مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ورلڈ سمٹ ان انفارمیشن سوسائٹی فورم 2021 میں مواصلات کے وزیر مملکت سنجے دھوترے نے ہندوستان کی نمائندگی کی
ڈیجیٹل کی تقسیم کوختم کرنے کے لئے بھارت انفارمیشن کمیونیکیشن ٹکنالوجیوں کا بھرپور استعمال کررہا ہے
Posted On:
22 MAR 2021 5:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی22،مارچ2021
انفارمیشن سوسائٹی (ڈبلیو ایس آئی ایس) فورم 2021 سے متعلق عالمی سربراہ کانفرنس آئی سی ٹی کے لئے عالمی برادری کی سب سے بڑی سالانہ تقریب ہے، جس کا اہتمام اجتماعی طور سے بین الاقوامی کمیونیکیشن یونین آئی ٹی یو یونیسکو، یو این ڈی پی اور یو این سی ٹی اےڈی کے ذریعے کیاگیا۔ ڈبلیو ایس آئی آئی ایس 2021 کے اعلیٰ سطحی پالیسی لیٹر کو خطاب کرتے ہوئے مواصلات کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے نے صنعت کی جدید کاری اور اس کی شکل بدلنے کے لئے اور مضبوط ترقی کے ہدف (ایس ڈی جی) کو حاصل کرنے کے لئے سرگرم اقتصادی ترقی کے فروغ میں انفارمیشن کمیونیکیشن آئی سی ٹی کے رول کا ذکر کیا۔
ہندوستان میں ڈیجیٹل کی تقسیم کو ختم کرنے کے لئے درپیش چیلنجوں پر سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے ان پالیسیوں اور اقدامات کو اجاگر کیا جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قائدانہ اور مثالی لیڈر شپ (قیادت) کی طرف سے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹھائے گئے اقدامات سے نہ صرف عالمی وبا کی صورتحال سے مؤثر ڈھنگ سے نمٹا جاسکا ہے بلکہ ملک میں ڈیجیٹل کی تقسیم کو ختم کرنے کے مقصد کو بھی حاصل کرلیاگیا ہے۔ وزیر موصوف نے شہریوں کی صحت کی صورتحال پر نگاہ رکھنے کے لئے آروگیہ سیتو پلیٹ فارم جیسے اختراعی حل کا ذکر کیا۔ انہوں نے ایک مخصوص علاقے میں ٹارگٹیدڈ پیغام کے لئے کووڈ ساودھان سسٹم کا بھی ذکر کیا اور گھر یا کہیں سے کام کرنے کے لئے فریم ورک کی آسانی کا بھی ذکر کیا۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں شہریوں کو بااثر انداز سے خدمات فراہم کرانے میں مدد دینے کے لئے وائی فائی کے پراثر استعمال کا بھی ذکر کیا۔
دور دراز کے علاقوں میں ٹیلی کوم بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جناب دھوترے نے کہا کہ فلیگ شپ پروگرام بھارت نیٹ کے تحت 400,000 کلو میٹر سے زیادہ کی دوری میں آپٹیکل فائر کیبل بچھانے اور سیٹلائٹ کمیونیکیشن سروسز کا استعمال کرنے کے ساتھ تقریباً 600,000 گاوؤں کو جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کے ذریعے دستیاب کرائے جارہے دھن دولت سے سب میرین کیبل نیٹ ورک کے ذریعے انڈومان اور نکوبار جزائر اور لکشدیپ کے چھوٹے اور دور دراز کے علاقوں اور دیگر علاقوں کو جوڑا جارہا ہے۔ جناب دھوترے نے امید ظاہر کی کہ خطے میں ایس ایم ایز، اکیڈمیاں اور اسٹارٹ اپ کے شامل ہونے کے ساتھ ہندوستان میں آئی ٹی یو ایریا آفس اور اختراعی سینٹر شروع کئے جانے سے ٹکنالوجیوں کی ترقی اور ترقی پذیر ملکوں کے گاؤں، دیہی اور دور دراز کے علاقوں کے لئے سب سے بہترین انتظامات اور معیاری حل اور ٹکنالوجیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس نے دنیا کے بہت سے ترقی پذیر خطے میں ڈیجیٹل کی تقسیم کو ختم کرنے کی سمت کوششوں کو تقویت ملے گی۔
.....................
ش ح، ح ا، ع ر
U-2885
(Release ID: 1706873)
Visitor Counter : 229