صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے قبائلی صحت تعاون ’انامیا‘ اسکیم کی شروعات کی
’’پردھان منتری جی نے مسلسل سماج کے ان طبقات کو بااختیار بنانے کے لئے کام کیا ہے جو ہماری آزادی کے 70 سے بھی زیادہ برسوں سے بنیادی سہولتوں سے محروم رہے ہیں‘‘
قبائلی امور کی وزارت کے تعاون سے صحت کی وزارت کے ذریعے کی گئی یہ کوششیں قبائلی برادریوں کی صحت سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کرتی ہیں
Posted On:
07 APR 2021 8:04PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 7/اپریل2021 ۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا کے ساتھ بدھ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے قبائلی صحت تعاون اسکیم ’انامیا‘ کا آغاز کیا۔ یہ متعدد حصص داروں کے ذریعے شروع کی گئی اسکیم ہے، جسے خاص طور پر پیرامل فاؤنڈیشن اور بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کا تعاون ملا ہے۔ ’انامیا‘ اسکیم بھارت کی قبائلی برادری کی صحت و غذائیت کی صورت حال کو بہتر بنانے کے مقصد سے مختلف سرکاری ایجنسیوں اور تنظیموں کے ذریعے کی جارہی کوششوں کو ایک پلیٹ فارم پر لے کر آئے گی۔
قبائلی برادریوں کے لئے جامع صحت کو یقینی بنانے کی سمت میں قبائلی امور کی وزارت کی کوششوں اور حال ہی میں تپ دق سے لڑنے کے لئے کی گئی مشترکہ کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں قبائلی برادری کی صحت سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کے لئے صحت کی وزارت نے قبائلی امور کی وزارت کے اشتراک سے کئی کوششیں کی ہیں۔ وزیر اعظم نے سال 2025 تک ’ٹی بی سے پاک بھارت‘ کا ہدف مقرر کیا ہے جو عالمی حتمی مدت (2023) سے پانچ سال کم ہے۔ اس ہدف کی تکمیل کے لئے حال ہی میں دونوں وزارتوں نے مل کر قبائلی ٹی بی پروگرام کی شروعات کی ہے۔ انھوں نے سینئر افسروں سے درخواست کی کہ وہ ٹی بی جیسی سنگین بیماری پر توجہ مرکوز کریں، کیونکہ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس کا سامنا بھارت دہائیوں سے کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ٹی بی کے بارے میں اسی سطح کی بیداری لانا چاہتے ہیں جس سطح پر ہم نے کووڈ -19 کے معاملے میں لوگوں کو بیدار کیا ہے۔ اگر ہم پولیو اور چیچک کو ختم کرسکتے ہیں تو ہم ٹی بی کا بھی خاتمہ کرسکتے ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں ملیریا، سیکل سیل، سوئے تغذیہ، انیمیا (قلت خون) جیسی سنگین بیماریوں سے بھی مؤثر طریقے سے نمٹا جائے گا۔ قبائلی برادری ان بیماریوں سے بڑے پیمانے پر متاثر ہے۔
مرکزی وزیر نے ہماری آزادی کا 75 سالہ جشن منانے کے لئے وزیراعظم کے نیو انڈیا کے عظیم تصور کا ذکر کیا اور بتایا کہ نیو انڈیا کی اس پوری مشق کے لئے قبائلی برادری کی ترقی کتنی ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ بھارت نے گزشتہ ایک دہائی میں صحت خدمات کی رسائی اور معیار کے معاملے میں قابل ذکر بہتری حاصل کی ہے، تاہم جغرافیائی اور سماجی فلاح و بہبود کے مختلف سطحوں پر اس میں برابری نہیں ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں تمام تر بہتری کے باوجود قبائلی آبادی اپنے غیر قبائلی ہم منصبوں کے مقابلے میں غریبی، موت اور بیماریوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے اور عوامی نظام صحت کا استعمال کرتے وقت کئی طرح کی رخنہ اندازیوں کا سامنا کرتی ہے۔ ان میں مقامی برادریوں کے درمیان صحت سہولیات کی کمی اور صحت خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ ثقافتی فرق جیسے زبان کی سطح پر فرق، ملازمین کی کمی، علاج کے دوران برا برتاؤ، جغرافیائی دشواریاں اور ایک دوسرے کے ساتھ کم ملنا جلنا وغیرہ شامل ہیں۔
مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے قبائلی صحت تعاون کے افتتاح کے موقع پر اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی برادری کو صحت سے متعلق درپیش چیلنجوں کو دور کرنے کے لئے قبائلی امور کی وزارت، ریاستی حکومتوں، سماجی تنظیموں اور دیگر حصص داروں کے ساتھ مل کر مسلسل کام کررہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاونتی پروگرام کے تحت وزارت کئی طرح کی سرگرمیاں انجام دے گا، جیسے قبائلی صحت کے معاملے میں اصولی اقدام کے لئے قومی قبائلی صحت کونسل کا قیام، قبائلی علاقوں میں صحت خدمات کی فراہمی کی نگرانی کے لئے صحت اکائیوں (ہیلتھ سیل) کا قیام، قبائلی صحت کارروائی منصوبے کو نافذ کرنے کے لئے مؤثر نظام قائم کرنا اور ایسی ہی متعدد دیگر سرگرمیاں اس میں شامل ہیں۔
اس موقع پر نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر ونود کے پال، پیرامل انٹرپرائزیز کے چیئرمین جناب اجے پیرامل، بی ایم جی ایف کے ڈائریکٹر جناب ہری مینن، پیرامل فاؤنڈیشن کے سربراہ جناب آدتیہ نٹراج، سی آئی ایف ایف کے کنٹری ڈائریکٹر جناب گورو آریہ اور پیرامل سواستھ کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر شیلندر ہیگڑے سمیت متعدد تنظیموں کے سینئر افسر اور نمائندے موجود تھے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 3617
11.04.2021
(Release ID: 1711084)
Visitor Counter : 212