جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے آغاز سے لے کر اب تک، 4 کروڑ سے زائد دیہی گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرائے گئے

Posted On: 29 MAR 2021 1:28PM by PIB Delhi

 

15 اگست 2019 کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ ، 2024 تک ہر ایک دیہی کنبے کو نل کے پانی کی فراہمی کے مقصد کے  بارے میں، اعلان کیے جانے کے بعد سے لے کر اب تک ، جل جیون مشن  4 کروڑ دیہی کنبوں کو نل کے پانی کی فراہمی کے ایک سنگ میل کو حاصل کر چکا ہے۔ اب، 7.24 کروڑ (38 فیصد) یعنی ایک تہائی دیہی کنبے نل کے ذریعہ پینے کا پانی حاصل کر رہے ہیں۔ گوا 100 فیصد نل کا پانی سپلائی کرنے والی ملک کی پہلی ریاست بن چکی ہے، اس کے بعد تلنگانہ اور انڈمان  نکوبار جزائر کا نمبر آتا ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتھک کوششوں کی وجہ سے 56 اضلاع اور 86 ہزار مواضعات میں آباد ہر ایک کنبے کو نل کے پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا گیا۔ ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے ایک دوسرے سے مسابقت کر رہے ہیں اور اس ہدف پر توجہ مرکو ز کیے ہوئے ہیں کہ ملک میں ہر ایک گھر تک پینے کے صاف پانی کی رسائی کو ممکن بنایا جائے ، تاکہ کوئی بھی محروم نہ رہ سکے۔

آندھرا پردیش میں ولیرپاڈ منڈل کے دور دراز علاقے میں واقع کاکسنور گاؤں گھنے جنگل اور پہاڑی علاقہ میں بسا ہوا 200 افراد پر مشتمل ایک گاؤں ہے جہاں نہ تو سڑک کنکٹیویٹی ہے اور نہ بجلی۔ تاہم، یہاں حکومت کے جل جیون مشن کے تحت ، جسے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پارٹنرشپ میں نافذ کیا جا رہا ہے، چوبیسوں گھنٹے پینے کا پانی دستیاب ہے۔یہ کوششیں دیہی عوام کے لئے ’زندگی جینا آسان‘ بنانے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ دیہی گھروں میں صاف ستھرا نل کا پانی فراہم  کرنے کی حکومت ہند کی کوشش سے ہم آہنگ ہیں ۔ کاکسنور گاؤں میں صاف ستھرے پانی کا اثر گاؤں کی کمیونٹی میں بہتر صحتی نتائج سے ظاہر ہو رہا ہے۔ کاکسنور میں  گھروں میں 100 فیصد نل کے پانی کا کنکشن (ایف ایچ ٹی سی)   فراہم کرانے کا عمل یقیناً بہت مشکل تھا ۔ ضلع اتھارٹیوں کو اس وقت رکاؤٹوں کا سامنا کرنا پڑا جب وہ اس دور دراز کے گاؤں میں ہر گھر جل پروگرام نافذ کر رہے تھے، جہاں پہنچنے کے لئے گوداوری ندی کے کنارے کنارے 20 کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا تھا۔ ہینڈ ڈرلنگ مشینوں کو کشتی میں سوار کیا گیا، بورویل کو مقامی ندی کے قریب ڈرل کیا گیا، شمسی بجلی پر مبنی دوہرا پمپ کھڑا کیا گیا تاکہ پورے گاؤں کو پینے کا پانی دستیاب کرایا جا سکے۔

کیرالا کے تھریسور ضلع میں واقع اورامانائیور کی باشندہ سات سالہ ویشنوی کو اس وقت پانی بھر کر لانے کی ذمہ داری سونپی گئی جب اس کے والدین اور دادی کووِڈ۔19 کا شکار ہوگئے اور  انہیں قرنطرائن کرنا پڑا۔ تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہونے کی وجہ سے، اچانک اسے گھر کے سب سے بڑے فرد کی ذمہ داری نبھانی پڑی۔ حالانکہ، اسے اور اور اس کے بھائی بہنوں کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ انہیں مقامی برادری کے ذریعہ ممکنہ طور پر وائر س سے متاثر سمجھا جا رہا تھا۔ لیکن ان کے لئے حیرت کی بات یہ تھی کہ اگلے ہی دن ان کے گھر نل کا پانی فراہم کرایا گیا۔ نل کے پانی کی بروقت سپلائی سے اس کنبے کو مشکل بھرے دور میں مدد حاصل ہوئی۔

زمینی سطح پر ایسی متعدد کہانیاں ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ جل جیون مشن   ہر گھر جل کس طرح زندگیاں تبدیل کر رہا ہے۔

جل جیون مشن مسلسل اور طویل مدت پر مبنی وافر مقدار  میں پینے کے پانی اور تجویز کردہ کوالٹی  کے حامل پانی کی فراہمی کے مقصد سے ریاستوں کے  ساتھ پارٹنرشپ میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ’باٹم ۔ اَپ طرز عمل‘ کا استعمال کرتے ہوئے زبردست منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اسی طرح، انہوں نے ہر ایک دیہی گھرانے کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرانے کے لئے مضبوط عملی منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس کے نفاذ کے دوران، ریاستیں پانی کی کوالٹی سے متاثر علاقوں، ریگستانی اور خشک سالی کے شکار علاقوں کے مواضعات ، درج فہرست ذات/ درج فہرست قبیلے کی اکثریت والے مواضعات ،توقعاتی اضلاع اور سنسد آدرش گرام یوجنا کے مواضعات کو ترجیح دے رہی ہیں۔

چونکہ بچے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے آسانی سے شکار ہو جاتے ہیں، اس لیے ملک بھر میں اسکولوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں نل کا پانی فراہم کرانے کے لئے ایک مہم شروع کی گئی ہے تاکہ جب بھی اسکول کھلیں، تو بچوں کو پینے کے لئے صاف ستھرا پانی دستیاب ہو سکے۔ نل کا پانی مڈ ڈے میل تیار کرنے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلاؤں میں استعمال کیا جا سکے گا۔

پانی کی کوالٹی سے متاثر آبادیوں میں پینے کی پانی کی فراہمی کو  جل جیون مشن کے تحت اولین ترجیح دی گئی ہے۔ اس طرح کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ کوالٹی سے متاثرہ  مواضعات میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی یقینی ہو سکے، خصوصاً ان دیہی آبادیوں میں جہاں پانی آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثر ہے۔ جل جیون مشن پینے کے پانی کو قابل استعمال بنانے پر سب سے زیادہ توجہ دیتا ہے، جس سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں تخفیف ہوگی اور عوام کی صحت میں بہتری واقع ہوگی۔ ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے پانی کی کوالٹی جانچنے والی تجربہ گاہوں کی تجدیدکاری کر رہے ہیں اور انہیں عوام کے لئے کھول رہی ہیں تاکہ لوگ وہاں معمولی قیمت پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کروا سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GC9R.jpg

وزیر اعظم کی اپیل کے بعد، جل جیون مشن پانی کو سب کے لئے ضروری یعنی اسے ’جن آندولن‘ بنا رہی ہے۔ اب جبکہ وزیر اعظم نے عالمی یوم آب یعنی 22 مارچ 2021 کو ’کیچ دی رین‘  مہم کا آغاز کیا ہے اور  سبھی سے پانی کے ایک ایک قطرے کو محفوظ کرنے کی اپیل کی ہے ، اسی سلسلے کے تحت تمام حصہ داران کو شامل کرنے کے لئے کوششیں کی گئی ہیں۔

جل جیون مشن کا مقصد محض بنیادی ڈھانچہ تشکیل دینا نہیں؛ بلکہ مقامی برادریوں کو مقامی پانی کے سہولت کاروں کے طور پر کام کرنے کے لئے بااختیار بناکر ’خدمت کی فراہمی ‘پر توجہ دینا ہے۔پانی کے منصفانہ استعمال کے بارے میں بیداری پیدا کرنا انتہائی اہم ہے کیونکہ پائپ کے ذریعہ پانی گاؤں میں ہر ایک گھر میں پہنچتا ہے۔ یہ خیال کیا گیا ہے  کہ گرام پنچایت اور / یا اس کی ذیلی کمیٹی یا ولیج واٹر اینڈ سینی ٹائزیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی)/ پانی سمیتی، وغیرہ ، گاؤں میں پانی کے سپلائی کے نظام کی منصوبہ بندی، نفاذ کاری، نظم و ضبط، آپریشن اور رکھ رکھاؤ میں کلیدی کردار ادا کریں۔ ذمہ دارانہ قیادت کی تشکیل سے اس امر کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ پانی کی فراہمی کا نظام ہمہ گیری ہو اور طے شدہ مدت کے آخر تک مصروف عمل رہے۔

15 اگست 2019 تک                                                            29 مارچ 2021 تک

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VR8Z.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VR8Z.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002X2VR.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002X2VR.jpg

 

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005JCKL.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004M9G7.jpg

       
  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004M9G7.jpg
 
    https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005JCKL.jpg

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

وسیلہ: جل جیون مشن ڈیش بورڈ

جل جوین مشن کے تحت پروگرام، پیش رفت اور حصولیابیوں کے بارے میں مزید تفصیلات  مندرجہ ذیل پر دستیاب ہیں:

https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx

 

جے جے ایم کو سوشل میڈیا پلیٹ فارموں فالو کریں اور تازہ ترین معلومات سے آگاہ رہیں:

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006LLKK.jpg: https://www.facebook.com/JalJeevanMissionIndia/

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007A6GG.jpg : https://twitter.com/jaljeevan_

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00838XD.jpg: https://www.instagram.com/jaljeevanmission/?hl=en

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0096UDC.jpg : https://www.youtube.com/c/JalJeevanMission

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010ICG6.jpg : https://www.linkedin.com/company/jal-jeevan-mission

*******

ش ح ۔اب ن

U-3163


(Release ID: 1708326) Visitor Counter : 520


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Telugu