سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے نیشنل بائیو فارما مشن کا آغاز کیا جس کا عنوان ہے: "ابتدائی بائیو فارما سیٹیکل کی دریافت و تحقیق میں تیزی لانے کے لیے صنعت-اکیڈیمیا اشتراک مشن – بھارت میں اختراع، بایوٹیک صنعت کاروں کو بااختیار بنانا اور شمولیت پر مبنی جدت طرازی کو مہمیز کرنا"

Posted On: 23 MAR 2021 2:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 23 مارچ: بھارت میں ابھرتی ہوئی بائیو ٹیکنالوجی صنعت کو مضبوط بنانے کے لیے محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے کابینہ سے منظور شدہ  قومی بایو فارما مشن کا آغاز کیا ہے جسکا عنوان ہے ""ابتدائی بائیو فارما سیٹیکل کی دریافت و تحقیق میں تیزی لانے کے لیے صنعت-اکیڈیمیا اشتراک مشن – بھارت میں اختراع، بایوٹیک صنعت کاروں کو بااختیار بنانا اور شمولیت پر مبنی جدت طرازی کو مہمیز کرنا ۔"

مشن کے منظور شدہ مقاصد درج ذیل ہیں:

  1. مصنوعات کی ترقی سے متعلق مدارج زندگی کے ترقی یافتہ مراحل میں موجود صحت عامہ سے کے تناظر میں سراغوں سے مختلف مصنوعات تیار کرنا۔
  2. مصنوعات کی دریافت کی توثیق اور پیداوار دونوں کے لیے مشترکہ بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا اور قائم کرنا۔
  • iii. کاروباری منصوبہ بندی اور مارکیٹ میں داخل ہونے سمیت مصنوعات کی ترقی کی ویلیو چین کے محققین نوآمدہ ٹیکنالوجی کمپنیوں میں موجود مہارت کے خلا کو ختم کرنے کے لیے خصوصی تربیت کے ذریعے انسانی سرمایہ تیار کرنا۔
  • iv. سرکاری اور نجی شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی اور انٹلیکچوئل پراپرٹی مینجمنٹ کی صلاحیتوں کو بنانا اور ان کو فروغ دینا۔

منظور شدہ مقاصد کے مطابق پانچ سال کی مدت کے لیے اس مشن کے مخصوص اہداف میں شامل ہیں: 5بائیو فارما مصنوعات - ویکسین کی ترقی، بائیو میڈیکل، طبی آلات اور تشخیص؛ مشترکہ بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کا قیام جیسے جی ایل پی تصدیق اور ریزرویشن لیب، سی ایم سی سہولیات؛ بایو ٹیک توثیق کی سہولت؛ تبدیلی، پراسیس ڈویلپمنٹ، سیل لائنوں اور اظہار کے نظام کی ترقی کے لیے سپورٹ آرگنائزیشن (کنسورشیم)؛ کلینیکل ٹرائل نیٹ ورک؛ سرکاری اور نجی شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے دفاتر کاقیام؛ اور تکنیکی اور غیر تکنیکی مہارتوں کی ترقی کے لیے تربیت دینا۔

یہ مشن مصنوعات کی ترقی کے ابتدائی مراحل میں درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی مدد کر رہا ہے۔ انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے یہ مشن صنعت و تعلیم کے جدید اتحادوں کا تعاون کر تا ہے اور متعلقہ علم کو مصنوعات/ ٹیکنالوجیز میں تبدیل کرنے کے لیے اکیڈیمیا، محققین اور کاروباری افراد کو مدد اور تربیت فراہم کرتا ہے۔ ملکی پیداوار کے لیے جی ایل پی تجزیاتی خصوصیات؛ کلینیکل ٹرائل لاٹ مینوفیکچرنگ کے لیے سی ایم سی سہولیات؛ سیل لائن ذخیرہ؛ معاون مشترکہ قومی سہولیات کے ذریعے کلینیکل ٹرائل نیٹ ورکس کے قیام اور تبادلوں کی اسپورٹ آرگانئزیشن (کنسورشیم) کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

اس مشن کو کل ہندسطح پر نافذ کیا جارہا ہے اور اس کے تحت گرانٹ پانے والوں کو ایک کھلی  مسابقتی درخواست (آر ایف اے) کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے۔ فی الحال اس مشن کے تحت راجستھان کے کسی بھی منصوبے کی مالی مدد نہیں کی گئی ہے۔

یہ معلومات سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیات اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج راجیہ سبھا میں فراہم کی۔

****

ش ح۔ ع ۱۔ م ف

U. No. 3347

 



(Release ID: 1709442) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Bengali