صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی حکومت نے 45 سال سے کم عمر کے لوگوں کو ٹیکہ لگانے کی شناخت میں گڑ بڑی پر


دہلی حکومت کو خط لکھا


پرائیویٹ کووڈ ٹیکہ کاری مراکز کووجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کے صفائی پیش کرنے کو کہا گیا

Posted On: 05 APR 2021 7:14PM by PIB Delhi

ملک میں سب سے حساس آبادی والی جماعتوں کو کووڈ-19 سے بچانے کے لئے ایک اوزار کے طور پر استعمال کی جا رہی ٹیکہ کاری مشق کی  اعلیٰ ترین سطح پر مسلسل جائزہ اور نگرانی کی جا رہی ہے۔ مرکز ی وزارت صحت نے کچھ پرائیویٹ کووڈ ٹیکہ کاری مراکز ( سی وی سی) کے ذریعے 45 سال سے کم عمر کے لوگوں کی ٹیکہ کاری کی شناخت میں ہوئی گڑ بڑی کی جانب توجہ مبذول کرانے کے لئے قومی راجدھانی خطہ دہلی کی حکومت کے پرنسپل سکریٹری  (ہیلتھ) کو خط لکھا ہے۔

پرنسپل سکریٹری (ہیلتھ) کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی دہلی کے نہرو نگر علاقے میں واقع ومہنس (ودیا ساگر انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ، نیورو اینڈ الائڈسائنسز) کے ذریعے مستفیدین کے رجسٹریشن میں سنگین خامیاں سامنے آئی ہیں۔ ومہنس ایک پرائیویٹ کووڈ ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے۔ یہ پایا گیا ہے کہ ادارے میں 45 سال سے کم عمر کے مستفیدین کو ہیلتھ کیئر ورکرس (طبی ملازمین) اور فرنٹ لائن ورکرس (صف اول کے کارکنان) کے طور پر رجسٹر کیا گیا اور انہیں ٹیکہ لگایا گیا ہے۔

موجودہ کووڈ -19 ٹیکہ کاری مہم کے التزامات کے مطابق، 45 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں (یکم  اپریل 2021 سے)کو 18 سال سے زیادہ عمر کے طبی ملازمین اور صف اول کے کارکنان کے ساتھ این ای جی وی اے سی کی سفارشوں کے مطابق ٹیکہ لگایا جا رہاہے۔ وزارت صحت کے ذریعے تصدیق شدہ اس پرائیویٹ کووڈ ٹیکہ کاری مرکز سے جمع کئے گئے ٹیکہ لگوا چکے مستفیدین کے کوون نمونہ ڈیٹا (19 ؍ مارچ  -3؍ اپریل 2021) سے پتہ چلا ہے کہ کئی مستفیدین اہلیت رکھنے والے مستفیدین کے دائرےسے باہر آتے ہیں ( نہ کہ پہچان کئے گئے آبادی والے گروہوں کے تحت)جو مرکزی وزارت صحت کے ذریعے متعینہ رہنما ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔

یہ دیکھتے ہوئے کہ ٹیکہ ایک قیمتی شے ہے، کووڈ-19 ٹیکہ کاری سے متعلق رہنما ہدایات  کی تعمیل کے معاملے میں ومہنس ٹیکہ کاری مرکز میں ہوئی یہ سنگین لاپرواہی ملک گیر ٹیکہ کاری مشق کو نقصان پہنچاتی ہے، کیونکہ اہلیت رکھنے والے مستفیدین ٹیکہ کاری سے محروم ہو سکتےہیں۔ دہلی انتظامیہ سے کووڈ-19 ٹیکہ کاری ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والی ایسی غلط کارروائیوں کو لےکر ومہنس کو فوراً وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے اور اگلے 48 گھنٹوں کے اندر ان سے تحریری صفائی مانگنے کو کہا گیا ہے۔ اسپتال پر مناسب مالی جرمانہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وجہ بتاؤ نوٹس کی وضاحت غیر اطمینان بخش پائے جانے کی حالت میں اسپتال پر پابندی لگانے پرغور کیا جاسکتا ہے۔

ایک اور معاملے میں دہلی حکومت نے مرکزی وزارت صحت سے ملی صلاح کے موافق آبادی گروہوں کے سلسلے میں مرکز کے ذریعے جاری رہنما ہدایات کی خلاف ورزی کرنے کے لئے دہلی کے سیکٹر 12، دوارکا علاقے میں واقع بین سَپس اسپتال کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ اسپتال میں کووڈ کا ٹیکہ لگانے کے لئے 45 سال سے کم عمر کے افراد کو غلط طریقے سے طبی ملازمین اور صف اول کے کارکنان کے طور پر رجسٹر کیاگیا۔

*************

( ش ح ۔ق ت ۔  ک ا)

3413U. No.



(Release ID: 1709802) Visitor Counter : 172


Read this release in: Punjabi , Hindi , English , Telugu