زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
قدرتی کاشت کاری کا نظام
Posted On:
16 MAR 2021 5:54PM by PIB Delhi
بھارتیہ پراکرتک کرشی پدھتی (بی پی کے پی) نے قدرتی کاشتکاری کے روایتی دیسی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے 2020-21 سے ایک ذیلی اسکیم پرامپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) کا آغاز کیا ہے ۔ یہ اسکیم بنیادی طور پر تمام مصنوعی کیمیائی ان پٹس کو خارج کرتی ہے اور بائیوماس ملچنگ، گائے کے گوبر اور پیشاب سے چیزیں بنانے، پودوں پر مبنی اشیا تیار کرنے اور وقتاً فوقتاً مٹی میں ایریشن جیسے کاموں اور بائیو ماس ری سائیکلنگ پر زور دیتی ہے۔ بی پی کے پی کے تحت کلسٹر تشکیل، استعداد سازی اور تربیت یافتہ افراد کے ذریعہ مستقل رہ نمائی، سند دینے اور اور باقیات کے تجزیے کے لیے 3 سال کے لیے فی ہیکٹر 12200 روپے کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
اب تک قدرتی کاشتکاری کے تحت 4.09 لاکھ ہیکٹر رقبے کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس پر تمل ناڈو سمیت 8 ریاستوں میں مجموعی طور پر 4587.17 روپے خرچ کیے گئے ہیں۔
بی پی کے پی کے تحت جاری کردہ ریاست وار فنڈز کی تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
رقبہ ہیکٹیئر میں
|
جاری کردہ رقم (لاکھ میں)
|
1۔
|
آندھرا پردیش
|
100000
|
750.00
|
2
|
چھتیس گڑھ
|
85000
|
1352.52
|
3۔
|
کیرل
|
84000
|
1336.60
|
4
|
ہماچل پردیش
|
12000
|
286.42
|
5
|
جھارکھنڈ
|
3400
|
54.10
|
6۔
|
اوڈیشہ
|
24000
|
381.89
|
7۔
|
مدھیہ پردیش
|
99000
|
393.82
|
8۔
|
تمل ناڈو
|
2000
|
31.82
|
کل
|
409400
|
4587.17
|
یہ معلومات آج زراعت اور کسان کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
****
ش ح۔ ع ا۔ م ف
U. No. 2626
(Release ID: 1705336)
Visitor Counter : 181