جل شکتی وزارت

عام لوگوں کیلئے پورے ملک میں کم شرح پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لئے 2000 ہزار لیباریٹریز کھولی گئی ہیں


پانی کی کوالٹی کی جانچ رپورٹ آن لائن نکالی جا رہی ہے اور یہ شہریوں کو متعلقہ عوامی حفظان صحت سے متعلق انجینئر کو اس کی ایک کاپی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بھیجی جا رہی ہے، کیونکہ اگر فوری طور پر کوئی اصلاح کے لئے کارروائی کی ضرورت ہو، تو کی جا سکے

Posted On: 18 MAR 2021 6:39PM by PIB Delhi

نئی دلی، 19؍مارچ، وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے ملک کے  سبھی دیہی  گھروں میں 2024 تک با قاعدہ اور طویل مدتی طریقے سے وافر مقدار میں اور طے شدہ کوالٹی کے ساتھ پینے کے لائق  پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کا التزام کرنے والے نظریہ اور مہم کی سمت میں تیزی کے ساتھ کا م کیا جا رہا ہے، جن کے توسط سے پینے کے پانی کے شعبے میں ہمیشہ کے لئے تبدیلی پیدا ہونے کا امکان ہے۔ اس طرح کی تبدیلی میں سے ایک ، پورے ملک میں تقریباً 2000 لیباریٹریز کو عام لوگوں کے لئے کم شرح پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لئے کھولا گیا ہے۔ پانی کے کورآرڈینیٹس والے سبھی وسائل کے نمونوں کو حاصل کیا جاتا ہے اور پانی کی کوالٹی کی جانچ رپورٹ آن لائن نکالی جا رہی ہے اور یہ شہریوں کو متعلقہ عوامی حفظان صحت سے متعلق انجینئر کو اس کی ایک کاپی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بھیجی جا رہی ہے، کیونکہ اگر فوری طور پر اس  میں اصلاح سے متعلق کارروائی کرنےکی ضرورت ہو، تو کی جا سکے اور اِسے  مرکزی  ڈاٹا بیس میں بھی رکھا جاتا ہے، جس سے اس کی مسلسل نگرانی اور تدارکی کارروائی کی جا سکے۔ اس کے لئے پی ایچ ای ڈی ؍ بورڈس ؍ نگمس کی تجدید کاری کی جا رہی ہے، جس سے ان میں حقیقی افادیت پیدا کی جا سکے۔

دیہی گھروں تک صاف پانی فراہم کرانے کی سمت میں ہر طرح کی کوششیں جاری رکھتے ہوئے ریاست کے تحت ریاستی ہیڈ کوارٹر، ضلع ، بلاک ؍ سب ڈویژن جیسی مختلف سطحوں پر پانی کی کوالٹی کی جانچ کرنے والی لیباریٹریز کو معیاری بنانےاور این اے بی ایل کی منظوری کا عمل جاری ہے۔ کووڈ19 وبا کے دوران منظوری فراہم کرنے کے عمل کا بڑے پیمانے پر آغاز کیا گیا ہے۔ کووڈ-19 وبا کے دوران ، کووڈ-19 کی جانچ کے لئے اختیار کئے گئے ضرورت کےتحت نمونوں اور جانچ پروٹوکول کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے اور اس کی تعریف کی گئی ہے۔ اسی طرح کے نظریہ  کو اپناتے ہوئے  این جے جے ایم  کے ذریعے آئی سی ایم آر   کے تعاون سے جانچ اور ضروری کارروائی کےلئے  جے جے ایم  - ڈبلیو کیو ایم آئی ایس فریم ورک کو فروغ دیا گیا ہے۔ یہ پینے کے پانی  کے معیار کی  جانچ کی نگرانی کرنے اور نگرانی سے متعلق معلومات جمع کرنےکے لئے کام کرے گا، جس میں پانی کے معیار کی جانچ لیباریٹریزسے متعلق سبھی اعداد و شمار شامل ہیں۔

جل جیون مہم کے تحت ، غیر معیاری پانی سے متاثرہ بستیوں میں پائپ سے پانی کی فراہمی کے بندوبست کو ترجیح دی گئی ہے۔ابھی تک ریاستوں میں نشان زد کی گئی 27544 آرسینک اور فلورائڈ سےمتاثرہ بستیوں میں سے26492 بستیوں کےلئے پینے کے پانی کی فراہمی کےلئے پروویژن کئے گئے ہیں۔ جب تک پائپ لائن کے توسط سے پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے میں وقت لگ رہا ہے، تب تک ریاستوں کو اس کےلئے مختصر مدتی حل کے طور پر کمیونٹی واٹر پیوری فکیشن پلانٹس (سی ڈبلیو پی پی)قائم کرنے کی صلاح دی گئی ہے، جس سے پینے اور کھانا پکانے کی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے فی فرد کم سے کم 8 سے 10 لیٹرصاف پانی فراہم کرایا جا سکے۔ ا س وقت پورے ملک میں 32543 سی ڈبلیو پی پی لگائے جا چکے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001836A.jpg

اس مشن کے تحت  گاؤں کے لوگوں کو پانی کےمعیار کی نگرانی کرنے کےلئےباقاعدہ طور پر پانی کی کوالٹی کی جانچ کی غرض سے قیادت فراہم کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ ہر گاؤں میں 5 لوگوں (خواتین کو ترجیح) کو  فیلڈ ٹیسٹ کِٹ (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتےہوئے پانی کوالٹی کی جانچ کے لئے تربیت دی جا رہی ہے، جس سے کہ وہ ہر سال کم سے کم دو بار جراثیم سے آلودہ اور ایک بار کیمیکل سے آلودہ ہونے کی معلومات حاصل کرنے کے لئے پانی کے وسائل  اور پانی کی فراہمی کے مقامات  کا تجربہ کرسکیں، جو کہ لیباریٹریز میں  محکمے کی سطح پر پانی کی جانچ کے کام کے علاوہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00326A2.jpg

زندگی میں تبدیلی لانے والے جل جیون مشن کے تحت  شروع کئے گئے موبائل ایپ کے ساتھ ہی  ایک آن لائن ڈرنکنگ واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم(ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) کو حال ہی میں پانی کے مرکزی  وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ذریعے لانچ کیا گیاتھا۔ اس کا مقصد پانی کی کوالٹی کا ڈیٹا لوگوں کوان کی انگلیوں پر دستیاب کرانا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UG16.jpg

جل شکتی کی وزارت کے ذریعے پانی کے معیار کی جانچ لیباریٹریزکے باقاعدہ کام کاج،پانی کی کوالٹی میں  کسی بھی طرح کی خامی بروقت پتہ لگانے ، اسی طرح سے پائپ سے پانی اور وسائل کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے لئے ‘پینے کے پانی    کے معیار کی جانچ اور نگرانی ڈھانچے کی بھی شروعات کی گئی۔ ’محکمے کی سطح پر اس طرح کی جانچ اور مقامی سطح پر نگرنای کی سرگرمیوں کو پورا کرناکمیونٹی گھریلو سطح پر محفوظ پانی فراہم کرانے کےلئے ایک انوکھی پہل  ۔ پینے کے پانی کے شعبےمیں بہتری لانے اور پرانے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش میں مرکز کے ذریعے لوگوں کے ساتھ مل کر ایسے سبھی عوام  پر مرکو نظریہ اختیار کئے جا رہے ہیں۔ جل شکتی وزارت کی یہ سبھی پہل لوگوں میں بیداری پیدا کرے گی اور انہیں صحیح فیصلہ کرنے کی اہل بنائےگی۔

 

ہر گھر کے لئے محفوظ پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے قومی جل جیون مشن – این جے جے ایم سبھی سطح پر شفافیت اور جوابدہی لا کراور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے شہریوں کو بااختیار بنا رہا ہے۔ اس سے ‘بنیادی ڈھانچے کی تعمیر        ’ کا نظریہ رفتہ رفتہ ‘ خدمات’ کی فراہمی کی طرف منتقل ہو رہا ہے، جس سے عوامی حفظان صحت  انجینئرنگ محکمہ  یا           دیہی  آبی فراہمی کا محکمہ ریاست اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے‘ پبلک یوٹیلٹیز ’ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔

 

پانی کی کوالٹی کی جانچ کےبنیادی معیارات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004WTX5.jpg

جل جیون مشن کو 2024 تک ملک کے ہر دیہی کنبوں کے لئے باقاعدہ اور طویل مدتی بنیاد پر کوالٹی کو یقینی بنانے والے وافر مقدار میں پائپ کے پانی کی سپلائی کی غرض سے ریاستوں کے  ساتھ شراکت داری میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ جب 15 اگست کو اس مشن کا اعلان کیا گیاتھا، تب تقریبا    3.23کروڑ رگھروں ، (17فیصد) میں پائپ سے پانی کی فراہمی ہوتی تھی۔ 18؍ مارچ 2021 تک 3.87 کروڑ کنبوں کو جل جیون مشن کے تحت پائپ سے پانی کے کنکشن دیئےگئے ہیں یعنی 7.11 کروڑ (37فیصد) سے زیادہ دیہی گھروں میں اب پائپ سے پانی کی سپلائی ہو رہی ہے ۔

 

ہر گھر اور عوامی مقامات جیسے اسکول، آنگن واڑی مراکز، پرائمری ہیلتھ سینٹر، گرام پنچایت گھر، کمیونٹیز ؍  ویلنیس سینٹر وغیرہ میں پینے کے  لائق پانی فراہم کرانا اس مشن کا اہم ہدف ہے۔ صاف پانی لوگوں اور بچوں کی مجموعی صحت اور بہبود کو مثبت طریقے سے متاثر کرتا ہے، جس سے کمیونٹیز کو صحت سے متعلق فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ گندے پانی کے مسلسل استعمال سے صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ بچے خاص طور سے پانی  کی بیماریوں کے لئے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں، کیونکہ کئی طرح کے نقصاندہ اجزا ان کی نش و نما اور محسوس کرنے کی صلاحیتوں کو  کم کرتے ہیں اور اس طرح ان کی کام کرنے  کی صلاحیت اور مدافعت کم ہوتی ہے۔

 

اس کے علاوہ قومی جل جیون مشن نے پانی کی جانچ کےلئے پورٹیبل آلات      کو فروغ دینے کےلئے پرموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹر نل ٹریڈ   ( ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ساتھ اشتراک سےاختراع سے متعلق چیلنج کا آغاز کیا ہے۔ اس کا اہم مقصد پورٹیبل  آلات کو فروغ دینے کے لئے     ایک جدید، ماڈیولر  اورکفایتی حل تلاش  کرکے سامنے لانا ہے، جس کا استعمال  گاؤں اور گھریلو سطح پر پینے کے پانی کے معیار  کی جانچ کرنے کےلئے بروقت       ، آسانی سے اور صحیح طریقے سے کیا جا سکتا ہے۔


اسی طرح سے جل شکتی کی وزارت پانی کے معیار کی اسمارٹ نگرانی کےلئے ‘‘ سینسر پر مبنی آئی او ٹی’’سالیوشن کا استعمال کر رہی ہے۔ مقدار، معیار اور باقاعدگی کے تعلق سے خدمات میں بہتری لانے کے لئے ، ‘اسمارٹ واٹر سپلائی میزرمنٹ اینڈ مانیٹرنگ سسٹم ’ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں 9 مختلف مقامات پر ‘‘ سینسر پر مبنی آئی او ٹی’’ سالیوشن کےلئے پائلٹ ٹیسٹنگ جاری ہے۔ شکایات کی تلافی کے لئے آن لائن اور ٹول فری نمبر پر مبنی ہیلپ لائن بھی قائم کی جا رہی ہے۔

*************

( ش ح ۔ف ا۔  ک ا)

U. No. 2762



(Release ID: 1705982) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi , Punjabi