بھارتی چناؤ کمیشن

مغربی بنگال میں پانچویں مرحلے کے اسمبلی انتخابات میں 45 اسمبلی حلقوں میں پھیلے ہوئے 15،789 پولنگ مراکز، 2 پارلیمانی حلقوں اور 10 ریاستوں کے 12 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں آج پُرامن طریقے سے پولنگ ہوئی


خواتین ووٹروں نے بڑی تعداد میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پانچویں مرحلے کے مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں 78.36 فیصد (شام پانچ بجے تک) پولنگ درج کی گئی

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے کووڈ ضابطوں کی سختی سے پیروی کرنے پر رائے دہندگان کا شکریہ ادا کیا

مغربی بنگال میں 56-سمسیر گنج اور 58 -جانگی پور اسمبلی حلقے اور اڈیشہ میں 110-پپلی اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخاب میں ووٹنگ ملتوی ہوگئی

15789 میں سے 8266 پولنگ اسٹیشنوں کی ویب کاسٹنگ کے ذریعے براہ راست نگرانی کی گئی

ناگالینڈ میں درج فہرست قبائل کے لئے مخصوص اسمبلی حلقہ نوکسن کے ضمنی چناؤ میں امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوا

Posted On: 17 APR 2021 6:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی:17 اپریل ، 2021: مغربی بنگال میں پانچویں مرحلے کے 45 اسمبلی حلقوں کے انتخابات کے ساتھ ہی 2 پارلیمانی حلقوں اور 10 ریاستوں کے 12 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں 15789 پولنگ مراکز پر آج پُر امن طور پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا۔ آج آندھرا پردیش کے تروپتی (ایس سی) اور کرناٹک کے بیلگام کے پارلیمانی حلقوں میں بھی ضمنی انتخاب ہوا۔ گجرات کے موروا حدف (ایس ٹی)، جھارکھنڈ کے مدھو پور، کرناٹک کے باسوکلیان اور ماسکی (ایس ٹی)، مدھیہ پردیش کے دموہ، مہاراشٹر کے پنڈھر پور، میزورم کے سیرچھپ (ایس ٹی)، راجستھان کے سہارا، سوجن گڑھ (ایس سی) اور راجسمند، تلنگانہ کے ناگ ارجن ساگر اور اتراکھنڈ کے سلٹ اسمبلی حلقوں میں ضمنی چناؤ مکمل ہوا۔

مغربی بنگال کے 56-سمسیر گنج اور 58-جنگی پور اسمبلی حلقوں میں بالترتیب انڈین نیشنل کانگریس اور ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی کے امیدواروں کی موت کے سبب 26 اپریل کو ہونے والی ووٹنگ ملتوی کردی گئی ہے۔ اسی دوران اڈیشہ میں پپلی اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں انڈین نیشنل کانگریس کے امیدوار کی موت کی وجہ سے پولنگ ملتوی کردی گئی ہے۔ ان سیاسی جماعتوں کو نیا امیدوار کھڑا کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا، جس کے لئے کمیشن کی جانب سے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

 

ناگالینڈ میں نوکسن (ایس ٹی) اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لئے صرف ایک امیدوار نے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ لہذا امیدوار کو بلامقابلہ منتخب قرار دیا گیا ہے۔

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان اور 80 برس سے زیادہ ووٹروں کی کل تعداد بالترتیب 60198 اور 179634 ہے۔ اس مرحلے کے دوران مغربی بنگال میں مجموعی طور پر 15789 بیلٹ یونٹ (بی یو)، 15789 کنٹرول یونٹ (سی یو) اور 15789 وی وی پی اے ٹی استعمال کیے گئے۔ 15789 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 8266 (52.35 فیصد) کی ویب کاسٹنگ کے ذریعے براہ راست نگرانی کی گئی۔

مغربی بنگال میں اس مرحلے تک ہونے والے انتخابات کے دوران اب تک مجموعی طور پر ریکارڈ 310.50 کروڑ روپے ضبط کئے جاچکے ہیں۔ ضبطی کے یہ اعدادوشمار جی ای ایل اے  کے 2016 میں ضبط کئے گئے 44.33 کروڑ روپے کے مقابلے میں 7 گنا زیادہ ہیں، جس میں نقدی، شراب، منشیات، تحائف وغیرہ شامل ہیں۔ اب تک ان سبھی پانچ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں جن میں اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں، 1013.1 کروڑ روپے (جن میں ضمنی انتخابات میں ضبط کئے گئے 12.11 کروڑ روپے شامل ہیں) ضبط کئے گئے ہیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے الیکشن کمیشن نے پرچار کے وقت کو کم کرنے کے لئے آرٹیکل 324 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کا استعمال کیا ہے۔ اس طرح کمیشن نے بقیہ 3 مراحل میں تشہیری مہم کو 48 گھنٹے کے بجائے 72 گھنٹے پہلے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو کووڈ۔19 سے نمٹنے کے لئے اضافی اقدامات کرنے کے لئے کہا تھا۔

 چناؤ میں رائے دہندگان، پولنگ مرکزوں اور مشاہدین کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

جدول 1: مغربی بنگال کیلئے حقائق نامہ

ریاست

مرحلہ 1

مرحلہ2

مرحلہ3

مرحلہ4

مرحلہ5

پانچویں مرحلے تک کل

اسمبلی حلقے

30

30

31

44

45

180

پولنگ مراکز کی تعداد

10,288

10,620

10,871

15,940

15,789

63,508

رجسٹرڈ رائے دہندگان

7380942

7594549

7852425

11581022

11347344

45756282

امیدواروں کی کُل تعداد

191

171

205

373

319

1259

تعینات کئے گئے عام مشاہدین کی تعداد

20

23

22

35

33

133

تعینات کئے گئے پولیس مشاہدین کی تعداد

7

6

9

9

12

43

تعینات کئے گئے اخراجات سے متعلق مشاہدین کی تعداد

9

9

7

10

16

51

ووٹنگ کا فیصد شام 5 بجے تک

84.63

(فائنل وی ٹی آر)

86.11

(فائنل وی ٹی آر)

84.61

(فائنل وی ٹی آر)

79.90

(فائنل وی ٹی آر)

78.36%

(شام 5 بجے تک)

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001866Y.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EA83.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GVP2.jpg

جدول 2:  ضمنی انتخاب والے حلقوں کی تعداد

ریاست

پارلیمانی حلقے

اسمبلی حلقے

آندھرا پردیش

تروپتی (ایس سی)

 

گجرات

 

موروا ہدف (ایس ٹی)

جھارکھنڈ

 

مادھوپور

کرناٹک

بیلگوم

بساواکلیان ماسکی(ایس ٹی)

مدھیہ پردیش

 

داموہ

مہاراشٹر

 

پندھرپور

میزورم

 

سیرچھپ (ایس ٹی)

راجستھان

 

سہارا، سوجان گڑھ (ایس سی)، راجسمند

تلنگانہ

 

ناگارجونا ساگر

اتراکھنڈ

 

سالٹ

حلقوں کی کُل تعداد

2

12

شمولیت والے اور آسان چناؤ کو یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن آف انڈیا  نے پوسٹل بیلٹ کی سہولت کے متبادل کی توسیع پی ڈبلیو ڈی ، 80 سال سے زیادہ عمر کے معمر شہریوں، کووڈ-19 مشتبہ یا متاثرہ افراد اور ضروری خدمات میں تعینات لوگوں کیلئے کردی گئی ہے۔ مشاہدین نے زمینی سطح پر ان رائے دہندگان کیلئے مناسب سہولتیں مہیا کرائے جانے کا جائزہ لیا۔

جدول 3: مغربی بنگال میں پی ڈبلیو ڈی  اور 80 برس سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی تعداد

ریاست

مرحلہ 1

مرحلہ2

مرحلہ 3

مرحلہ4

مرحلہ 5

مرحلہ 5 تک کُل

پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی تعداد

40,408

54,765

64,083

50,523

60,198

269,977

80 برس سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی تعداد

1,23,393

1,18,116

1,26,177

2,03,927

1,79,634

751,247

پی ڈبلیو ڈی ووٹروں کی کُل تعداد=   60,198

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004UHBW.jpg

80 برس سے زیادہ کے عمر کے ووٹروں کی کُل تعداد= 1,79,634

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005FBPK.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006D0M2.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007S5XZ.jpg

مغربی بنگال میں اس مرحلے کے دوران کُل 15789 بیلٹ یونٹس (بی یو) ، 15789 کنٹرول یونٹس (سی یو)، 15789 وی وی پی اے ٹی ایس استعمال کئے گئے۔معیاری طریقہ کار کے مطابق ان تمام ای وی ا یم اور وی وی پی اے ٹی پہلے ہی پرائمری سطح کی جانچ سے گزر چکے ہیں اور سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کے ایجنٹوں کی موجودگی میں لگائے جارہے ہیں۔ ایف ایل سی اور لگائے جانے کے دوران ان سبھی ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کو فرضی چناؤ سے گزارا گیا تھا۔ آج ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہر ای وی ایم اور وی وی پی اے کو پہلے سے امیدواروں کے پولنگ ایجنٹوں کی موجودگی میں معیاری طریقہ کار کے تحت کم سے کم 50 ووٹ ڈال کر فرضی چناؤ سے گزارا گیا۔ فرضی چناؤ کے آخر میں ای وی ایم کے نتیجوں کو وی وی پی اے ٹی پرچیوں کے نتیجوں کے ساتھ ملایا گیا اور اسے پولنگ ایجنٹوں کو دکھایا گیا۔ چناؤ کے دوران کام نہیں کرنے کی اوسط پچھلے کچھ چناؤ کے تجربات کے مقابلے میں کم رہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009OSUW.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008LANG.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image01096RW.jpg

آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی حوصلہ افزائی کرنے لئے، 50 فیصد سے زیادہ پولنگ مراکز کی براہ راست نگرانی اور ویب کاسٹنگ بشمول سنجیدہ اور حساس پولنگ مراکز کی الیکشن کمیشن افراد انڈیا کے معیارات کے تحت کیا گیا، جس کا مقصد پولنگ علاقوں میں محفوظ ماحول کو یقینی بنانا تھا۔ کمیشن، سی ای او، ڈی ای او اور مشاہدین نشریات کو براہ راست دیکھ سکتے تھے اور ان پولنگ اسٹیشنوں پر کڑی نگاہ رکھ رہے تھے۔

کل 15789 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 8266 (52.35 فیصد) کی براہ راست نگرانی ویب کاسٹنگ کے ذریعے کی گئی۔

 کمیشن کی ہدایات کے مطابق جب تک کہ پریذائیڈنگ افسر امن و امان کی پریشانیوں کی وجہ سے اس کی ضرورت محسوس نہ کرے پولیس افسران بشمول سی اے پی ایف عملہ پولنگ اسٹیشنوں کے اندر نہیں جائے گا۔کمیشن کی یہ واضح ہدایت بھی ہے کہ چناؤ والے اسمبلی حلقوں میں چناؤ مہم ختم ہونے کے بعد یعنی ووٹنگ کے وقت سے 48 گھنٹے پہلے یا ووٹنگ کے گھنٹوں کے  ختم ہونے تک کسی بھی باہری شخص کو آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کمیشن نے سی ای او اور پولیس افسران کو اپنے خطاب کے دوران پھر سے یہ احکامات دیے تھے۔ ان احکامات پر سختی سے عمل کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0118VMF.jpg

مغربی بنگال میں جاری چناؤ کے دوران اس مرحلے تک آج تک 310.50 کروڑ روپئے کی ریکارڈ ضبطی ہوچکی ہے۔ ضبطی کے یہ اعداد وشمار 2016 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ہوئی کُل 44.33 کروڑ روپئے کی ضبطی کے مقابلے میں سات گنا زیادہ ہے، جس میں نقدی، شراب، منشیات ،تحائف وغیرہ شامل ہیں۔ کمیشن لالچ سے پاک چناؤ پر خصوصی طور سے زور دے رہا ہے اور پیسے کی طاقت شراب، تحائف وغیرہ پر روک لگانے پر زور دے رہا ہے۔ ریاست میں نقدی، شراب، منشیات اور تحائف کی آمدورفت  پر روک لگانے کے مقصد سے مؤثر نگرانی کیلئے کُل 1137 فلائنگ اسکواڈ (ایف ایس) اور 1012 ساکت نگرانی دستے (ایس ایس ٹی) کو سرگرم کردیا گیاہے۔ جس پر  ضلعوں میں ضلعی انتخابی افسر (ڈی ای او) اخراجات مشاہدین اور خصوصی مشاہدین کے ذریعے باریک نظر رکھی جارہی ہے۔ مغربی بنگال میں کولکاتااور دُرگاپور میں اندل اور باگ ڈوگرا میں  مختلف مقامات پر آئی ٹی محکمے کی کُل 3 ایئر انٹلی جنس یونٹس (اے آئی یو) بھی تعینات کی گئی ہے۔

سبھی پانچ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ضمنی چناؤ میں جہاں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں / ہورہے ہیں ابھی تک 1013.1 کروڑ روپئے (اس میں ضمنی انتخابات میں ہوئی 12.11 کروڑ روپئے کی ضبطی بھی شامل ہے) کی ضبطی ہوچکی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012PZJD.jpg

17اپریل 2021 کی دوپہر ضبطی کی بریک اپ رپورٹ

ریاست

نقدی (کروڑ روپئے میں)

قیمتی دھات

(کروڑ روپئے میں)

منشیات/ نارکوٹکس

دیگر اشیا/ تحائف

شراب

کُل (کروڑ روپئے میں)

2016 کے اسمبلی انتخابات میں ضبط کی گئی رقم (کروڑ روپئے میں)

2016 اسمبلی انتخابات کا فیصد

مالیت (کروڑ روپئے میں)

مالیت (کروڑ روپئے میں)

مقدار (لیٹر میں)

مالیت (کروڑ روپئے میں)

مغربی بنگال کے پانچویں مرحلے کے انتخابات تک

51.95

12.53

118.88

95.91

2645889

31.23

310.50

44.33

+700%

ضمنی انتخابات

2.95

0.33

1.86

4.96

84238.8

2.01

12.11

 

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0130QV6.jpg

الیکشن کمیشن آف  انڈیا کا سی ویجیل ایپ ایک شہریوں پر مرکوز موبائل ایپلی کیشن ہے جو لوگوں کو خودکار لوکیشن فراہم کرنے کے ساتھ ریئل ٹائم کی بنیاد پر ایم سی سی خلاف ورزیوں کے معاملوں کی اطلاع دینے کیلئے بااختیار بناتا ہے اور علاقائی سطح پر توثیق کے بعد 100 منٹ کے اندر اس پر کارروائی کی جاتی ہے۔ سی ویجیل ایپ کے ذریعے مغربی بنگال میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کُل 24652 معاملے کی اطلاع ملی، جن میں سے آج شام 4 بجے تک 19801 معاملے کو حل کردیا گیا تھا۔

سبھی پولنگ اسٹیشنوں پر پینے کے پانی، ویٹنگ شیڈ، پانی کی سہولت کے ساتھ بیت الخلا، روشنی کا مناسب انتظام، پی ڈبلیو ڈی ووٹروں کیلئے وہیل چیئر  لے جانے کیلئے مناسب ڈھال کے ساتھ ریمپ کا انتظام  اور معیاری ووٹنگ کمپارٹمنٹ وغیرہ جیسی ایشیورڈ منیمم فیسلٹی (اے ایم ایف)  مہیا کرائی گئی تھی۔  پولنگ مراکز پر معذور افراد اور بزرگ شہریوں کیلئے  ٹرانسپورٹ کی سہولت ، رضاکاروں جیسے انتظامات کیے گئے تھے۔

سبھی پولنگ اسٹیشنوں پر کووڈ-19 حفاظتی پروٹوکول پر عمل کیا گیا۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کیلئے الیکشن کمیشن آرٹیکل 324 کے تحت تفویض اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے  تشہیر کا وقت محدود کردیا ہے۔ باقی تین مرحلوں کیلئے وقفہ امن  48 گھنٹے سے بڑھا کر 72 گھنٹے کردیاگیا ہے۔ کمیشن نے کووڈ-19 سے نمٹنے کے مقصد سے اضافی قدم اٹھانے کیلئے سبھی سیاسی جماعتوں کو خط لکھا تھا۔ کمیشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ میٹنگوں/ ریلیوں میں حصہ لینے والے ہر شخص کو ماسک سینی ٹائزر فراہم کرنے کی ذمہ داری عوامی اجتماع/ ریلیوں کے منتظمین کی ہوگی۔ کمیشن نے خصوصی مشاہدین، عام مشاہدین، پولیس اور اخراجات مشاہدین کو تشہیر کے دوران کووڈ ضابطوں کی عمل آوری کی نگرانی کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ کمیشن نے   ضلع انتخابی افسران کو ضابطوں کی خلاف ورزی نظر آنے پر عوامی اجتماعات / ریلیاں رد کرنے کے حقوق دے دیے ہیں۔

کمیشن نے کووڈ پر قابو پانے کیلئے مقررہ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کیلئے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا۔ رائے دہندگان اور چناؤ افسران کی حفاظت کیلئے یہ یقینی بنایا گیا تھا کہ ووٹنگ سے ایک دن پہلے پولنگ مراکز کو سینیٹائز کیا جائے اور پولنگ اسٹیشنوں پر تھرمل اسکیننگ، ہینڈ سینیٹائزر فیس ماسک جیسی سہولتیں بھی دستیاب رہیں۔ سماجی فاصلہ کے لئے مناسب انتظام کیا گیا۔ بی ایل او اور رضاکار پولنگ اسٹیشنوں کی نگرانی کررہے تھے اور سماجی فاصلہ کے ضابطے پر سختی سے عمل کرایا گیا۔ کووڈ-19 پروٹوکول اور صحت افسران کی نگرانی میں مکمل کووڈ-19 تحفظ کے ساتھ انتخاب مکمل کرایا گیا۔ کمیشن کا خصوصی طور سے کووڈ تحفظ کیلئے شفاف اور حساس نظام سخت سیکورٹی بندوبست کے درمیان خوف سے پاک اور لالچ سے مبرّا انتخابات کرانے پر زور تھا۔سبھی اسمبلی حلقوں میں چناؤ کے دوران سخت سیکورٹی کا انتظام رہا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015TRK0.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0143YKZ.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0168670.jpg

کمیشن نے شفاف اور محفوظ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے ایک تفصیلی سیکورٹی پلان تیار کیا ہے۔ آزادانہ، منصفانہ، جامع اور آسان طریقے سے انتخابات کرانے کیلئے پُرامن لالچ سے پاک اور سازگار ماحول کو یقینی بنانے کیلئے مرکزی مسلح پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے ساتھ ساتھ مقامی پولیس فورسز بھی تعینات کیے گئے تھے۔ رائے دہندگان بالخصوص سماج کے کمزور طبقات کے لوگوں کو بھروسہ دلانے کیلئے حساس علاقوں میں روٹ مارچ ، محدود پوائنٹ پٹرولنگ اور دیگر اعتماد بڑھانے والے اقدامات کیے گئے تھے۔ 15789 پولنگ مراکز پر پُرامن طریقے سے ووٹنگ عمل شروع ہوا۔

کمیشن نے آج سبھی اسٹیک ہولڈ بالخصوص چناؤ کے عمل میں جشن اور ڈر سے پاک شراکت داری کیلئے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا۔ کمیشن خاص طور سے پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان، بزرگ شہریوں، فوجی ووٹروں کو کووڈ پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے چناؤ میں حصہ لینے کیلئے شکریہ ادا کرتا ہے۔ کمیشن وبا کے باوجود آزاد، منصفانہ ، شفاف اور محفوظ  چناؤ مکمل کرانے کیلئے ڈیوٹی پر موجود پولنگ عملہ ، سیکورٹی اہلکاروں، مشاہدین، سوپروائزری اسٹاف،خصوصی مشاہدین، ریلوے حکام، تنفیضی ایجنسیوں اور صحت کےحکام کے ساتھ ہی پوری چناوی مشینری کی خدمات کو عزت دیتا ہے۔ کمیشن آسان اور پُرامن انتخابات کرانے کیلئے میڈیا سمیت سبھی اسٹیک ہولڈروں سے سرگرم شراکت داری ،تعاون اور تعمیری شراکت داری کی گزارش کرتا ہے۔

چناؤ سے متعلق جانکاریوں، فوٹو گراف اور دیگر تفصیلات کیلئے براہ کرم ہماری ویب سائٹ eci.gov.in اور ٹوئیٹر ہینڈل  @SpokespersonECIاور @ECISVEEP پر جائیں۔

 

*********

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 3795



(Release ID: 1712552) Visitor Counter : 294


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil