وزارت خزانہ
جی ایس ٹی نقصان کی بھرپائی کے اندازاً 1.10 لاکھ کروڑ روپے (100 فی صد) رقم جاری کردی گئی
پیر کے روز 15 مارچ 2021 کو 4،104 کروڑ روپے 20ویں قسط کے طور پر جاری کئے گئے
Posted On:
15 MAR 2021 5:48PM by PIB Delhi
نئی دہلی،15 مارچ 2021/وزارت خزانہ کے ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپینڈیچر (اخراجات کے محکمے) نے جی ایس ٹی محصول میں آئی کمی کو پورا کرنے کے لئے ریاستوں کو 20ویں اور آخری ہفتہ وار قسط کے تحت 4104 کروڑ روپے جاری کئے۔ جاری کی گئی رقم میں سے 4086.97 کروڑ روپے 23 ریاستوں کو اور 17.03 کروڑ روپے کی رقم مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی ہے ۔ جن مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسمبلی ہے۔ ان 3 ریاستوں کو یہ رقم جاری کی گئی ہے۔
20ویں قسط جاری ہونے کے ساتھ ہی مالی سال 21-2020 کے لئے کل تخمینہ جی ایس ٹی خسارے کی بھرپائی کی 100 فی صد رقم 1.10 لاکھ کروڑ روپے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کردی گئی ہے۔ اس کے تحت 1،01،329 کروڑ روپے کی رقم ریاستوں کو اور 8،879 کروڑ روپے کی رقم اسمبلی والے مرکز کے زیر انتظام تین علاقوں کو جاری کی گئی ہے۔
حکومت ہند نے اکتوبر 2020 میں جی ایس ٹی محصول میں آئی بھرپائی کے لئے خصوصی ادھار کھڑکی کا انتظام کیا۔ جس کے تحت 1.10 لاکھ کروڑ روپے کے جی ایس ٹی خسارے کی بھرپائی کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ اس کے لئے 23 اکتوبر 2020 سے شروع ہوئی قرض دینے کے عمل کو اب 20ویں قسط دینے کے بعد پوری ہوگئی ہے۔
اس ہفتے ریاستوں کو جو رقم جاری کی گئی ہے، وہ 20ویں قسط ہے ۔ مرکزی حکومت نے یہ رقم اس ہفتے 4.9288 فی صد کے شرح سود پر قرض کے طور پر لی ہے ۔ مرکزی حکومت نے ادھار کھڑکی کے تحت کل 10،208 کروڑ روپے کا قرض لیا ہے۔ جس پر اسے اوسطاً 4.8473 فی صد کی شرح سے سود ادا کرنا ہوگا۔
خصوصی ادھار کھڑکی کے ذریعہ سرمایہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت ہند نے جی ایس ٹی نافذ کرنے میں آئی محصول کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ریاستوں کو اپنے مجموعی گھریلو پیداوار کا 0.05 فی صد اضافی رقم کے طور پر ادھار لینے کا بھی متبادل دیا گیاتھا۔ اس کے لئے تمام ریاستوں میں وکلپ-1 اس کے لئے بھی ریاستوں نے متبادل 1 کا انتخاب کیا تھا۔ اس کے تحت 28 ریاستوں کو 1،06،830 کروڑ کا اضافی ادھار کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ اس قدم سے ریاستوں کو سرمایہ حاصل کرنے کا اضافی وسائل بھی دستیاب کرائے گئے ہیں۔
28 ریاستوں کے ذریعہ اضافی ادھارکے طور پر دیئے گئےاضافی قرض کے طور پر دی گئی اجازت اور اس کے تحت خصوصی کھڑکی سے جو طے کیا گیا تھا اور ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جاری کی گئی رقم کی معلومات دی گئ ہیں۔
جی ایس ڈی پی کی 0.05 فی صد ی کی ریاست وار اضافی قرض کی اجازت دی گئی اور خصوصی ادھار کھڑکی کے ذریعہ حاصل کی گئی رقم ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں 15 مارچ 2021 تک منتقل کی گئی رقم۔
(تمام اعدادوشمار کروڑ روپے میں ہیں)
نمبر شمار
|
ریاست کا نام/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ریاستوں کو جی ڈی پی کے 0.50 فی صد کے برابر رقم اکٹھا کرنے کی اجازت ہے
|
ایک خصوصی کھڑکی کے ذریعہ جمع ہونے والی رقم اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کومنتقل کردی گئی ہے
|
1
|
آندھرا پردیش
|
5051
|
2311.00
|
2
|
اروناچل پردیش*
|
143
|
0.00
|
3
|
آسام
|
1869
|
994.00
|
4
|
بہار
|
3231
|
3905.00
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1792
|
3109.00
|
6
|
گوا
|
446
|
840.00
|
7
|
گجرات
|
8704
|
9222.00
|
8
|
ہریانہ
|
4293
|
4352.00
|
9
|
ہماچل پردیش
|
877
|
1717.00
|
10
|
جھارکھنڈ
|
1765
|
1689.00
|
11
|
کرناٹک
|
9018
|
12407.00
|
12
|
کیرالہ
|
4,522
|
5766.00
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
4746
|
4542.00
|
14
|
مہاراشٹر
|
15394
|
11977.00
|
15
|
منی پور*
|
151
|
0.00
|
16
|
میگھالیہ
|
194
|
112.00
|
17
|
میزورم*
|
132
|
0.00
|
18
|
ناگالینڈ*
|
157
|
0.00
|
19
|
اوڈیشہ
|
2858
|
3822.00
|
20
|
پنجاب
|
3033
|
8359.00
|
21
|
راجستھان
|
5462
|
4604.00
|
22
|
سکم*
|
156
|
0.00
|
23
|
تمل ناڈو
|
9627
|
6241.00
|
24
|
تلنگانہ
|
5017
|
2380.00
|
25
|
تریپورہ
|
297
|
226.00
|
26
|
اترپردیش
|
9703
|
6007.00
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1405
|
2316.00
|
28
|
مغربی بنگال
|
6787
|
4431.00
|
|
کل (اے)
|
106830
|
101329.00
|
1
|
دہلی
|
لاگو نہیں ہے
|
5865.00
|
2
|
جموں و کشمیر
|
لاگو نہیں ہے
|
2272.00
|
3
|
پڈوچیری
|
لاگونہیں ہے
|
742.00
|
|
کل (بی)
|
لاگونہیں ہے
|
8879.00
|
|
کل میزان (اے+بی)
|
106830
|
110208.00
|
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-3337
(Release ID: 1709386)
Visitor Counter : 242