دیہی ترقیات کی وزارت

جینڈرسمواد پروگرام کا آغاز


ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے تحت ملک بھر میں جینڈر سے متعلق معاملات پر بیداری پھیلانے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں

جینڈر سمواد کا مقصد ریاستوں سے زمینی سطح کی آوازوں کو سننا اور ان کے تجربات کو جاننا بھی ہے

Posted On: 16 APR 2021 6:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی:16 اپریل ، 2021:دیہی ترقیات کی وزارت کے ذریعے آج جینڈر سمواد پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ یہ پروگرام مشترکہ طور پر دین دیال انتودے یوجنا – قومی دیہی روزگار مشن(ڈی اے وائی- این آر ایل ایم) اور خواتین اور لڑکیوں کو معیشت میں بااختیار بنانے کیلئے ضروری قدم (آئی ڈبلیو ڈبلیو اے جی ای) کے تحت کی جارہی کوششوں کا حصہ ہے۔ یہ کوشش ملک بھر میں ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے تحت جینڈر پر مبنی کوششوں سے صنفی بیداری پیدا کرنے، بہترین طریقہ کار کو جاننے اور ریاستوں سے زمینی سطح کی آوازوں کو سننے کے مقصد سے کی جارہی ہے۔

جینڈر سمواد سے ریاستوں کو درج ذیل مواقع فراہم ہوں گے:

  • اُن بہترین طریقہ کار / اقدامات کو سمجھنے کا موقع جن کا استعمال دیگر ریاستیں خواتین کی ایجنسی کو بہتر بنانے کیلئے کررہی ہیں (جیسے زمینی حقوق کیلئے خواتین کی رسائی کو آسان بنانا، کسان پروڈیوسر تنظیموں (ایف پی او) میں ان کا دخل،خوراک، تغذیہ، صحت ، پانی اور صفائی ستھرائی (ایف این ایچ ڈبلیو )میں بہترین طریقہ کار، سرکاری نظام تقسیم کیلئے مضبوط اداروں کےقیام میں اور خواتین کے اندر کمزور گروپوں کودر پیش مسائل کےحل کی فراہمی کیلئے بہترین طور طریقے سیکھنے کا موقع)
  •  عالمی سطح پر صنفی بنیاد پر اٹھائے جارہے اقدامات کو سمجھنا؛
  •  ماہرین اور دیگر شراکت داروں سے اس پر بات چیت اور مشورے کرنا کہ صنف سے متعلق معاملات کو کیسے سلجھایا جائے اور اسے نافذ کرنے میں رکاوٹوں کو کیسے دور کیا جائے۔
  •  ملک، بیرون ملک صنف پر مبنی بہترین وسائل کے مواد کو اکٹھا کرنے میں تعاون فراہم کرنا۔
  • صنف پر مبنی معاملات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے اسے ریاستی دیہی ذریعہ معاش مشن اور قومی دیہی ذریعہ معاش مشن کاحصہ بنایا جائے۔

اس پروگرام کاآغاز آج دیہی ترقیات کی وزارت کے سکریٹری ناگیندر ناتھ سنہا نے آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت کیا آن لائن لانچ پروگرام میں دیہی ترقیات کی وزارت کے اعلیٰ افسران سمیت ماہرین کاایک معزز پینل شامل ہوا۔ اس کے علاوہ زمینی سطح سے خواتین کی آوازیں بھی اس پروگرام کا حصہ بنیں جنہوں نے اپنے تجربات کو مشترک کیا کہ کیسے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے اندر صنفی اصل دھارا کی کوششوں نے ان کی ایجنسی کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔ پروگرام کے دوران ایس ایچ جی اراکین کی متاثر کن کہانیوں کو پیش کرنے والے کیس اسٹڈیز کا ایک مجموعہ بھی جاری کیا گیا۔

چھ کروڑ سے زیادہ خواتین کو بھارت کےسب سے بڑے ذریعہ معاش کے پروگرام کا حصہ بنانے کے ساتھ دین دیال انتودے یوجنا- قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (ڈی اے وائی- این آر ایل ایم) نے انہیں خود امدادی گروپوں اور دیہی غریبوں کی تنظیموں کے طور پر منظم کرکے ان کی سماجی، اقتصادی، بااختیار بنانے کو آگے بڑھانے کیلئے ان کی سماجی ومعاشی استحکام کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ پلیٹ فارم نہ صرف خواتین کیلئے مالیاتی مواقع اور ذریعہ معاش میں تعاون سے متعلق خدمات کی سہولت فراہم کررہے ہیں بلکہ وہ مرکزی دھارا کے اداروں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے اور جوابدہی کی مانگ کرنے کیلئے حکمرانی کے نظام کو بھی توسیع دے رہے ہیں۔

سال 2016 میں ڈی اے وائی- این آر ایل ایم نے اپنے دائرہ کار میں صنف سے وابستہ اُمور کو نمایاں طور پر لینے کیلئے ملازمین، کیڈر اور اداروں کے درمیان صنفی آپریشنل حکمت عملی تیار کی تھی۔ اس کا مقصد عملے کو تربیت دینا اور صنف سے متعلق اُمور میں صلاحیت پیدا کرنا تھا۔ نچلی سطح کی سماجی ایکشن کمیٹیوں اور صنفی وسائل کے مراکز کے قیام سے ان کو مزید تقویت حاصل ہوئی۔ اس سے خواتین کو ان کی شکایات کے ازالے کیلئے اُن تک پہنچنے میں مدد ملی۔ ساتھ ہی وہ اپنے حقوق کو حاصل کرنے میں بااختیار بنیں۔

 

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:3781


(Release ID: 1712375) Visitor Counter : 279


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi