیادہ 6200 نئے کووڈ 19 معاملوں میں تیز اُچھال درج کیا گیا ہے۔
  • چھتیس گڑھ: ریاست میں کووڈ وبا کی روک تھام کیلئے چھتیس گڑھ میں کُل جماعتی میٹنگ منعقد کی جارہی ہے۔ بدھ کو وزیراعظم کے ذریعے ایک میٹنگ منعقد کرنے کے ایک دن بعد یہ ورچوول میٹنگ ہورہی ہے۔ چھتیس گڑھ میں 14250 نئے معاملے سامنے آئے ہیں، جن سے فعال معاملات کی تعداد 1.18 لاکھ ہوگئی ہے۔
  • پنجاب: پازیٹو پائے گئے مریضوں کی کُل تعداد 282505 ہے۔  ریاست میں فعال معاملات کی تعداد 28250 ہے۔کُل اموات کی تعداد 7672 ہے۔ کووڈ-19 ویکسین  کی پہلی خوراک  (صحت کارکنان اور صف اول کے کارکنان) 463657دی گئی ہے۔ کووڈ-19 ویکسین کی دوسری خوراک (صحت کارکنان اور صف اول کے کارکنان) کی تعداد  137945 ہے۔ 45 برس سے اوپر دی گئی کُل خوراکوں کی تعداد 1444419 ہے۔ 45 برس سے اوپر کُل 37566 خوراکیں دی گئی ہیں۔
  • ہریانہ: ہریانہ ریاست میں اب تک پازیٹو ملے کُل نمونوں کی تعداد 329942 ہے۔ کُل فعال کووڈ-19 مریضوں کی تعداد 27421 ہے، مرنے والوں کی تعداد 3316 ہے۔ اب تک 2991855 لوگوں کی ٹیکے لگائے گئے ہیں۔
  • چنڈی گڑھ: لیب نے کُل  31985 کووڈ عاملوں کی تصدیق کی ہے۔ اموات کی کُل تعداد 3371 ہے۔ اب تک کووڈ-19 سے ہونے والی اموات کی کُل تعداد 404 ہے۔
  • کیرل: ریاستی سرکار نے کووڈ معاملے میں اضافے کو دیکھتے ہوئے نئی سخت پابندیاں جاری کردی ہے۔ وزیراعلیٰ جناب پینارائی ویجین کے ذریعے بلائی گئی اعلیٰ سطحی ایمرجنسی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ ساتھ ہی ہر دن ہونے والے کووڈجانچوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ ہوا۔کنٹینمنٹ زون میں پابندیاں یقینی بنائے جانے ہیں۔ شادی، نئے گھر میں داخل ہونے اور دیگر عوامی تقریبات کیلئے پہلے سے اجازت ضروری ہوگی۔ بازار اور مال میں داخلے کیلئے کووڈ نیگیٹو سرٹیفکیٹ لازمی کیا گیا ہے۔ ٹیوشن سینٹر پر ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ وزیر صحت کے کے شیلجا نے ایسی جگہوں پر علاقائی تالابندی کے امکانات کو لیکر خبردار کیا ہے جہاں کووڈ کا بڑا پھیلاؤ ہوگا۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ مرکز سے مزید ویکسین مانگی گئی ہے۔ ریاست نے پازیٹیویٹی ریٹ کے 13.45 فیصد تک اچھال کے ساتھ 8778 اور کووڈ -19 معاملات کی تصدیق کی ہے۔
  • پڈوچیری: پڈوچیری میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 413کورونا وائرس کے نئے معاملے درج کیے جس سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کووڈ معاملات کی کُل تعداد 45862 ہوگئی ہے۔
  • تملناڈو: تملناڈو میں بدھ کو 7819 معاملے درج کیے گئے  جو ریاست میں اب تک کا سب سے زیادہ یومیہ معاملہ ہے۔ چنئی میں بدھ کو 2564 معاملوں کے ساتھ سب سے زیادہ یومیہ معاملے سامنے آئے۔
  • کرناٹک: کرناٹک میں پچھلے سال کی پہلی لہر کے مقابلےایک دن میں سب سے زیادہ معاملوں کی تعداد دیکھی گی ہے۔ بدھ کو 11265 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ کرناٹک کے وزیراعلیٰ یدیورپا کووڈ بحران  پر تبادلہ خیال کیلئے ایک کُل جماعتی میٹنگ منعقد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں لوک ڈاؤن نہیں ہوگا۔ ریاستی سرکار کے ذریعے 14 اپریل 2021 کو جاری کیے گئے کووڈ بولیٹن کے مطابق نئے معاملوں کی رپورٹ 11265، کُل فعال معاملے 85480 کووڈ سے ہونے والی اموات 38، کووڈ سے ہونے والی کُل اموات 13046۔
  • آندھرا پردیش: ریاست میں 35732نمونوں کی جانچ کے بعد 4157 کووڈ انفیکشن کی تصدیق ہوئی جن سے کووڈ انفیکشن کی مجموعی تعداد 9,37,049 تک ہوگئی۔ ریاست میں ایک دن میں 18 اور لوگوں کے وائرس سے مرنے کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 7339 ہوگئی ہے جو اکتوبر کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ موت تھی۔ ریاست میں اب 28383 فعال کووڈ معاملے ہیں۔ ریاست میں منگل کو 4.40 لاکھ کووی شیلڈ اور 2 لاکھ کوویکسن خوراک دی گئی۔ ریاست میں ٹیکہ کاری کے عمل نے رفتار پکڑی ہے۔ کورونا وائرس معاملے میں زیادہ تیزی کے ساتھ گنٹور ضلع ا نتظامیہ نے ضلع میں کووڈ-19 اسپتالوں میں بستر کی صلاحیت دو ہزار تک بڑھا دی ہے۔
  • تلنگانہ: ریاست کے محکمہ صحت نے کووڈ-19 مریضوں کے علاج کیلئے پرائیویٹ اسپتالوں کو 10 سے زیادہ بیڈ رکھنے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس طرح ریاست کے 1691 پرائیویٹ اسپتالوں میں کُل 41783 زیادہ بیڈ اب کووڈ مریضوں کے علاج کیلئے دستیاب ہیں۔ ان میں سے 25188 عام بیڈ ، 10536 آکسیجن بیڈ، 4608 آئی سی یو بیڈ اور 1451 آئی سی یو بیڈ وینٹی لیٹر کے ساتھ ہے۔ دریں اثناء سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں کووڈ مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ریاست میں 25459 فعال معاملوں میں سے کُل 8567 مریضوں ان میں سے تقریباً ایک تہائی کا علاج سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں کیا جارہا ہے۔ چھ ہفتہ پہلے سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں کووڈ کے مریضوں کی کُل تعداد صرف 1000 تھی اور اب اس میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔
  • منی پور: اکیس اور لوگوں کے پازیٹو آنے کے ساتھ کووڈ 19 کے فعال معاملات بڑھ کر 133 ہوگئےہیں۔ منگل کو 1815 اور لوگوں کے ٹیکہ لگوانے کے ساتھ ہی ریاست میں کووڈ 19 ٹیکے کے مستفیدین کی کُل تعداد بڑھ کر 98781 ہوگئی ہے۔ منگل تک 32092 صحت کارکنان ٹیکہ لگوا چکے تھے۔
  • میگھالیہ: بدھ کو 100 نئے معاملےسامنے  آنے کے ساتھ میگھالیہ میں کووڈ-19 معاملوں میں تیزی کے ساتھ بڑھوتری دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس کا اثر خاص طور سے ایسٹ کھاسی ہلس میں بنا ہوا ہے۔ 100 نئے معاملوں میں سے 59 معاملے ایسٹ کھاسی ہلس 29 ویسٹ جنیتا ہلس، دو ایسٹ جینتا ہلس، چھ ری بھوئی  ایک ویسٹ گارو ہلس اور تین ویسٹ کھاسی ہلس میں سامنے آئے۔ ریاست میں فعال معاملات کی تعداد بڑھ کر 363 ہوگئی جس میں 270 فعال معاملے صرف ایسٹ کھاسی ہلس 56 معاملے ویسٹ جینتا ہلس اور 21 معاملے ری بھوئی سے ہے۔ ریاست میں اس بیماری سے ابھی تک کُل 151 لوگوں کی موت ہوچکی ہے وہیں 13971 لوگ اس وائرس سے شفایاب ہوچکے ہیں۔
  • سکم: 21 نئے معاملوں کے ساتھ سکم میں کووڈ کےفعال معاملات کی تعداد 193 کی سطح پر پہنچ گئی، وہیں سکم کے مختلف علاقوں میں 9486 افراد (8950 پہلی خوراک اور 536 دوسری خوراک) کووڈ-19 کیلئے ٹیکہ کاری کراچکے ہیں۔
  • ناگالینڈ: ناگالینڈ میں بدھ کو کووڈ کے 13 نئے معاملے درج کیے گئے اور 103 لوگ ٹھیک ہوگئے۔ ریاست میں فعال معاملات کی تعداد 83 ہے۔

حقائق کی جانچ

 

c2.jfif

c3.jfif

c5.jfif

Image

 

**********

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 3810



(Release ID: 1712661) Visitor Counter : 183