سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر-سی ایم ای آر ائی، درگاپور نے آبی آلودگی سے نجات پانے کے لئےمہاراشٹر کی ایک تنظیم کو پانی صاف کرنے کی ٹیکنالوجی منتقل کی

Posted On: 30 MAR 2021 6:50PM by PIB Delhi

پانی کی کمی اور پانی کی آلودگی ایسے دو خطرے ہیں جن کے خلاف ہم ہمیشہ لڑائی لڑتے رہتے ہیں۔ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی، درگاپور اس مسئلہ کو دور کرنے کے لیے طویل عرصے سے کام کررہا ہے اور اب وہ انسانوں کے مفاد کے لیے اختراعی ٹکنالوجیوں کے ساتھ سامنے آیا ہے۔ یہ ٹکنالوجیز مقامی طور پر دستیاب ذرائع پر مبنی ہیں، جنہیں اختراعی طور پر تیار کیا گیا ہے۔  پانی کی آلودگی کو دور کرنے کے لیے، سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی نے آج سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کے ڈائرکٹر، پروفیسر ہریش ہیرانی اور میسرز یونی کیئر ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے سینئر اہلکاروں کی موجودگی میں پونہ، مہاراشٹر کے میسرز یونی کیئر ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کو 10000 لیٹر فی گھنٹہ کی صلاحیت کا ’ہائی فلو ریٹ ڈی- فلوریڈیشن پلانٹ‘ اور 5000 لیٹر گھنٹہ کی صلاحیت کا ’ہائی فلو ریٹ آرسینک ریموول پلانٹ‘ منتقل کیا۔

اس موقع پر بولتے ہوئے، پروفیسر (ڈاکٹر) ہیرانی نے کہا کہ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کئی قسم کی ماحولیاتی آلودگی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے نئے وسائل تیار کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے، جن میں سے ایک آبی آلودگی بھی ہے۔ انہوں نے دوہرایا  کہ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی لگاتار پینے کے پانی، کھیتی وغیرہ کے لیے پانی کی مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کے لیے سستی آبی ٹکنالوجیوں کے فروغ کے کام میں لگا ہوا ہے۔

سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کے ڈائرکٹر کے مطابق، ان ٹکنالوجیوں کی صنعت کاری کرنے کے لیے، ادارہ کا نظریہ ٹکنالوجی کو صنعت میں منتقل کرنا، نوجوانوں کو ہنرمندی فراہم کرنا، مقامی وسائل کو شامل کرنا اور سرکاری اہلکاروں کے ساتھ علم کا اشتراک کرنا ہے تاکہ مضبوط تعلقات بنائ جائیں، جو کہ قوم کے اقتصادی پیمانوں کو مضبوط کرنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کی آبی ٹکنالوجی سے پہلے ہی ملک بھر میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ مستفید ہو چکے ہیں۔ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کے صنعتی شراکت دار زیادہ سے زیادہ قومی آؤٹ ریچ کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی نے پہلے ہی ملک بھر میں 62 سے زیادہ آبی ٹکنالوجیوں کو ایم ایس ایم ای کو منتقل کر دیا ہے۔ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی نے آبی تحقیقی ٹکنالوجی اور معیار بھی تیار کیا ہے۔ گزشتہ ایک مہینہ کے دوران اس پروگرام میں سی کام اسکلس یونیورسٹی، شانتی نکیتن، درگاپور ویمنس کالج، درگاپور گورنمنٹ کالج، این آئی ٹی- درگاپور، بردوان یونیورسٹی اور ودیا ساگر یونیورسٹی، سوری، بی بی کالج آسنسول وغیرہ کے طلباء نے حصہ لیا۔ پروفیسر (ڈاکٹر) ہیرانی نے کہا کہ ایکولوجیکل انوویشنز نوجوانوں کو پانی جیسے انتہائی بیش قیمتی وسائل کا ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنے کے تئیں بیدار کرے گا۔ ادارہ عوام کو جدید ترین دستیاب حل فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ کی مرمت اور ٹکنالوجیوں کی جدیدکاری کو تیار کرنے میں بھی مصروف عمل ہے۔

 

*************

 

 

ش ح۔ق ت۔ ن ع

(31.03.2021)

(U: 3217)


(Release ID: 1708662) Visitor Counter : 161