امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

سینٹرل ویئر ہاؤس کارپوریشن کو 2023 کے آخر تک ذخیرے کی اپنی صلاحیت دوگنی کرنی چاہئے اور مالی سال 2024-25 تک 10000 کروڑ روپئے کا ٹرن اوور حاصل کرنا چاہئے: جناب پیوش گوئل


سی ڈبلیو سی کو جدید سائیلوس کی تعمیر کرنی چاہئے تاکہ خوردنی اناجوں کے 100 فیصد اسٹاک کو زیادہ وقت تک محفوظ کیا جاسکے: جناب پیوش گوئل

سی ڈبلیو سی کو 2024-25 تک اپنے سبھی 423 مرکزی ویئر ہاؤسز کے اَپ گریڈیشن کے لئے ماسٹر پلان تیار کرنے، بنیادی عوامی / اسٹاف سہولتوں اور اضافی بنیادی ڈھانچے تیار کرنے کا مشورہ دیا

سبھی سی ڈبلیو سی ویئر ہاؤسز کی سیفٹی آڈٹ کی ضرورت ہے

جناب پیوش گوئل نے آج سینٹرل ویئر ہاؤس کارپوریشن کی جدید کاری اور اثاثہ جات کے مونیٹائزیشن منصوبوں کا جائزہ لیا





Posted On: 06 APR 2021 5:23PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  6/اپریل2021 ۔ خوراک اور عوامی نظام تقسیم و صارفین امور، ریلویز اور صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج سینٹرل ویئر ہاؤس کارپوریشن کی جدید کاری منصوبے کا جائزہ لیا۔ اس جائزہ میٹنگ کے دوران جناب گوئل نے کہا کہ سی ڈبلیو سی کو 2023 کے آخر تک ذخیرے کی اپنی صلاحیت دوگنی کرنی چاہئے اور مالی سال 2024-25 تک 10 ہزار کروڑ روپئے کا ٹرن اوور حاصل کرنا چاہئے۔ فی الحال سی ڈبلیو سی کے ذخیرے کی صلاحیت 125 ایل ایم ٹی ہے۔

اس جائزہ میٹنگ میں جناب گوئل نے کہا کہ ویئر ہاؤسز کے ٹیرف کو معقول بنانے اور ویئر ہاؤسز کے قیام کا کام نوکر شاہی کی مداخلت کے بغیر سی ڈبلیو سی کے ذریعے آزادانہ طریقے سے کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے آگے کہا کہ آپریشنز سے متعلق فیصلے کرنے کا زیادہ سے زیادہ اختیار سی ڈبلیو سی کو سونپ دیا جانا چاہئے۔ وزیر موصوف نے سی ڈبلیو سی کو ترجیح کی بنیاد پر ملک میں کولڈ چین اسٹوریج کی تعمیر پر بھی توجہ دینے کے لئے کہا۔ اس کے علاوہ انھوں نے سی ڈبلیو سی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے سبھی گوداموں میں مستقل طور پر آگ، زلزلہ اور حادثات کے لئے سیفٹی آڈٹ کریں۔

جناب گوئل نے مزید کہا کہ سی ڈبلیو سی کو پورے ملک میں گیہوں اور چاول کے ذخیرے کے لئے سائیلوس کی تعمیر کرنی چاہئے، جس سے ملک میں زیادہ سے زیادہ اناجوں کا زیادہ سے زیادہ وقت تک کے لئے ذخیرہ کیا جاسکے۔

جناب گوئل نے کہا کہ سی ڈبلیو سی کو نیفیڈ کے ساتھ مل کر پیاز، آلو اور ٹماٹر کے ذخیرے کے لئے زیادہ کولڈ چین اسٹوریج کی تعمیر کرنی چاہئے۔ وزیر موصوف نے مشورہ دیا کہ سی ڈبلیو سی کو اپنے سبھی 423 ویئر ہاؤسز کے لئے ایک ماسٹر پلان تیار کرنا چاہئے۔ دوسری طرف سی ڈبلیو سی کو زرعی پیداوار کے لئے ویئر ہاؤس / اسٹوریج کے درمیان خلا کا جائزہ لینا چاہئے، اور اس کے مطابق آرکیٹکٹ اور ماہرین کی مدد سے منصوبہ سازی کرنی چاہئے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ سی ڈبلیو سی کو سبھی حصص داروں یعنی ملازمین، خریداروں، اسٹاف اور ٹرک ڈرائیوروں کی دیکھ بھال کے لئے مشن موڈ میں کام کرنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ سبھی سی ڈبلیو سی ویئر ہاؤسز میں صاف ستھرے ماحول میں جدید اور آسانی سے قابل رسائی سہولتیں جیسے مرد و خواتین ورکروں، خریداروں، ڈرائیوروں اور دویانگوں  کے لئے بیت الخلاء، معقول طریقے کا ویٹنگ روم/ ریسٹ روم، ورکر شیڈ، پینے کے پانی کی سہولت اور دیگر بنیادی سہولتیں ضرور دستیاب  ہونی چاہئے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 3614

11.04.2021



(Release ID: 1711086) Visitor Counter : 146