صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی حکومت نے اسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی میں اضافے کے لئے اقدامات کئے


صنعتی آکسیجن 9صنعتوں تک محدود کیا

رقیق طبی آکسیجن کی نقل و حمل کے لئے خصوصی’آکسیجن ایکسپریس‘ٹرینیں گرین کوریڈور کے ذریعے چلائی جائیں گی

Posted On: 18 APR 2021 9:05PM by PIB Delhi

 ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کووڈ-19 کے نئے معاملات میں روزانہ غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے۔کووڈ سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لئے  طبی آکسیجن ایک اہم ضرورت ہے۔ملک میں کووڈ -19کے مریضوں میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر کووڈ-19 کے مریضوں کے مؤثر طبی علاج کے لئے آکسیجن کی ضرورت میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)نے بتایا ہے کہ اس کی مانگ آکسیجن کی یومیہ پیداوار کے 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے طبی آکسیجن کی کمی کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

حکومت ہند متاثرہ ریاستوں کو طبی آکسیجن سمیت ضروری طبی سازو سامان کی بلا رکاوٹ سپلائی کو یقینی بنانے اور وقتاً فوقتاً پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے مسلسل حالات کی نگرانی کررہی ہے۔صنعتوں اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)کے سیکریٹری کی سربراہی والے بااختیار گروپ-II(ای جی –II)کو حکومت ہند نے طبی سازو سامان ادویات اور میڈیکل آکسیجن کی پورے ملک میں سپلائی کا بندوبست کرنے کے کی ذمہ داری دی ہے۔حکومت ہند کے ذریعے پورے ملک میں طبی آکسیجن کی مناسب دستیابی کے معاملے کو حل کرنے کےلئے حالیہ دنوں میں کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔اگرچہ طبی آکسیجن کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے اور اس کی یومیہ پیداوار میں اضافہ کرنے سمیت اس کے اسٹاک کرنے اور ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سپلائی کےلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات کئے جارہے ہیں، کیونکہ موجودہ رجحان سے اضافہ اقدامات کرنے کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔

آج مرکزی حکومت کے ذریعے ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت آکسیجن تیار کرنےو الوں اور سپلائی کرنے والوں کے ذریعے صنعتی استعمال کے لئے آکسیجن کی سپلائی اب22اپریل 2021ء سے مزید احکامات تک ممنوع کردی گئی ہے۔اس معاملے پر ڈی پی آئی آئی ٹی نے تمام فریقوں کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا ہے اور غور وخوض کے بعد اس بات کو مناسب سمجھا گیا ہے کہ میڈیکل آکسیجن کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کی خاطر آکسیجن کی صنعتی  استعمال کو محدود کردیا جائے۔اس عارضی پابندی کے نتیجے میں دستیاب ہونے والی آکسیجن کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج کےلئے ضروری میڈیکل آکسیجن کی دستیابی میں اضافہ کرے گی۔

البتہ یہ پابندی مندرجہ 9 صنعتوں کے لئے آکسیجن کی سپلائی پر عائد نہیں ہوگی۔

  1. ایمپلس اور وائلس
  2. فارماسیوٹیکلس
  3. پیٹرولیم ریفائنری
  4. اسٹیل پلانٹس
  5. نیو کلیائی توانائی کی تنصیبات
  6. آکسیجن سیلنڈر تیار کرنے والے
  7. گندے پانی کی صفائی کے پلانٹس
  8. خوراک اور پانی کو صاف کرنے والے کارخانے
  9. ڈبہ بندی کی صنعتیں، جنہیں متعلقہ ریاستی حکومتوں کی منظوری کے ساتھ فرنیس اور پروسیس کے عمل کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔

مذکورہ بالا صنعتی یونٹوں کے علاوہ دیگر یونٹوں کو ، جن کے لیے آکسیجن کے حصول مشکل ہے، صلاح دی جاتی ہے کہ وہ آکسیجن درآمد کرنے یا اپنے استعمال کے لئے ہوا سے آکسیجن علیحدہ کرنے والے یونٹ(اے ایس یو)قائم کرنے پر غور کریں۔

مرکزی وزارت صحت نے تمام چیف سیکریٹریوں کو صلاح دی ہے کہ وہ اس حکم کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنائیں۔

اس کے علاوہ ریلوے کی وزارت اپنی اہم راہداریوں پر رقیق میڈیکل آکسیجن(ایل ایم او)اور آکسیجن سیلنڈر ں کی نقل و حمل میں اضافے کے لئے آکسیجن ایکسپریس چلا رہی ہے۔پورے ملک میں آکسیجن کی آسان اور بلا رُکاوٹ نقل و حمل کےلئے آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں کی تیز تر آمدو رفت کے خاطر گرین کوریڈور بنائے جارہے ہیں۔اس سے  میڈیکل آکسیجن کی بڑی مقدار میں سپلائی اور مریضوں کےلئے تیزی سے فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

 

************

 

ش ح۔وا ۔ن ع

(19.04.2021)

(U: 3815)


(Release ID: 1712617) Visitor Counter : 212


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi