جل شکتی وزارت

جل جیون مشن صحیح معنی میں عوامی تحریک بن رہا ہے ،پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران ارکان پارلیمنٹ میں زبردست دلچسپی کا مظاہرہ


جل شکتی کی وزارت میں ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ حوصلوں سے سرشار ارکان پارلیمنٹ کی تجاویز پر غورکرنے کیلئے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایڈوائزری جاری کی تاکہ بروقت کام کاج مکمل کرنے کیلئے دشا میٹنگ میں جل جیون مشین کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا جاسکے

Posted On: 02 APR 2021 5:40PM by PIB Delhi

مرکزی حکومت کا اہم پروگرام جل جیون مشن اگست 2019 سے ریاستوں کی شراکت دار میں زیر نفاذ ہے ۔ اس کا مقصد 2024 تک ملک کے دیہی علاقوں میں ہر گھر میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنا ہے۔اس مشن نے دیہی گھروں میں پینے کے صاف پانے کی گنجائش کے اعتبار سے اپنی حصولیابی کے ذریعہ پورے ملک کو ایک تصور پیش کیا ہے اس سے ان کی زندگیاں بہتر ہورہی ہیں۔اس مشن کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سبھی لوگوں سےا پیل کی کہ وہ پانی کو ہر ایک کا کاروبار بنائیں ،یہ مشن مختلف فریقوں اور شراکت داروں کے ساتھ کام کررہا ہے تاکہ اسے صحیح معنوں میں عوامی تحریک بنایا جاسکے۔ ریاستوں کے علاوہ جل جیون مشن مختلف ایجنسیوں اور تنظیموں کے ساتھ بھی شراکت داری کررہا ہے تاکہ اس مشن کو جن آندولن یعنی عوامی تحریک بنایا جاسکے۔

جل جیون مشن نے نہ صرف زندگی تبدیل کرکے رکھ دی ہے بلکہ پارلیمنٹ کے حالیہ بجٹ کے اجلاس میں یہ عام لوگوں کی توجہ کا یہ مرکز بنا۔ جل شکتی وزارت سے متعلق امور خصوصاً جل جیون مشن کو ارکان پارلیمنٹ کی زبردست توجہ بھی حاصل ہوئی ہے۔ یہ خیال کرتے ہوئے کہ جل جیون مشن کے نفاذ میں ارکان پارلیمنٹ  اہم رول اد اکرسکتے ہیں۔ جل شکتی کی وزارت نے سبھی ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقہ کیلئے ایڈوائزری جاری کی جس سے پارلیمنٹ کے ممبروں سےتجاویز مانگنے کے ساتھ ساتھ کام کو وقت پر پورا کرنے کیلئے پارلیمنٹ ممبروں کو ضلع کی ترقی سے متعلق رابطہ مانیٹری کمیٹی (دشا)کی میٹنگ میں جل جیوشن مشن کے نفاذ سے جڑے معاملوں پر گفتگو کیلئے حوصلہ دیا جاسکے ۔وزارت یہ یقینی بنارہی ہے کہ سماج کے سبھی طبقہ زندگی کو تبدیل کرنے والے اس مشن میں حصہ لیں جس کا مقصد ہر دیہات کے گھر میں پانی کے نل کا کنکشن فراہم کرانا ہے جس سے ان کی زندگی میں سدھار ہواور زندگی جینے میں مزید آسانی پید ا ہو۔

حال ہی میں ختم ہوئے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کی آٹھویں میٹنگ میں جو 4 فروری سے شروع ہوکر 25 فروری تک چلی ۔پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کئی ارکان پارلیمنٹ نے جل جیون مشن سے جڑے 10 اسٹار والے سوالات اور غیر اسٹار94 سوالات  پوچھے ۔ریاستوں ،مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دیہی گھروں میں نل سے پانی کی سپلائی جل جیون مشن کا نفاذ، پانی کی کوالٹی متاثر کرنے والے علاقوں میں صاف پینے کے پانی کا انتظام ،پینے کے پانی کے وسائل کی پائیداری ،پانی کے نل کے کنکشن کی کام کرنے کی صلاحیت، جل جیون مشن کیلئے رقم کا جٹانا وغیرہ مختلف سوال پوچھے گئے۔مرکزی وزیر برائے جل شکتی نے جل جیون مشن کی پیش رفت کی جانکاری دیتے ہوئے دونوں ایوانوں میں اسٹار والے سوالات کے جواب دئے۔

مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شخاوت کے ذریعہ راجیہ سبھا میں جل شکتی وزارت کے کام کاج پر گفتگوکا جواب دیا۔

 

راجیہ سبھا میں جل شکتی کی وزارت کے کام کاج پر بحث کیلئے دو دن الاٹ کئے گئے تھے ۔ارکان پارلیمنٹ میں بحث میں حصہ لیا اور جل جیون مشن کو ایوان میں حمایت ملی ۔مختلف ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف امور کا جواب دیتے ہوئے جل شکتی کے وزیر نے نہ صرف وزارت کے کام کاج کی وضاحت کی بلکہ وزارت کی طرف سے چلائے جارہے اقدامات /کام کاج کے تفصیلی خاکہ بھی زور دیا۔جس میں خاص طور سے جل جیون مشن –ہر گھر پانی ،اٹل بھوجل یوجنا سہ بھاگی بھوجل پربھند،زیادہ سے زیادہ زرعی زمین پر سینچائی کو یقینی بنانے کیلئے وزیر اعظم کرشی سینچائی یوجناگنگا ندی کے تحفظ کیلئے نمامی گنگنے ہمارے گاؤوں کو رفع حاجت سے پاک اور صاف ستھرا رکھنے کیلئے سوچھ بھارت مشن (جی )2.0وغیر ہیں۔مرکزی سرکار کے ذریعہ ملک کی پانی کی سلامتی کے تصور جس سے پانی تیز سماجی اقتصادی ترقی میں مدد کرسکے،کو تفصیل سے سمجھایا گیا۔

اس مدت میں پارلیمنٹ کی مشاورتی کمیٹی نے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شخاوت کی صدارت میں میٹنگ کی اور کمیٹی کو دیہی گھروں میں نل سے پانی کی سپلائی کے کام کو نافذ کرنے کے علاوہ صورتحال کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے اس بارے میں بتایا کہ کس طرح سے مشن سے گاؤوں میں ہر کنبے کو نل کا کنکشن دیا جارہا ہے جس سے ہر گھر میں نل سے پانی کو یقینی بنایا جاسکے۔

مارچ کے مہینے میں اجلاس کے وقفے کے دوران پارلیمانی قائمہ کمیٹی نے بھی جل جیون مشن کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں قائمہ کمیٹی نے اس مشن کے تحت کی جارہی کوشش کی تعریف کی اور بہت سی سفارشات بھی پیش کی۔2021-22 میں جل جیون مشن کیلئے بجٹ 11000کروڑ روپے سے بڑھاکر 50011 کروڑ روپے ہوگیا ہے۔اس کے علاوہ 15ویں مالی کمیشن کی طرف سے پانی کی سپلائی کیلئے فنڈ سے آر ایل بی /پی آر آئی کو پانی اور صفائی کیلئے ریاستوں کی طرف سے بہار ی امداد حاصل اسکیم کے حصے کے طور پر رقم آرہی ہے۔ اس طرح سے دیہی گھروں میں نل سے پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ ہے۔

اگست 2019 میں جل جیون مشن کے اعلان کے وقت محض 323 کروڑ(17 فیصد) دیہی کنبوں کو اپنے گھروں میں نل کے ذریعہ پانی مل رہا تھا اور پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران گاؤں اور دیہی علاقوں میں 4 کروڑ سے زیادہ نل کے پانی کے نئے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔جس کے نتیجے میں اب لگ بھگ 7 کروڑ 30 لاکھ/ 38 فیصد دیہی گھروں کو نل کے ذریعہ پانی فراہم کیا جارہا ہے۔مشن اس تیز رفتاری اور پیمانے کے ساتھ دیہی علاقوں میں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کےکیلئے کام کررہا ہے۔

اس میں شفافیت لانے اور شہریوں کو معلومات فراہم کرنے کیلئے جل شکتی کی وزارت نے جے جے ایم ڈیش بورڈ تشکیل دیا ہے۔ جس میں گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی کی صورتحال کو /آن لائن پیش رفت کو پبلک ڈومین میں ڈال دیا گیا ہے۔ جے جے ایم ڈیش بورڈ نہ صرف یہ کہ تفصیلی معلومات فراہم کرتا ہے بلکہ کوئی بھی / ریاست/مرکزی انتظامی سطح ضلع سطح اور دیہی سطح پر اس کے نفاذ اور پیش رفت کا جائزہ لے سکتا ہے۔گاؤوں میں پانی کی سپلائی سے متعلق معلومات نیز گھر کے سرپرست کا نام جس کے نام پر پانی کا کنکشن ہے ،اسکولوں اور آنگن واڑی مرکزوں میں پانی کی سپلائی کی صورتحال نیز بیت الخلاء میں پائپ کے ذریعہ پانی اور بارش کے پانی کو جمع کرنے کی گنجائش کے ساتھ ہاتھ دھونے کی سہولیات دیگر مقاص کیلئے استعمال ہونے والے پانی سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

مذکورہ ڈیش بورڈ ادارہ جاتی بندوبست سے متعلق معلومات بھی فراہم کرتا ہے جیسے کہ وہ لوگ جو گاؤوں میں پانی کی سپلائی کے مختلف پہلوؤں کا بندوبست کرتے ہیں جس میں پانی کے معیار کی ٹیسٹنگ شامل ہے۔

جے جے ایم ڈیشن بورڈ / مختلف گاؤوں میں چل رہے سینسر پر مبنی آئی او ٹی پائلٹ پروجیکٹ کو بھی دکھاتا ہے جو تعداد معیار اور لگاتار فراہمی کے معنی میں پانی کی یومیہ سپلائی کی معلومات فراہم کرتا ہے۔ان پائلٹ پروجیکٹ میں کوئی بھی روزانہ بنیاد پر پانی کی کوالٹی دیکھ سکتا ہے جس میں کلورونیشن مختلف مقامات پر پائپس میں پانی کا دباؤ اور یومیہ بنیاد پر فی شخص سپلائی شامل ہے ۔اس ڈیش بورڈ کو  https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx پر دیکھا جاسکتا ہے۔

*******

ش ح- ح ا- م ش

 (U: 3380)

 



(Release ID: 1709607) Visitor Counter : 278


Read this release in: English , Hindi , Punjabi