سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے وہیکل اسکریپنگ پالیسی کا اعلان کیا


گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کا معیار کمرشیل گاڑیوں کے لئے آٹومیٹک فٹنس سینٹر اور پرائیویٹ گاڑیوں کیلئے رجسٹریشن کی عدم تجدید پر مبنی ہوگا

پرانی گاڑیوں کے مالکان کو رجسٹرڈ مراکز کے ذریعے اپنے پرانے اور بیکار ہوچکی گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کیلئے خصوصی ترغیبات دیے جائیں گے

ملک بھر میں رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ فیسلٹی (آر وی ایس ایف) کے قیام کو بڑھاوا دیا جائیگا

Posted On: 18 MAR 2021 4:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی:18،مارچ، 2021:سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں وہیکل اسکریپنگ پالیسی کا اعلان کیا۔ لوک سبھا میں ازخود بیان دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘پرانی گاڑیاں فٹ گاڑیوں کے مقابلے میں 10 سے  12 گنا زیادہ ماحولیات کو آلودہ کرتی ہیں اور روڈ سیفٹی کیلئے خطرہ پیش کرتی ہیں’’۔انہوں نے کہا کہ ‘‘صاف ستھرے ماحول اور گاڑی چلانے اور پیدل چلنے والوں کی حفاظت کے لئے سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت رضاکارانہ وہیکل –فلیٹ جدیدکاری  پروگرام (وی وی ایم پی)یا ‘‘وہیکل اسکریپنگ پالیسی’’ متعارف کرارہی ہے جس کا مقصد اَن فٹ اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کیلئے ایک ماحولی نظام تیار کرنا ہے۔

پالیسی کے مقاصد میں پرانی اور خراب گاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنا، ہندوستان کے ماحولیات سے متعلق عہد کو پورا کرنے کیلئے گاڑی سے پھیلنے والی فضائی آلودگی کو کم کرنا۔ سڑک اور گاڑیوں کی سیفٹی کو بہتر بنانا، بہتر ایندھن کی صلاحیت کو حاصل کرنا، موجودہ غیررسمی گاڑی ا سکریپنگ انڈسٹری کو باقاعدہ بنانا اور آٹوموٹیو اسٹیل اور الیکٹرانکس انڈسٹری کیلئے کم لاگت والے خام میٹریل کی دستیابی کو بڑھاوا دینا شامل ہیں۔

اس ماحولی نظام سے تقریباً 10 ہزار کروڑ کی اضافی سرمایہ کاری کو راغب کرنے  اور 35000 روزگار کے مواقع فراہم ہونے کی امید ہے۔ وزیر موصوف اگلے چند ہفتوں میں ڈرافٹ نوٹیفکیشن کو جاری کریں گے جو کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرس کی آراء وتجاویز کو اکٹھا کرنے کیلئے 30 دنوں کی مدت کیلئے پبلک ڈومین میں رہے گا۔

گاڑیوں کی اسکریپنگ کیلئے معیار، کمرشیل گاڑیوں کی صورت میں آٹومیٹیڈ فٹنیس مراکز کے ذریعے گاڑیوں کی فٹنس اور پرائیویٹ گاڑیوں کی صورت میں رجسٹریشن کے عدم تجدید پر مبنی ہوگا۔ اس معیار کو جرمنی، برطانیہ ، امریکہ اور جاپان جیسے متعدد ملکوں سےمعیارات کے موازناتی مطالعے کے بعد بین الاقوامی بہترین طریقہ کار سے اختیار کیا گیا ہے۔

اس پالیسی میں درج ذیل تجاویز ہیں:

  1. کمرشیل گاڑیوں کو فٹنیس سرٹیفکیٹ نہ مل پانے کی صورت میں 15برس کے بعد رجسٹریشن ختم کردیا جائیگا۔ غیرترغیباتی اقدامات کے طور پر تجارتی گاڑیوں کیلئے شروعاتی رجسٹریشن کی تاریخ سے پندرہ سال بعد کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ  اور فٹنس ٹیسٹ کیلئے اضافہ شدہ فیس کی تجویز ہے۔
  2. پرائیویٹ گاڑیوں کیلئے تجویز ہے کہ انہیں 20 سال  کے بعد رجسٹریشن کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں اور اَن فٹ پائے جانے پر ان کا رجسٹریشن ختم کردیا جائیگا۔ ان گاڑیوں کو ترغیبات فراہم نہ کرنے کے اقدامات کے طور پر پرائیویٹ گاڑیوں کیلئے ان کے شروعاتی رجسٹریشن کی تاریخ سے 15 برس کی مدت پوری ہوجانے کے بعد پھر سے رجسٹریشن کرانے کیلئے اضافہ شدہ فیس دینی ہوگی۔
  3. یہ بھی تجویز ہے کہ مرکزی حکومت، ریاستی حکومت، میونسپل کارپوریشن، پنچایتوں، ریاستی ٹرانسپورٹ کی کمپنیوں،  سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں اور خودمختار اداروں کی سبھی گاڑیوں کو ان کی رجسٹریشن کی تاریخ سے 15 برس پورا ہوجانے کے بعدان کا رجسٹریشن ختم کردیاجائیگا۔
  4. اس اسکیم  میں گاڑی اسکریپ کرنے کے رجسٹرڈ مراکز کے ذریعے پرانے اور اَن فٹ گاڑی مالکان کو پُرکشش ترغیبات دیے جائیں گے جس کے تحت گاڑی مالکان کو گاڑی اسکریپ کرنے کے سرٹیفکیٹ کےساتھ کچھ اور بھی ترغیبات شامل ہوں گے جو اس طرح ہیں:

(الف) گاڑی اسکریپ کرنے کا مرکز پرانی گاڑی کے کباڑ کی قیمت طے کریگا، جو کسی نئی گاڑیوں کے شو روم سے باہر  نکلتے وقت واجب الادا قیمت کا لگ بھگ 6-4 سے فیصد ہوگا۔

(ب)ریاستی حکومتوں کو ایسی گاڑیوں پر روڈ ٹیکس میں چھوٹ دینے کی صلاح دی گئی ہے جو پرائیویٹ گاڑیوں کیلئے 25فیصد اور کمرشیل گاڑیوں کیلئے 15فیصد طے ہوسکتی ہے۔

(ج ) گاڑیوں کے مینوفیکچررز کو بھی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے کہ وہ اسکریپنگ سرٹیفکیٹ دکھانے پر نئی گاڑی خریدنے پر قیمت میں 5فیصد کی چھوٹ دیں۔

(د) اس کے علاوہ اسکریپنگ سرٹیفکیٹ دکھانے کے بعد نئی گاڑیوں خریدنے پر رجسٹریشن فیس میں بھی چھوٹ دی جاسکتی ہے۔

سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت ملک بھر میں گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کیلئے رجسٹرڈ فیسلٹی (آر وی ایس ایف) کے قیام کو بھی بڑھاوا دیگی اور اس کے لئے سرکاری و نجی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ملک بھر میں مربوط اسکریپنگ فیسلٹی قائم کرنے کیلئے بھی کوشش کی جارہی ہیں۔ کچھ نشان زد مقامات میں سے گجرات کا النگ شامل ہے، جہاں اسکریپنگ کیلئے اعلیٰ معیار کا مرکز قائم کرنے کا منصوبہ ہے، جہاں اسکریپنگ کی مختلف ٹیکنالوجیوں کو ایک ساتھ جمع کیا جائیگا۔

اس مجوزہ اسکریپنگ پالیسی کو لاگو کرنے کیلئے ممکنہ وقت اس طرح ہے:

  1. فٹنیس مراکز اور اسکریپنگ مراکز کے لئے ضابطے: یکم اکتوبر 2021
  2. سرکاری اور عوامی سیکٹری کی کمپنیوں کے 15برس سے زیادہ پرانی گاڑیوں کو اسکریپ کرنا: یکم اپریل 2022
  3. بھاری کمرشیل گاڑیوں کی فٹنیس کی لازمی جانچ: یکم اپریل 2023
  4. لازمی فٹنس ٹیسٹنگ (دیگر زمروں کی گاڑیوں کیلئے مرحلہ وار طریقے سے): یکم جون 2024

**************

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 2731



(Release ID: 1705958) Visitor Counter : 264


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Manipuri