کارپوریٹ امور کی وزارتت

مالی سال 2020 تک تین سالوں میں 3,82,875 کمپنیاں ختم کردی گئیں

Posted On: 09 MAR 2021 1:37PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 09/مارچ- 2021۔   

مالیاتی تفصیلات (ایف ایس) کو مسلسل دو سال یا اس سے زیادہ عرصہ تک فائل نہ کرنے کی بنیاد پر ، ‘‘شیل کمپنیوں’’ کی نشاندہی کی گئی اور ایکٹ ، 2013 کے سیکشن 248، جسے کمپنیوں  (  کمپنیوں کے رجسٹرسےکمپنیوں کے نام ہٹانا) قوانین 2016کے ساتھ پڑھا جائے،  کے تحت قانونی کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ تین برسوں  کے دوران   جو 2020  میں ختم ہوئے،382875 کمپنیوں کو ختم کردیا گیا تھا۔مزید یہ کہ 2021-2020 کے دوران کسی بھی کمپنی کو ختم نہیں کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ اور کارپوریٹ امور جناب انوراگ ٹھاکر نے آج یہ بات راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ کمپنیز ایکٹ ، 2013 (ایکٹ) میں ‘‘شیل کمپنی’’ کی اصطلاح کی کوئی تعریف نہیں ہے۔ عام طور پر اس کا مطلب  ایک ایسی کمپنی ہوتا ہے جس کا کوئی کاروباری عمل  نہ ہو یا اس کے پاس ضروری اثاثے  نہ ہو ، جو کچھ معاملات میں غیر قانونی مقصد جیسے ٹیکس چوری ، منی لانڈرنگ ، غیر واضح ملکیت ، بینامی املاک وغیرہ کے لئے استعمال ہوتی ہے۔ حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی ٹاسک فورس نے ‘‘شیل کمپنیوں’’ کا جائزہ لینے کے  سلسلے میں  ‘‘شیل کمپنیوں’’کے  نشاندہی کے لئے  کچھ سخت اقدامات کا اشارہ دیا ہے۔  حکومت نے  اس طرح کی شیل کمپنیوں کی نشاندہی کرنے اور ان کو ختم کرنے کے لئے خصوصی مہم چلائی ہے۔

مزید تفصیلات دیتے ہوئے ، وزیر موصوف نے بتایا کہ سیکیورٹیز ایکسچینج بورڈ آف انڈیا ( ایس ای بی آئی) کو مطلع کیا گیا ہے کہ انہیں ایم سی اے سے،ضروری کارروائی کی شروعات کے لئے 331 شیل کمپنیوں کی ایک فہرست ملی ہے جس کے ساتھ سنگین فراڈ اور انوسٹی گیشن آفس (ایس  ایف آئی او) کا خط بھی ملا ہے جس میں شیل کمپنیوں کا ڈیٹا بیس موجود ہے۔ ایم سی اے کے مذکورہ حوالہ کی بنیاد پر ، سیبی نے اسٹاک ایکسچینجز کو مشورہ دیا کہ 07 اگست ، 2017 کے خط کے تحت مندرجہ ذیل احتیاطی عبوری اقدامات کریں:

a) نگرانی اقدامات کے تحت شناخت شدہ  درج فہرست کمپنیوں کو رکھنا۔

b) ایسی شناخت شدہ کمپنیوں کے پروموٹرز اور ڈائریکٹرز کے ذریعہ شیئر ٹرانسفر پر پابندیاں اور

c) ایسی کمپنیوں کی اسناد /  قوانین کی تصدیق کرنا۔

اسی مناسبت سے ، ملک بھر میں تسلیم شدہ تمام اسٹاک ایکسچینجز (این ایس ای ، بی ایس ای اور ایم ایس ای آئی) ، نے 7 اگست ، 2017 کو جاری کئے گئے نوٹس کے ذریعہ اپنے تمام مارکیٹ کے شرکاء کو مخاطب کیا ، نوٹس کے تحت ، سیبی کی ہدایت کے مطابق کارروائی کا آغاز کیا۔ 331 شیل کمپنیوں میں سے 221 کمپنیاں ان ملک گیر اسٹاک ایکسچینج میں درج تھیں۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ ایم سی اے نے ایسی 68 کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

******

 

ش  ح ۔س ب۔ ر ض

U-NO.2866



(Release ID: 1706583) Visitor Counter : 105


Read this release in: English , Punjabi , Telugu