کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بجٹ 22-2021 ہندوستان کی مینوفیکچرنگ ، تجارت اور دیگر شعبوں میں اضافہ درج کرائے گا: کامرس سکریٹری ڈاکٹر انوپ ودھاوَن

Posted On: 03 FEB 2021 2:37PM by PIB Delhi

 

نئی دلی، 3؍فروری، کامرس اور صنعت کی وزارت کے  کامرس سکریٹری ڈاکٹر انوپ ودھاون نے آج کہا کہ 22-2021 کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر پوری شدت اور  جامع طریقے سے کئی اقدامات کئے گئے ہیں، جن سے ہندوستان کی مسابقتی اور مینوفیکچرنگ صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا، جس کےذریعے ہندوستان  کی برآمدات کے شعبے میں نہ صرف اضافہ ہوگا، بلکہ اس میں تنوع اور تکنیکی صلاحیت کو فروغ ملے گا۔ ان اقدامات  سے  ہندوستان میں تجارت کرنا نہ صرف آسان ہوگا، بلکہ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔ ان اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ سرمایہ کاروں کے لئے ایسا ایکو سسٹم تیار ہو جائے، جس سے ان کے لئے ہندوستان میں کام کرنا بے حد آسان ہو جائے۔

 

بجٹ 22-2021 پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سب سے اہم  زور اس بات پر دیا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے کے لئے ایک مضبوط بنیادی ڈھانچہ، لاجسٹک نیٹ ورک اور کارآمد نظام قائم ہو۔ اس کے تحت میگا انویسٹمنٹ ٹیکسٹائلز پارک (متر)، کی اسکیم شامل ہے، جس کا مقصد  مینو فیکچرنگ کے شعبے میں عالمی سطح کی کمپنیاں تیار کرنا ہے، جس سے کہ معیشت کو نئی رفتار مل سکے۔ اس کے علاوہ آئندہ تین سال میں 7 ٹیکسٹائل پارک بھی بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ جدید ماہی گیری کے ہاربرس اور ماہی پروری کے  مرکز  کو فروغ دینے کے لئے 5 ماہی گیری کے ہاربرس اور ماہی پروری کے  مراکز بنائے جائیں گے، جو کوچی، چنئ، وشاکھا پٹنم، پارا دیپ اور پیٹو گھاٹ میں بنیں گے۔ اس کے علاوہ تمل ناڈ ومیں کثیر المقاصد سمندری کائی پارک بھی بنایا جائے گا۔ ان اقدمات سے کپڑا اور بحری شعبے میں برآمدات کوفروغ ملنے کی امید ہے۔

 

ڈاکٹر ودھاون نے کہا کہ زرعی شعبے سے برآمدات کو فروغ دینے کے لئے ، فوڈ پروسیسنگ صنعت کی وزارت کی  ‘‘ آپریشن گرین’’  اسکیم جو کہ اس وقت پیاز، آلو اور ٹماٹر کے لئے نافذ ہے، اسے اب 22 دیگر سبزیوں کے لئے بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ قدم باغبانی پروڈکٹس کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ایزادی رقم کو فروغ دے گا۔ اس کےعلاوہ زرعی برآمدات کی پالیسی  (اے ای پی) اور ٹرانسپورٹ اینڈ مارکٹنگ اسسٹینس (ٹی ایم اے)جیسی اسکیموں کےلئے بجٹ میں مختص رقم بڑھائی گئی ہے، جو ریاستوں میں اے ای پی پر عمل درآمد اور زرعی برآمدات کو فروغ دینے میں مدد گار ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M5QE.jpg

باغبانی کے شعبے  کے تعلق سے کامرس سکریٹری نے کہا کہ چائے مزدوروں ، خاص طور سے  خواتین اور ان کے بچوں کی بہبود کے لئے بجٹ میں ایک ہزار کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس قدم سے تقریبا 10.75 لاکھ چائے مزدوروں کو فائدہ ہوگا، جس میں آسام اور مغربی بنگال کے بڑے چائے کے باغات میں لگیں 6.23 لاکھ خواتین مزدوربھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تقریبا 1.47 لاکھ  چھوٹے چائے پیدا کرنے والوں  کو بھی فائدہ ہونے کی امید ہے۔

ڈاکٹر ودھاون نے کہا کہ یہ بجٹ کاروبار کرنا آسام بنائے گا، جس کے ذریعے عمل کو معقول بنایا جائےگا، عمل درآمد آسان ہوگا اور تجارت کی سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اے ڈی ڈی اور سی وی ڈی لیوی سے متعلق التزامات میں کچھ تبدیلی شامل ہوں گی۔ اس کے تحت اشیا کے پہنچنے کے اوقات بلنگ انٹری اور پہلے دن ختم ہونے پر بلنگ کی اینٹری جیسے التزامات میں تبدیلی شامل ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ڈی ڈی ؍ سی وی ڈی التزاما ت کو منظم بھی کیا جائے گا۔ ان اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ گھریلو صنعتوں کو کاروبار کے یکساں مواقع ملیں ، کسی کو خاص طور سے فائدہ پہنچانے والے قدم پر روک لگے، جس سے نا مناسب کاروباری روایات کو روکا جا سکے۔

کامرس سکریٹری نے کہا کہ بجٹ میں برآمدات کو فروغ دینے اور خام مال کی رسائی آسان بنانے اور چھوٹی صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنےکے مقصد سے     کسٹم ڈیوٹی کے ڈھانچے میں معقول تبدیلی کی گئی ہے۔ اس کے تحت اہم خام مال ، جن کا ایزادی رقم میں اہم  رول ہوتاہے، جیسے لوہا اور فولاد ، کاپرس اسکریپ، نیپتھا، نائلن فابئر اور دھاگے وغیرہ کسٹم ڈیوٹی میں تخفیف شامل ہے۔ اس کےعلاوہ سونے اور چاندی پر لگنے والی کسٹم ڈیوٹی کو  معقول بنانے کے لئے شرحوں کو 12.5فیصد سے کم کر کے 7.5 فیصد کر دیا  گیا۔ اس کے علاوہ 2.5 فیصد زرعی بنیادی ڈھانچہ اور   ترقی سیس  بھی لگایا گیا ہے۔

*************

( ش ح ۔ف ا۔  ک ا)

U. No.2655

 



(Release ID: 1705436) Visitor Counter : 142