صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے راجدھانی میں کووڈ19 معاملوں میں حالیہ اضافے کے پیش نظر ایمزنئی دہلی میں تیاریوں کا جائزہ لیا


ہم نے وائرس کو تب ہرایا تھا جب ہم اس کے بارے میں زیادہ جانتے بھی نہیں تھے اور ہم پھر سے یہ کردکھائیں گے

ڈاکٹر ہرش وردھن نے طبی برادری سے کہا کہ نئے ماڈل فروغ دیئے جائیں جو ملک کے دوسرے حصوں میں عمل میں لائے جائیں اور ان کی تقلید کی جاسکے

’’کووڈ سے بچاؤ کی تدابیر: ٹرانسمیشن کے سلسلےکو توڑنے کے لئے سب سے بڑا سماجی طریقہ ہے‘‘

Posted On: 16 APR 2021 4:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی 16 اپریل 2021: صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزکا دورہ کرکے راجدھانی میں کووڈ 19 کے معاملوں میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اسپتال کی تیاریوں کا جائزہ لیا، انھوں نے ایمز، نئی دہلی کے جے پرکاش نرائن اپیکس ٹروما سینٹر جا کر زیر علاج مریضوں سے بات چیت بھی کی۔

2.jpg1.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ اور غیر کووڈ علاج معالجے میں لگے شعبوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کرکے بستروں / آکسیجن والے بستروں کی جنرل /ICU وارڈوں میں دستیابی پر بات کی اور موجودہ حالات میں انہیں اپنے فرائض کی انجام دہی میں جو دشواریاں پیش آرہی ہیں اس پر غور کیا۔

عالمی وباء پھوٹ پڑنے کے بعد کورونا وارئرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ وائرل بیماری کی بنیادی معلومات کے ساتھ اب کام نستبا ًآسان ہوگا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے وارئرز نہ صرف جانکار ہیں بلکہ موجودہ صورتحال کے بارے میں فکر مندبھی ہیں۔ میں آج یہاں موجودہ صورتحال اور آگے کا کیا منظرنامہ ہوگا اس پر بات کرنے آیا ہوں تاکہ ہم لوگ گزشتہ سال کی طرح سرگرم پیشگی اور ٹھوس اقدامات کرسکیں۔ ایسا نہیں ے کہ 2020 میں ہمارے سامنے مسائل نہیں آئے تھے۔ لیکن اب 2021 میں ہمارے پاس زیادہ تجربہ ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے اس بیماری کی زیادہ معلومات ہیں۔ گزشتہ برس آپ لوگوں نے نہ صرف یہاں مریضوں کی مدد کی بلکہ ٹیلی کنسلٹیشن کے ذریعہ ملک بھر کے ڈاکٹروں کی مدد کی۔

مرکزی وزیر صحت نے طبی آلات کے اعتبار سے خود کفیل بننے کے ہندوستان کے سفر پر روشنی ڈالی ۔ انھوں نے کہا ’’مجھے پانچ اپریل 2020 کو اپنی حالت یاد ہے جب ہمارے پاس پی پی ای کٹس، این 95 ماسک اور وینٹی لیٹر نہیں تھے ۔ پوری دنیا نے یہ سمجھ کرکہ ہمارے پاس طبی بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے، ہم پر لعن طعن کی تھی ۔ بنیادی ڈھانچے کے فروغ اور پیداواری صلاحیتوں کے اعتبار سے ہم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ ہم نے وائرس کو اس وقت ہرایا جب ہم اس کے بارے میں زیادہ جانتے بھی نہیں تھے اور اب ایک سال کے تجربے کے ساتھ ہم یہ کام پھر کرسکتے ہیں۔

عالمی وباء کے حالات میں غیر کووڈ معاملوں کو دیکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمیں غیر کووڈ بیماریوں کے بارے میں بھی سوچنا ہے ،ہمیں انھیں نظرانداز نہیں کرنا ہے اور ان کے علاج کو متاثر نہیں کرنا ہے۔ ہمیں نئے ماڈل تیار کرنے ہیں جن پر ملک کے دوسرے حصوں میں عمل کیا جاسکے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ اچھے معیار کے حل پیش کریں میں ان پر عمل کرانے میں آپ کی پوری مدد کروں گا۔ ملک کو آپ لوگوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔

3.jpg4.jpg

5.jpg6.jpg

انھوں نے اس کے بعد ایمز نئی دہلی کے جے پرکاش نرائن اپیکس ٹروما سینٹر جا کر (جو کووڈ کے لئے مخصوص اسپتال ہے) کئی زیر علاج مریضوں سے بات چیت کی۔ انھوں نے مریضوں کی بہترین ممکن علاج کا یقین دلایا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بعد میں میڈیا والوں سے بھی بات کی اور اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام کو کووڈ سے بچاؤ کے لئے مساب تدابیر کے لئے زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس مرتبہ ہماری سب سے بڑی لڑائی عوام کو احتیاطی تدابیر پر کاربند کرانے کے لئے ہے۔ لوگوں نے لاپروائی کرنا شروع کردیا جو کہ انتہائی خطرناک رویہ ہے۔ اس سلسلے کو توڑنے کے لئے مناسب احتیاطی تدابیر سب سے بڑا سماجی ہتھیار ہے۔ کووڈ سے پاک ماحول حاصل کرنے کے لئے احتیاطی تدابیر کے لئے عوام پر زور دیتے ہوئے انھوں نے وہ اعدادوشمار پیش کئے جن سے عام لوگوں کی لگن اور طبی نگہداشت کے عملے اور فرنٹ لائن کارکنوں کی سخت محنت ظاہر ہوتی ہے۔ ہندوستان میں 52 ضلعوں میں سات دن میں کوئی تازہ کیس نہیں ہوا ہے۔ 34 ضلع ایسے ہیں جہاں چود دن سے کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ چار اضلاع میں 21 دن کے اندر اور 44 ضلعوں میں 28دنوں میں کوئی نیا کیس نہیں ہوا ہے۔

ڈاکٹر رندیپ گلیریا، ڈاکٹر ایمز اور دیگر سینئر ڈاکٹر تفصیلی جائزہ دورے میں مرکزی وزیر کے ہمراہ تھے۔

****

 

U.No. 3767

م ن۔ ر ف ۔س ا

 


(Release ID: 1712373) Visitor Counter : 246


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu