محنت اور روزگار کی وزارت
غیر رسمی شعبے کو رسمی بنانے کے لئے اقدامات
Posted On:
17 MAR 2021 1:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 17 مارچ 2021: محنت و روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی گئی کہ حکومت نے غیر رسمی شعبے کو رسمی بنانے کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
- پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی):
روزگار کے مزید نئے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے آجرین کو ترغیب فراہم کرنے اور غیر رسمی شعبے کے کارکنان کو رسمی افرادی قوت میں شامل کرنے کے مقصد سے حکومت 2016 سے پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی) نافذ کر رہی ہے۔
اس اسکیم کے تحت، حکومت ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے توسط سے نئے ملازمین کو تین سالوں کے لئے آجرین کا مکمل تعاون، یعنی ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) اور ایمپلائز پنشن اسکیم (ای پی ایس) دونوں (جو کہ وقتاً فوقتاً قابل قبول ہے)کے لئے 12 فیصد تعاون فراہم کر رہی ہے۔ اداروں کے ذریعہ مستفیدین کے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 31 مارچ 2019 تھی۔ اسکیم کے تحت جن مستفیدین نے 31 مارچ 2019 تک رجسٹریشن کرایا، انہیں رجسٹریشن کی تاریخ سے لے کر تین برسوں تک مسلسل فوائد حاصل ہوں گے۔ 3 مارچ 2021 تک، 1.52 لاکھ اداروں کے توسط سے 1.21 کروڑ مستفیدین کو فوائد بہم پہنچائے جا چکے ہیں۔
اسکیم کی مکمل مدت کے لئے پی ایم آر پی وائی اسکیم کا مجموعی صرفہ 10178.60 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔
- آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی)
آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) کا آغاز سماجی تحفظ فوائد کے ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے آجرین کو ترغیب فراہم کرنے اور کووِڈ۔19 وبائی مرض کے دوران چھوٹنے والی ملازمت کی بحالی کے لئے کیا گیا۔ اس اسکیم کے تحت؛
- 15000 روپئے سے کم ماہانہ اجرت حاصل کر نے والا ملازم، جو یکم اکتوبر 2020 سے قبل ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے تحت مندرج کسی بھی ادارے میں کام نہیں کر رہا تھا اور جس کے پاس یکم اکتوبر 2020 سے قبل یونیورسل اکاؤنٹ نمبر یا ای پی ایف ممبر اکاؤنٹ نمبر نہیں تھا، وہ ملازم یہ فائدہ حاصل کرنے کے لئے اہل ہے۔
- 15000 روپئے سے کم ماہانہ اجرت پانے والا کوئی بھی ای پی ایف ممبر جس کے پاس یونیورسل اکاؤنٹ نمبر (یو اے این) ہے ، جس نے کووِڈوبائی مرض کے دوران 01.03.2020 سے 30.09.2020 کی مدت میں نوکری چھوڑی اور 30.09.2020 تک ای پی ایف کے دائرے میں آنے والے کسی بھی ادارے میں شامل نہیں ہوا، وہ ملازم بھی فوائد حاصل کرنے کا اہل ہے۔
یہ اسکیم ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے توسط سے نافذ کی جاتی ہے، جو مختلف شعبوں / صنعتوں کے آجرین کے مالی بوجھ کو کم کرتی ہے اور مزید کارکنان کی بھرتی کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔ اے بی آر وائی کے تحت، حکومت ہند ملازمین کے حصے(اجرت کا 12 فیصد) اور آجرین کے حصے(اجرت کا 12 فیصد) دونوں کا قابل ادا تعاون فراہم کر رہی ہے، یا پھر ای پی ایف او کے تحت درج رجسٹر اداروں کی روزگار فراہم کرنے کی طاقت کے حساب صرف ملازمین کا حصہ ادا کر رہی ہے۔
اس اسکیم کا آغاز یکم اکتوبر 2020 سے ہوا اور یہ اسکیم مستحق آجرین اور نئے ملازمین کے رجسٹریشن کے لئے 30 جون 2021 تک جاری رہے گی۔ حکومت رجسٹریشن کی تاریخ سے لے کر دو برسوں تک سبسڈی ادا کرے گی۔ اسکیم کی مکمل مدت کے لئے اے بی آر وائی اسکیم کا مجموعی صرفہ 22810 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔
<><><><><>
ش ح ۔اب ن
U-2693
(Release ID: 1705667)
Visitor Counter : 149