صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

قومی ڈیجیٹل صحت مشن میں اضافہ

Posted On: 19 MAR 2021 2:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  19 /مارچ 2021 ۔ پندرہ اگست 2020 کو قابل احترام وزیر اعظم نے نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن (این ڈی ایچ ایم) کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد این ڈی ایچ ایم کا تجرباتی طور پر آغاز مرکز کے زیر انتظام علاقوں چنڈی گڑھ، لداخ، دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو، پڈوچیری، جزائر انڈمان و نیکوبار اور لکشدیپ میں کیا گیا۔

پندرہ مارچ 2021 تک این ڈی ایچ ایم کے تحت ہیلتھ آئی ڈیز کے اجرا کی صورت حال حسب ذیل ہے:

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

جاری کئے گئے ہیلتھ آئی ڈی کی تعداد

جزائر انڈمان و نیکوبار

2,08,367

لکشدیپ

20,561

لداخ

71,379

دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو

91,130

پڈوچیری

4,52,909

چنڈی گڑھ

1,52,749

کل

9,97,095

 

این ڈی ایچ ایم اسکیم کے تحت مرکز کے زیر انتظام 6 علاقوں میں این ڈی ایچ ایم کے نفاذ پر آنے والا خرچ صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے ذریعے اٹھایا جاتا ہے اور اب تک مد میں 11.82 کروڑ روپئے خرچ ہوئے ہیں۔

این ڈی ایچ ایم کو نافذ کرنے والی ایجنسی ہونے کے ناطے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے مرکز کے زیرانتظام ان 6 علاقوں میں جہاں تجرباتی طور پر این ڈی ایچ ایم کا آغاز کیا گیا ہے، پوسٹروں اور بینروں جیسے آئی ای سی مواد کے ذریعے حفظان صحت سے متعلق سہولتوں کے تئیں بیداری مہمات کا آغاز کیا ہے۔

آؤٹ ریچ (رسائی) سے متعلق سرگرمیوں کے ایک جزو کے طور پر بیداری پیدا کرنے اور این ڈی ایچ ایم میں حصہ داری میں اضافہ کے لئے ملٹیپل ایس ایم ایس مہمات کا آغاز کیا گیا ہے اور ڈاکٹروں کے ساتھ ویبیناروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مزید برآں این ڈی ایچ ایم سے متعلق ویڈیوز، یوٹیوب اور ٹویٹر پر اَپلوڈ کی گئی ہیں۔

ابتداءً این ڈی ایچ ایم کا آغاز مرکز کے زیر انتظام 6 علاقوں میں کیا گیا ہے۔ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے دوران حاصل ہونے والے نتائج کے تجزیہ کے بعد اس میں توسیع کی جائے گی۔

قومی صحت مشن کے تحت سبھی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی تعاون دیا جارہا ہے، تاکہ وہ پی ایچ سی / سی ایچ سی سطح پر صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بناسکیں۔ جدت طرازی، حصے داری کو فروغ دینے اور اعتماد سازی کے لئے این ڈی ایچ ایم سینڈ باکس ماحول ایک کلوزڈ ایکو سسٹم کے طور پر بنایا گیا ہے اور اسے https://ndhm.gov.in/ پر لائیو کیا گیا ہے۔

این ڈی ایچ ایم سینڈباکس ایک ایسا لائحہ عمل ہے جو این ڈی ایچ ایم کے معیارات کے مطابق ٹیکنالوجی یا مصنوعات کو ایک محدود ماحول میں جانچ کی اجازت دیتا ہے۔ اس سے پرائیویٹ پلیئرس سمیت نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کا حصہ بننے کی خواہش مند تنظیموں کو ہیلتھ انفارمیشن پرووائیڈر یا ہیلتھ انفارمیشن یوزر بننے میں مدد ملتی ہے۔

وبائی شکل اختیار کرلینے کے اندیشے والی بیماریوں کے لئے نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے، ایسی بیماریوں کا پتہ لگانے اور ایسی بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کی صورت میں اس تعلق سے اقدامات کرنے کے لئے ملک بھر میں انٹیگریٹڈ ڈیسیز سرویلانس پروگرام یعنی بیماریوں کی نگرانی کے مربوط پروگرام کا نفاذ کیا جارہا ہے۔

2015 میں انٹیگریٹڈ ڈیسیز سرویلانس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) کا تجزیہ کرنے اور آئی ڈی ایس پی نظام کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے سفارشات پیش کرنے کے مقصد سے جوائنٹ مانیٹرنگ مشن یعنی مشترکہ نگرانی مشن کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

مشن کی سفارشات کی بنیاد پر، اس وزارت نے ویب پر مبنی نیئر – ریئل – ٹائم الیکٹرانک اطلاعاتی نظام تیار کیا ہے، تاکہ وبائی شکل اختیار کرنے والی بیماریوں کی نگرانی کے لئے جیو اسپیٹیل انفارمیشن کے ساتھ ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ سنگل آپریٹنگ پکچر دستیاب کرایا جاسکے۔

حکومت نے 2018 میں 7 ریاستوں میں مربوط صحت اطلاعاتی پلیٹ فارم (آئی ایچ آئی پی) کا آغاز کیا تھا اور فی الحال یہ 11 ریاستوں میں برسر عمل ہے۔ نظر ثانی شدہ نگرانی پلیٹ فارم کی ملک گیر توسیع کے لئے کارروائی کا آغاز کیا جارہا ہے، جس کے لئے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ٹریننگ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

وزیر مملکت (صحت و کنبہ بہبود) جناب اشونی کمار چوبے نے یہ جانکاری آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 2784

19.03.2021



(Release ID: 1706192) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Punjabi , Telugu