سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

طبقات الارض سے متعلق نرم پالیسی اورخلاء پرمبنی خودکاراندازہ لگانے والی پالیسیاں ملک کے لئے انتہائی حیرت انگیزثابت ہوں گی


طبقات الارض سے متعلق ڈاٹا بہترین حکمرانی میں اہم رول اداکرتاہے اور یہ آتم نربھربھارت کے ہدف کے عین مطابق ہے ۔ڈاکٹرکے- سیون ، خلائی محکمے کے سکریٹری اورخلائی کمیشن کے سربراہ

ایک لاکھ کروڑروپے کی معیشت بنانے کے علاوہ یہ مختلف شعبوں میں لاکھوں روزگارپیدا

کرے گا۔پروفیسرآسوتوش شرما، سکریٹری ڈی ایس ٹی

طبقات الارض سے متعلق گائڈلائن ہندوستانی صنعت اور سروے ایجنسیوں کی تحفظاتی تشویش پرکوئی اثرڈالے بغیرانھیں طاقتوربنائے گی اورحوصلہ افزائی کرے گی ۔پروفیسرآسوتوش شرما

Posted On: 22 MAR 2021 12:49PM by PIB Delhi

خلائی کمیشن کے سربراہ اور خلائی محکمے کے سکریٹری ڈاکٹرکے سیون نے سائنس اورٹکنالوجی محکمے کی گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقد مباحثے کی سریز کے موقع پرکہا کہ طبقات الارض سے متعلق نرم ڈاٹاپالیسی سے ہرشعبے کو فائدہ ہوگا اوریہ فائدہ ملک کے کونے کونے تک پہنچے گا۔

ڈاکٹرسیون نے ‘‘ ان لاکنگ انڈیاز اسپیس پوٹینشیل جیواسپیشیل ڈاٹااینڈمیپنگ ’’پراپنے خطاب میں کہا کہ طبقات الارض سے متعلق ڈاٹاکو نرم بنانے والی ایک نئی گائڈلائن ایک حوصلہ منداقدام ہے ۔ جو مختلف شعبوں میں امکانات کے نئے درواکرے گا۔ اس تقریب کا انعقاد نیشنل کونسل فارسائنس اینڈ ٹکنالوجی کمیونیکیشن ( این سی ایس ٹی سی ) اوروگیان پرسارنے کیاہے ۔

انھوں نے کہاکہ خلاء پرمبنی ریموٹ سینسنگ پالیسی کے ساتھ ساتھ طبقات الارض سے متعلق نرم پالیسی ہندوستان کے لئے حیرت انگیز ثابت ہونے جارہی ہے ۔ جو امکانات کے نئے درواکرے گی اور ملک کو خودکفیل بنانے کے سمت میں ایک اہم رول اداکرے گی ۔

ڈاکٹرسیون نے کہاکہ تمام شعبوں کی ترقی کے لئے طبقا ت الارض سے متعلق ڈاٹاکی ضرورت ہوتی ہے اوریہ بہترین حکمرانی میں اہم رول اداکرتاہے ۔ ساتھ ہی آتم نربھربھارت کے ہدف کو حاصل کرنے کے عین مطابق ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ہم خلائی ٹکنالوجی میں خود کفیل ہیں اور ہندوستان ایسا پہلا ملک ہے جس نے گھریلوپروگراموں کے لئے خلائی پروگراموں کا استعمال کیاہے اور ہماری توجہ سودیشی وکم قیمت والی موثر ٹکنالوجی کی تعمیر پررہی ہے ۔ اس وقت مانگ میں اضافہ ہورہاہے اورملک کے خلائی شعبے کی صلاحیتوں کو فائدہ اٹھانے کے لئے قیمت سیکٹرکی شراکت داری بھی ضروری ہوگئی ۔

سائنس اورٹکنالوجی محکمے کے سکریٹری پروفیسرآسوتوش شرمانے کہاکہ طبقات الارض سے متعلق پالیسی کو نرم کرنے کا مجموعی اثر ملک کی معیشت پر وسیع طورپرہوگااورطبقات الارض شعبے میں ایک لاکھ کروڑکی معیشت بنانے کے علاوہ اس کا دوسرے شعبوں پر بھی بالواسطہ اثرپڑے گاجس سے مستقبل مختلف شعبوں میں لاکھوں کی تعداد میں روزگارپیداہوں گے ۔

پروفیسرشرمانے زوردیتے ہوئے کہاکہ مرکزی سیکٹرمیں سے ایک زراعتی سیکٹرکو اس کا سب سے زیادہ فائدہ ہونے جارہاہے اور سوامتیویوجنا دیہی آبادی اور معیشت کو طاقتوربنارہی ہے اورکئی برسوں سے چلے آرہے زمین تنازعات کے نمٹارے میں مدد کرے گی ۔

پروفیسرشرمانے یہ بھی کہا کہ طبقات الارض سے متعلق گائڈلائن ہندوستانی صنعت اورسروے ایجنسیوں کی تحفظاتی تشویش پرکوئی اثرڈالے بغیرانھیں بااختیاربنائے گی اوران کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔

15فروری ، 2021کو طبقات الارض ڈاٹاکے لئے نرم پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیربرائے سائنس وٹکنالوجی ، ارضی سائنس ، صحت وخاندانی بہبود ، ڈاکٹرہرش وردھن نے کہاتھا کہ تحفظ /قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے جمع کئے گئے زمرہ بند طبقات الارض ڈاٹاکو چھوڑکر عوامی پیسے سے تیارکئے گئے تمام طبقات الارض سے متعلق ڈاٹا کو تمام ہندوستانی اداروں کے لئے سائنسی ، اقتصادی اورترقیاتی مقاصد کے لئے بہم کیاجائے گا۔اور ان کے استعمال پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہوگی ۔ حکومتی ایجنسیوں اوردوسرے اداروں کو کھلے طورپر جڑنے والے طبقات الارض ڈاٹاکے لئے شراکت داری اورکام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے اس بات پربھی زوردیاتھا کہ فائدہ حاصل کرنے والے متعلقہ لوگوں میں صنعت سے لے کر اکیڈمک شعبے اورحکومتی محکموں تک روایتی طورپر سماج کے ہرشخص کو شامل کیاجائے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہاتھا کہ یہ ایک تبدیلی لانے والی اصلاح ہے ۔

حکومت نے حال ہی میں طبقات الارض ڈاٹاکے لئے نرم پالیسی کا اعلان کیاہے اورہندوستانی صنعت کی شراکت داری کو بڑھاوادینے اور ڈاٹاتک آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لئے ایک نئی خلاء پرمبنی ریموٹ سینسنگ پالیسی بھی تیارکررہی ہے اس میں ہرطرح کے عمل کو بہت ہی آسان بنایاگیاہے ۔ سائنس اورٹکنالوجی محکمے کی طرف سے طبقات الارض ڈاٹاکے لئے جوگائڈلائن تیارکی گئی ہے وہ ہندوستان کی نقشہ سازی پالیسی بالخصوص ہندوستانی کمپنیوں کے لئے انتہائی انقلابی ثابت ہوگی ۔ خلائی محکمے کی طرف سے ان نئی خلاء پرمبنی ریموٹ سینسنگ پالیسی سے متعلق ہدایات کا ہدف ملک میں مختلف اسٹیک ہولڈرس کو خلاء پرمبنی ریموٹ سینسنگ سرگرمیوں میں شراکت داری کے لئے حوصلہ دیناہےتاکہ خلائی ٹکنالوجی کے کاروبارکو بڑھاوادیاجاسکے ۔

 

 

***************

 

( ش ح۔ ج ق  ۔ع آ،01.04.2021)

U-3256

 

 


(Release ID: 1708907) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Malayalam